رفح دھماکا: نیتن یاہو کا حماس پر الزام، جوابی کارروائی کی دھمکی
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے جنوبی رفح میں بارودی مواد دھماکے کا الزام حماس پر عائد کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی دھمکی دے دی ہے، جبکہ حماس کے رہنما نے کہا ہے کہ دھماکا اسرائیلی فوج کے چھوڑے گئے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز جاری بیان میں حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بیان میں کہا کہ جنوبی رفح میں دھماکا خیز ڈیوائس پھٹنے سے اسرائیلی فوج کا ایک افسر زخمی ہوا ہے، جو غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کو اس معاہدے پر عمل کرنا چاہیے جس میں ہتھیار ڈالنے سمیت دیگر 20 نکات شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل اس واقعے کا مناسب جواب دے گا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق جنوبی رفح کے علاقے میں ایک فوجی گاڑی کے قریب دھماکا خیز مواد پھٹنے کے نتیجے میں ایک افسر زخمی ہوا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق واقعہ جنگ بندی لائن کے قریب اسرائیل کی جانب رفح کے جنینا محلے میں پیش آیا۔ زخمی افسر کا تعلق گولانی بریگیڈ سے ہے، جسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب حماس کے سینئر رہنما محمود مرداوی نے کہا ہے کہ رفح میں ہونے والا دھماکا اسرائیلی فوج کے چھوڑے گئے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے ثالثوں کو اس سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔
امریکا کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت بدستور جاری ہے۔
قطر نیوز ایجنسی کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 70 ہزار 942 جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 71 ہزار 195 ہو گئی ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے منگل کے روز جاری اعداد و شمار میں بتایا کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب بھی کئی افراد ملبے تلے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں، طبی عملے اور سول ڈیفنس کے امدادی کارکن کو رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 11 اکتوبر کو جنگ بندی کے معاہدے کے بعد اب تک 406 افراد جاں بحق اور 1 ہزار 118 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔















