Aaj News

چین کا پشاور میں ہر سال 80 ہزار گدھے پالنے کا فیصلہ

ہرماہ 10 ہزار گدھے چین کو فراہم کیے جائیں گے
شائع 29 ستمبر 2025 12:56pm

پاک-چین اقتصادی تعاون کے تحت ایک انوکھا اور دلچسپ منصوبہ تیزی سے پایہ تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے، جس کے تحت چین کی معروف کمپنی ’’سنگ ینگ‘‘ پشاور میں گدھوں کی افزائش کے لیے 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ اس منصوبے میں 40 جدید فارمز اور ایک سائنسی لیبارٹری قائم کی جائے گی، جہاں سالانہ 80 ہزار گدھوں کی افزائش ممکن بنائی جائے گی۔

وزارت فوڈ سیکورٹی کے ذرائع کے مطابق منصوبے کے ابتدائی تین سے پانچ سال گدھوں کی افزائش نسل پر توجہ دی جائے گی، جس کے بعد ہر ماہ تقریباً 10 ہزار گدھوں کو پروسیس کرکے چین کو گوشت اور ہڈیاں برآمد کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے زرعی یونیورسٹی پشاور میں ایک جدید ڈونکی بریڈنگ لیبارٹری بھی قائم کی جارہی ہے، جو سائنسی بنیادوں پر افزائش کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرے گی۔

AAJ News Whatsapp

میڈیا رپورٹس کے مطابق گدھے کا گوشت اور ہڈیاں صرف چین کو برآمد کی جائیں گی جبکہ مقامی مارکیٹ میں فروخت پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔

اس منصوبے کو پاکستان کی لائیو اسٹاک انڈسٹری میں ایک نئی جہت قرار دیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ پاکستان عالمی سپلائی چین کا حصہ بھی بن سکے گا۔

ماہرین کے مطابق چین میں گدھے کے گوشت اور ہڈیوں کی طلب تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس کے پیش نظر یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو مزید وسعت دینے کا باعث بنے گا۔

وزارت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اگر یہ منصوبہ کامیاب رہا تو مستقبل میں پاکستان اس انوکھے شعبے میں ایک بڑی برآمدی منڈی کی حیثیت اختیار کرسکتا ہے۔

china

پاکستان

peshawar

Donkey Meat

Donkey Breeding