Aaj News

بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان سے مل کر کام کرے، امریکی وزیر خارجہ کے دونوں ممالک سے رابطے

امریکا بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے، شہباز شریف
اپ ڈیٹ 01 مئ 2025 08:34am

پاکستان اور بھارت کو جنگ کے دہانے سے واپس لانے کیلئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دونوں ممالک سے رابطے کیے ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے فون پر گفتگو کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے بھارت کے وزیر خارجہ کو فون کیا اور بھارت سے کہا کہ وہ کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان سے مل کر کام کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ کا رابطہ ہوا ہے، جس میں پاک بھارت کشیدگی پر گفتگو کی گئی جبکہ شہباز شریف نے امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار جبکہ بھارت پر دباؤ ڈالنے اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے روکنے کی استدعا کی۔

شہباز شریف سے گفتگو کے بعد امریکی وزیرخارجہ کابھارتی وزیرخارجہ سےٹیلی فونک رابطہ ہوا۔

مارکوروبیونےخطےمیں کشیدگی میں کمی کیلئےاقدامات پرزوردیا۔ ترجمان کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نےزوردیاکہ بھارت پاکستان کےساتھ ملکرکام کرے۔

وزیرعظم شہباز شریف کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا بدھ کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بات ہوئی۔

امریکی وزیر خارجہ سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

شہباز شریف نے مارکو روبیو کو پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت پر پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا اور دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کا ذکر کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی اور پاکستان کو 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔

بھارت کے بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویش ناک قرار دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی اور دہشت گردی بالخصوص افغان سرزمین سے سرگرم داعش، کالعدم ٹی ٹی پی، اور بی ایل اے سمیت عسکریت پسند گروپوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے امریکا پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری سے کام لے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا، جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی فریق کے لیے یک طرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی شق نہیں ہے، جموں و کشمیر تنازع کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔

پاک امریکا دوطرفہ تعاون کے بارے میں وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور امریکا نے گزشتہ 70 برسوں میں مل کر کام کیا ہے اور دونوں فریق مزید کئی شعبوں بشمول انسداد دہشت گردی اور معاشی تعاون بڑھانے، معدنیات کے شعبے میں بھی تعاون کر سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران بڑی اقتصادی اصلاحات کی ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اب اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے تفصیلی بات چیت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے دونوں فریق کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

امریکی وزیر خارجہ کا بھارتی ہم منصب سے رابطہ، پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے پر زور

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور پہلگام حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق، اس رابطے میں وزیر خارجہ روبیو نے جنوبی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

ترجمان کے مطابق، مارکو روبیو نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے تحقیقات میں ممکنہ تعاون کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ پاکستان اس واقعے کی تحقیقات میں بھارت کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک کو براہ راست کمیونی کیشن کا دوبارہ آغاز کرنا ہوگا تاکہ کسی بھی غلط فہمی سے بچا جا سکے۔

ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ پاکستان اور بھارت باہمی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں اور جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی کے لیے مشترکہ کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ روبیو نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی اس معاملے پر بات کی تھی اور انہیں بھی یہی پیغام دیا تھا کہ بات چیت اور تعاون ہی خطے کو کسی بڑی تباہی سے بچا سکتے ہیں۔

اسلام آباد

US Foreign Minister

PM Shehbaz Sharif

India Pakistan Tension

Marco Rubio

Indian Media Propaganda

ModiExposed

Pehelgam Attack

Pahalgam incident

after Pahalgam attack