پشاور دھماکے کے بعد اسلام آباد کی اہم سرکاری عمارتوں اور ریڈ زون کی سیکیورٹی سخت
پشاور بم دھماکے کے بعد وفاقی دارلحکومت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی اور اہم سرکاری عمارتوں اور ریڈ زون کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے۔
پیر کو پشاور میں ایف سی ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے دھماکے کے بعد اسلام آباد میں سیکیورٹی صورت حال کے پیشِ نظر شہر کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی راستوں پر پولیس نے سخت چیکنگ کا عمل شروع کر دیا ہے جب کہ شہر کی اہم سرکاری عمارتوں کی بھی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ اسلام آباد ریڈ زون کی سیکیورٹی بھی مزید بڑھا دی گئی ہے۔
پبلک ٹرانسپورٹ کے مسافروں کی چیکنگ کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہیں۔ فیض آباد بس اڈے سے مسافروں کے شناختی کارڈ درج کئے جا رہے ہیں۔ ٹرانسپورٹ مالکان کو مسافروں کا ڈیٹا فراہم کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔
سیکیورٹی اداروں نے کہا ہے کہ یہ اقدامات احتیاطی تدابیر کے طور پر کیے جا رہے ہیں تاکہ ممکنہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ آج بروز پیر کو پشاور میں ایف سی ہیڈ کوارٹرز پر فتنہ الخوارج کے حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، خودکش بمبار نے مرکزی دروازے پر حملہ کیا تاہم جوابی کارروائی کے دوران 2 دہشت گردوں کو ایف سی اہلکاروں نے ہلاک کردیا۔ حملے میں ایف سی کے 3 جوان شہید اور 4 اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہوئے۔ ہلاک دہشت گرد افغان باشندے تھے، جن کا ہدف ہیڈکوارٹرز میں جاری پریڈ تھی۔
سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا بے نقاب
دوسری جانب پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا اور جعلی انسانی حقوق کا راگ الاپنے والوں کے مکروہ چہرے بے نقاب ہوگئے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم“ایکس“ کی نئی اپڈیٹ نے تمام جعلی علمبرداروں کا پردہ چاک کر دیا، افغانستان، فتنہ الہندوستان اور پشتون تحفظ موومنٹ غیر ملکی ایجنڈے پر گامزن ہیں۔
پاکستان کے خلاف انتشار ، نفرت اور تقسیم کو فروغ دینے والے بھارتی اکاؤنٹس بھی آشکار ہو گئے، پاکستان میں دہشت گردی کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک سے اکاؤنٹس چلائے جا رہے تھے۔
اکاؤنٹس کے چلائے جانے کی اصل جگہ چھپانے کے لیے VPN کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے اکاؤنٹس بھی بھارت اور دیگر ممالک سے آپریٹ ہو رہے ہیں۔
بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انسانی حقوق کا ڈھونگ رچانے والے اصل میں غیر ملکی اکاؤنٹس نکلے جن کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، پاکستان دشمنی میں بیرون ملک چلنے والی پروپیگنڈا اور جھوٹ کی فیکٹریاں بھی دنیا پر عیاں ہو گئی ہیں۔
مختلف سیاسی بیانیے بھی بیرون ملک سے چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے مذموم مقاصد کے لیے نفرت کا زہر گھولنے والے بھارتی نیٹ ورک کا پول پوری طرح کھل چکا ہے۔














