غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملوں میں 24 فلسطینی شہید
غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اسرائیلی کارروائیاں نہ رک سکیں اور تازہ حملوں میں 24 فلسطینی شہری شہید جبکہ 83 زخمی ہو گئے ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہونے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 10 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کے بعد سے اب تک کم از کم 340 فلسطینی شہید اور 871 زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مسلسل حملوں کے باعث طبی سہولتوں پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، جبکہ شہید اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
غزہ میں موسم سرما کی پہلی بارش، فلسطینیوں کے ہزاروں خیمے ڈوب گئے
اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اس یکطرفہ جنگ میں غزہ کی پٹی میں مجموعی ہلاکتیں 69 ہزار 733 سے تجاوز کر چکی ہیں، جب کہ ایک لاکھ 70 ہزار 863 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہری علاقوں پر بمباری کے نتیجے میں متعدد رہائشی عمارتیں، بازار اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔
حماس کے ترجمان محمود بسال کے مطابق تازہ حملوں میں حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ کا ایک کمانڈر بھی شہید ہوا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی ’کھلی خلاف ورزی‘ ہیں، جن کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
دوسری جانب علاقے میں امدادی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہیں، جبکہ فلسطینی عوام مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔












