علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ منظور ہوا یا نہیں: گورنر ہاؤس اور پی ٹی آئی کے متضاد دعوے
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ معمہ بن گیا، جب کہ اس حوالے سے گورنر ہاؤس اور پی ٹی آئی ذرائع نے متضاد دعوے کیے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے گزشتہ روز ہی استعفیٰ بھجوانے کا دعویٰ کیا جب کہ گورنر ہاؤس نے استعفیٰ ملنے کی تردید کردی۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے گزشتہ روز کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور کی جگہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے۔
جس کے بعد علی امین گنڈا پور نے بھی عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے حکم پر وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کی پوزیشن بانی پی ٹی آئی کی امانت تھی، یہ امانت ان کو واپس کر کے اپنا استعفی دے رہا ہوں، تاہم سہیل آفریدی کو میری مکمل حمایت اور سپورٹ حاصل ہوگی اور ہم عمران خان کی رہائی اور پارٹی پالیسی کے لیے ایک ہوکر آگے بڑھیں گے۔
اس تناظر میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ معمہ بن گیا، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے گزشتہ روز ہی استعفیٰ بھجوانے کا دعویٰ کردیا۔
ذرائع وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے مطابق ہم نے تو استعفیٰ کل ہی گورنرہاؤس کو بھجوادیا تھا، اب وزیر اعلیٰ کے استعفے پر مزید کارروائی کرنا گورنر ہاؤس کا کام ہے۔
گورنرہاؤس نے استعفیٰ ملنے کی تردید کی اور صاف کہہ دیا کہ استعفیٰ کہاں ہے؟ ہمیں تو کچھ معلوم نہیں، وزیراعلیٰ کا استعفیٰ صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا نہیں ہوتا بلکہ سمری کے ذریعے گورنرکو بھیجا جاتا ہے۔
ذرائع گورنرہاؤس نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ کس کو بھیجا گیا ہے، اس کے بارے میں وہی بتاسکتے ہیں، گورنرہاؤس کو جونہی استعفیٰ موصول ہوگا اس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ موصول ہونے کی تردید
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ موصول ہونے کی تردید کر دی ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے پاس آفیشلی وزیراعلیٰ کا استعفی نہیں آیا، جب استعفی آئےگا تو قانون کے مطابق کارروائی کروں گا۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا ملٹری سیکرٹری کو استعفی موصول ہونا فیک نیوز ہے، جب ووٹنگ ہوگی تو ایک نہ ایک شخص نے وزیراعلیٰ بننا ہے، جس کی زیادہ ووٹنگ ہوگی وہی وزیراعلیٰ بنے گا، اپوزیشن جماعتوں کے وزیراعلیٰ کے امیدوار کا اپوزیشن لیڈر ہی بتا سکتے ہیں۔
علی امین گندا پور کے استعفے کی کاپی شیئر کردی گئی
اس صورت حال پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی سینئر رہنما شیخ وقاص اکرم نے گورنر ہاؤس کی جانب سے علی امین گنڈا پور کے استعفے کے وصول ہونے والی کاپی شیئر کردی، گورنر ہاوس اسٹاف نے استعفی رات 10:57 منٹ پر وصول کیا۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ گورنر خیبر پختونخوا کو علی امین کا استعفی کل رات ہی موصول ہوگیا تھا، گورنر کے ایم ایس سے کوآرڈینیشن کے بعد کل رات پونےگیارہ بجے گورنر ہاؤس کے اسٹاف نے استعفی وصول کیا۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے استعفے میں لکھا کہ قائد عمران خان کے حکم کی تعمیل میں وزارتِ اعلیٰ چھوڑ رہا ہوں، وزارتِ اعلیٰ میرے لیے اعزاز تھی، استعفیٰ قیادت کے فیصلے پر دیا، جب عہدہ سنبھالا تو صوبہ مالی بحران اور دہشت گردی کے سنگین چیلنجز سے دوچار تھا۔
انہوں نے لکھا کہ ڈیڑھ سال میں صوبے کو مالی استحکام کی راہ پر گامزن کیا، دہشت گردی کے خلاف جرت اور حوصلے سے اقدامات کیے، عمران خان کی رہنمائی میں صوبے میں بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔
گنڈا پور نے لکھا کہ عمران خان، پارٹی کارکنان، کابینہ ارکان، پارٹی اراکین اسمبلی اور بیوروکریسی کا شکر گزار ہوں، تمام چیلنجز کے باوجود عوام کی خدمت خلوص نیت سے کی، میں ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں فیصلے کرتا رہا ہوں۔
انہوں نے اپنے استعفے کے آخر میں پاکستان زندہ باد، پاکستان تحریک انصاف پائندہ باد بھی لکھا۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔