کراچی میں ایک بار پھر تیز بارش، مختلف شاہراہوں پر گاڑیاں پھنس گئیں، اموات کی تعداد 19 ہوگئی
کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ ایک بار پھر تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، بارش کے باعث کٹی پہاڑی سے بڑے بڑے پتھر سڑک پر آگرے، پتھر گرنے سے ٹریفک جام ہوگیا، مختلف شاہراہوں پر کئی گاڑیاں پھنس گئیں، بارش کے دوران مختلف حادثات اور واقعات میں اموات کی تعداد 19 ہوگئیں جبکہ متعدد نجی اسکولوں نے کل اسکولز بند رکھنے کا اعلان بھی کردیا۔
بدھ کی شام کراچی کے مختلف علاقوں کورنگی، نوری آباد، گلشن حدید اور گلستان جوہر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی جبکہ نارتھ کراچی، گودھرا اور انڈسٹریل ایریا میں ہلکی بوندا باندی ہوئی۔
ملیر، کھوکھراپار، رزاق آباد، شاہ لطیف ٹاؤن، بھینس کالونی، ایئرپورٹ روڈ، لانڈھی، گلشن اقبال، اسکیم 33، ڈیفنس، پی ای سی ایچ ایس، شارع فیصل، کاٹھور، گڈاپ، سرجانی ٹاؤن اور نیوکراچی میں بھی بارش ہوئی۔
اس کے علاوہ گرو مندر اور اطراف میں بھی بارش جاری ہے، ناگن چورنگی، بفرزون، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، سائٹ ایریا، منگھو پیر روڈ، میٹروول، گارڈن، پاک کالونی ٹاور، آئی آئی چندریگر روڈ، صدر اور طارق روڈ میں بھی بادل برسے۔
بارش کے باعث کٹی پہاڑی کے تودے سڑک پر گرگئے، جس کے باعث شہری جانی نقصان سے بال بال بچ گئے تاہم سڑک پر پہاڑی پتھر گرنے سے ٹریفک جام ہوگیا۔
اس کے علاوہ کراچی کے علاقے گلشن حدید میں موبائل فون کمپنی کا ٹاور گرگیا تاہم حادثے میں جانی نقصان نہیں ہوا۔
کراچی میں آج دن بھر کہاں اور کتنی بارش ہوئی؟
محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج دوسرے روز دن بھر ہونے والی مون سون بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شاہراہ فیصل میں سب سے زیادہ بارش 19.6 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 15 ملی میٹر جبکہ جناح ٹرمینل پر 11.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ کیماڑی میں 9 ملی میٹر، ڈی ایچ اے میں 8 ملی میٹر، میٹ آفس پر 7.6 ملی میٹر، اولڈ ایئر پورٹ ایریا میں 5.8 ملی میٹر، کورنگی میں 6.8 ملی میٹر اور نارتھ کراچی میں سب سے کم 1.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش سے اموات 19 ہوگئیں
کراچی میں 2 روز سے جاری بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے ، دیواریں گرنے اور نالوں میں ڈوب کر مرنے والوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
گلستان جوہر میں گھر کی دیوار گرنے سے 2 خواتین اور 3 بچوں سمیت 5 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ اورنگی ٹاؤن ڈبہ موڑ پر 8 سالہ بچہ جاں بحق ہوا۔
مختلف مقامات پر گڑھوں اور پانی میں ڈوبنے سے 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 9 افراد جان سے گئے، جن میں شاہ فیصل کالونی کے 2 بھائی، ڈیفنس کے 2 افراد اور نارتھ کراچی کا 65 سالہ شہری بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ ملیر سٹی میں پیٹرول پمپ پر آتشزدگی کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے جبکہ پی سی ایچ ایس بلاک 6 سے ایک روز پرانی لاش برآمد کی گئی۔
موسلادھار بارش کے بعد کئی گا ڑیاں اور موٹر سا ئیکلیں پھنس گئیں
کراچی میں موسلادھار بارش کے دوران کورنگی، ملیر، ایئرپورٹ، شاہ فیصل، صدر، کیماڑی، ناظم آباد اور سہراب گوٹھ میں کئی گا ڑیاں اور موٹر سا ئیکلیں پھنس گئیں۔
رینجرز اہلکار بارش کے پانی میں پھنسے شہریوں کی فوری امداد کے لیے پہنچے۔
ڈی جی رینجرز کی ہدایات کی افسران اور اہلکاروں نے متاثرہ علاقوں میں پولیس اور ڈسٹرک پولیس کے ساتھ امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ریسکیو اداروں کے ساتھ رات گئے تک امدادی کاموں میں مصروف رہے، رینجرز کے ان اقدامات پر شہریوں نے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
متعدد نجی اسکولوں کا کل اسکولز بند رکھنے کا اعلان
کراچی شہر میں طوفانی بارشوں کے باعث متعدد نجی اسکولوں نے کل اسکولز بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
سندھ حکومت کے فیصلے کی تاخیر کے باعث نجی اسکولوں نے ازخود چھٹی کا فیصلہ کیا ہے۔ بعض اسکولوں نے طلبہ کو گھر بیٹھے آن لائن کلاسز کی ہدایت دی ہے جبکہ سرکاری سطح پر اسکول بند رکھنے کا اعلان فی الحال نہیں ہوسکا ہے۔
دوسری جانب محکمہ تعلیم سندھ نے موسلادھار بارش کے باعث کل کراچی میں کل تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کی تصدیق کردی ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔
بارشوں کے باعث پروازوں کا شیڈول متاثر
کراچی میں دوسرے روز بھی بارشوں کے باعث پروازوں کا شیڈول متاثر ہوگیا۔ مدینہ سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 308 کو فیصل آباد اتار دیا گیا جبکہ جدہ سے کراچی آنے والی پروزار کو ملتان ائیرپورٹ اتارلیا گیا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق کراچی، کوئٹہ اور کراچی آنے والی پروازیں منسوخ کردی گئیں، کراچی اور اسلام آباد سے آنے والی پروزیں بھی منسوخ ہوگئیں۔ ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ آج رات 10 بجے نیا شیڈول جاری ہوگا۔
سندھ حکومت کی کے الیکٹرک کو بجلی فوری بحال کرنے کی ہدایت
سندھ حکومت نے کراچی میں بارش کے بعد سے کئی علاقوں میں بجلی کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک سے لائٹ فوری بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر وزیر توانائی ناصر شاہ کا کے۔الیکٹرک انتظامیہ سے فوری رابطہ کیا۔
وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کے الیکٹرک حکام کو ہدایت کی کہ کئی گھنٹوں سے بجلی بند علاقوں میں بجلی فوراً بحال کی جائے، بجلی بندش سے گھروں میں پانی کی فراہمی متاثر، عوام شدید پریشانی میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے بھی بجلی لازمی ہے، عوامی مشکلات کے پیش نظر شہر بھر میں بجلی بحالی یقینی بنائی جائے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ فلیٹس میں رہائشی بغیر پنکھوں اور روشنی کے کرب میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کے۔الیکٹرک نے مختلف علاقوں میں فوری بجلی بحالی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
کراچی میں دوسرے روز بھی تیز بارش، کئی گھنٹوں سے بجلی غائب
قبل ازیں کراچی کے مختلف علاقوں میں دوسرے روز بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، مختلف علاقوں گرومندر، سولجر بازار، بہادرآباد، پی ای سی ایچ ایس، جمشید روڈ، ٹیپو سلطان روڈ، شاہ فیصل کالونی ، ملیر ہالٹ رفاہ عام ، گارڈن ، جناح اسپتال، ماڈل کالونی، یونیورسٹی روڈ اور نواح جھمپیر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی۔
ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ موسمیات انجم نذیر ضیغم کا کہنا ہے کہ کراچی میں بارش کا سلسلہ کل تک جاری رہے گا۔ کراچی کے شمال، شمال مشرق میں بادل موجود ہیں۔ بارش وقفے وقفے سے رات تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
انجم نذیر نے بتایا کہ چند مقامات پر موسلا دھار بارش کا بھی امکان ہے، آج اور کل کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، سندھ بھرمیں 23 اگست تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

پاک فوج کی کراچی میں امدادی سرگرمیاں جاری
کراچی میں فوجی جوان دن بھر بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں متاثرہ افراد اور گاڑیوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف رہے۔ مسلسل بارش کے باعث پاک فوج کی امدادی گاڑیوں کی مدد سے بہت سی گاڑیوں کو ریسکیو کیا گیا۔
بزرگوں اور بچوں کو پاک فوج کے جوانوں نے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ پاک فوج کا عملہ حالات کی بہتری تک امدادی کارروائیاں جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ منگل کے روز سے ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر کی بیشتر سڑکیں تاحال پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ شارع فیصل، نیو ٹاؤن، کارساز، صدر، ایمپریس مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں رات گئے تک پھنسی رہیں۔ سڑکوں پر پانی جمع رہنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اورنگی ٹاؤن میں 3 منزلہ عمارت منہدم، 7 افراد زخمی
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں تین منزلہ عمارت گرنے سے کم از کم سات افراد زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے، جن میں ایک شخص جھلسنے کے باعث شدید زخمی ہوا۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے شبہ ہے کہ عمارت میں گیس لیکیج موجود تھی، اور جب پنکھے کا سوئچ آن کیا گیا تو دھماکے کے ساتھ عمارت زمین بوس ہو گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید چھان بین جاری ہے، جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
کمشنر کراچی طارق مستوئی کے مطابق متاثرہ عمارت خستہ حال تھی، جس میں ایک سیاسی جماعت کا دفتر قائم تھا، تاہم کسی کی مستقل رہائش نہیں تھی۔ مزید حقائق جلد سامنے آنے کی توقع ہے۔
متعدد سڑکوں پر پانی تاحال جمع، آمدورفت متاثر
طوفانی بارش کے بعد آج شہرمیں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ کئی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہے۔ نشیبی علاقوں میں بھی پانی جمع ہے ڈی واٹرنگ پمپس کے ذریعے نکاسی آب کا عمل جاری ہے۔
ایم اے جناح روڈ، اردو بازار، ناظم آباد، جہانگیر روڈ، صفورا چورنگی، ناتھا خان اور ڈرگ روڈ انڈر پاس سمیت کئی مقامات پر آمد و رفت معطل ہے۔ گورنر ہاؤس، سندھ اسمبلی، بولٹن مارکیٹ اور ایوان صدر روڈ پر بھی پانی موجود ہے۔
شہر میں بارش کی نکاسی آب کے لئے مستعد میئر کراچی کے اپنے ہی دفتر میں پانی بھر گیا، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی بلڈنگ زیر آب آگئی۔
مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے معطل بجلی بحال نہ ہوسکی
24 گھنٹوں کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہے، خاص طور پر ملیر، ماڈل کالونی، لیاقت آباد، بلدیہ، کورنگی اور سرجانی میں بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ گلستان جوہر، ابو الحسن اصفہانی روڈ، اور ماڈل کالونی میں بھی کئی گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔
گلستان جوہر کے متعدد بلاکس، محمود آباد، اخترکالونی، منظورکالونی، ڈیفنس ویو، ملیر عالمگیرسوسائٹی سمیت شہر کے مخلتف علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی بجلی معطل ہے۔
پی ٹی سی ایل اور یوفون کی سروسز پر ڈیٹا رابطے کے مسائل کے باعث صارفین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے، ترجمان پی ٹی سی ایل کے مطابق ٹیمیں سروسز کی جلد از جلد بحالی کیلئے مستعدی سے کام کر رہی ہیں اور اس تکلیف کیلئے صارفین سے معذرت خوا ہیں۔
موسلادھار بارش کے بعد شہر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بھی متاثر ہے۔
میئر کراچی کی اپیل پر شہریوں کا ردِ عمل
کراچی میں آج دوپہر سے دوبارہ تیز بارش کی پیشگوئی ہے۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور اگر بارش شروع ہو جائے تو جہاں ہیں وہیں رک جائیں، چاہے وہ آپ کا دفتر ہو یا گھر۔
شہریوں نے سماجی رابے کی ویب سائیٹ ایکس پر میئر کراچی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرتضیٰ بھائی آپ بھی احتیاطاً گھر پر رہیں اور وہاں سے خشکی والی ویڈیوز اپلوڈ کرتے رہیں۔
خاتون صارف نے کہا کہ جو کل کی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں کم از کم ان کو نکالیں اور خدا کا واسطہ ہے ہیوی ٹریفک کو ملیر ہالٹ والے روڈ کے بجائے متبادل روڈ سے گزرنے کی ہدایت کریں جو میمن گوٹھ سے سپر ہائی وے نکلتا ہے۔ ان ٹرالرز اور کنٹینرز نے زندگی اجیرن کی ہے۔
وزیر بلدیات سعید غنی کا مختلف علاقوں کا دورہ
کراچی میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے کلفٹن، پی آئی ڈی سی، سپریم کورٹ اور پاکستان چوک سمیت متعدد مقامات پر نکاسی آب کے کاموں کا جائزہ لیا۔
دورے کے دوران سعید غنی نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ جن سڑکوں پر اب بھی پانی جمع ہے وہاں فوری مشینری لگا کر نکاسی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ایم ڈی سے رابطہ کر کے ہدایت دی کہ جن علاقوں میں بارش کے باعث کچرا جمع ہو گیا ہے، ان کی فوری صفائی کی جائے۔
وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ انتظامیہ، بلدیاتی عملہ اور منتخب نمائندے سڑکوں پر موجود ہیں اور نکاسی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بارش کے بعد کوئی کام نہیں ہو رہا، البتہ کچھ پوائنٹس پر نکاسی میں مشکلات ضرور درپیش تھیں، جن کی نشاندہی کے بعد اب وہاں بھی ڈی واٹرنگ پمپس لگا دیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا شہر کا ہنگامی دورہ، نکاسی آب تیز کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بارش کے بعد گذشتہ رات کراچی کا ہنگامی دورہ کیا اور مختلف علاقوں میں نکاسی آب کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ شارع فیصل پر انہیں بریفنگ دی گئی کہ سڑک سے پانی نکال دیا گیا ہے، تاہم کچھ خراب گاڑیاں اور کچرا اب بھی موجود ہے۔
وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہدایت دی کہ سڑک پر کھڑی گاڑیوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے، جبکہ ڈی آئی جی ٹریفک کو حکم دیا کہ کارساز کے مقام پر کھڑی گاڑیاں فوری طور پر لفٹ کروائی جائیں۔
مراد علی شاہ نے پرانی سبزی منڈی، نیو ٹاؤن، کشمیر روڈ، ایمپریس مارکیٹ، صدر اور زیب النسا اسٹریٹ کا بھی دورہ کیا اور واٹر بورڈ و بلدیاتی اداروں کو صفائی و نکاسی آب کے عمل کو فوری طور پر تیز کرنے کی ہدایت دی۔
گورنر سندھ اور ڈاکٹر فاروق ستار کا ردعمل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حالیہ بارشوں کے بعد شہر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”آج کراچی کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔“ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بارش کے دوران شہری بے بس نظر آئے اور دنیا کے کسی میگا سٹی میں ایسا نہیں ہوتا جیسا کراچی میں ہوا۔
گورنر سندھ نے زور دیا کہ تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، جبکہ مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور متاثرہ شہریوں کی مدد کریں۔
دوسری جانب سینئر سیاستدان ڈاکٹر فاروق ستار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی کو مکمل طور پر آفت زدہ علاقہ نہ قرار دیا جائے، لیکن شہر کے شہریوں کو ریلیف ضرور دیا جائے۔ انہوں نے کراچی کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کی تجویز پیش کی، تاکہ شہریوں کو معاشی طور پر سہارا دیا جا سکے۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔