Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  
Live
bye election2 22

ضمنی الیکشن: سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا میں تصادم اور بدنظمی کے متعدد واقعات

سندھ، پنجاب اورخیبرپختونخوا میں ضمنی الیکشن کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں، تصادم اور بدنظمی کے بھی متعدد...
شائع 16 اکتوبر 2022 02:41pm

سندھ، پنجاب اورخیبرپختونخوا میں ضمنی الیکشن کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں، تصادم اور بدنظمی کے بھی متعدد واقعات رپورٹ ہوئے۔

اے این پی کے رہنما اور پشاور سےامیدوارغلام احمد بلور کی ووٹ پرسب کے سامنے مہر لگانے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

ملتان ،فیصل آباد اور شرقپور میں ووٹرز نے بیلٹ پیپرز کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کردیں۔

فیصل آباد میں ووٹرز نے بچے سے بیلٹ پیپر پرمہر لگوا کر ووٹ کاسٹ کرایا۔

ملتان میں پولنگ اسٹیشن میں خواتین کی ویڈیو بنانے پر پی ٹی آئی کے یوسی چیئرمین حامد جنجوعہ کو گرفتارکرلیا گیا ۔

چارسدہ میں اسلحہ کی نمائش پر 5 افراد دھر لیے گئے جبکہ خانیوال کے پولنگ اسٹیشنز نمبر 52 پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکنان میں تصادم ہوا۔

پشاورمیں میونسپل گرلز انٹرکالج کے پولنگ اسٹیشن میں بھی پی ٹی آئی اورن لیگی کارکنوں میں تلخ کلامی ہوئی۔

میونسپل انٹرکالج کےایک اور پولنگ اسٹیشن میں پی ٹی آئی کے ناظم کے محافظ اور پولیس اہلکارمیں ہاتھا پائی ہوئی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکارزخمی ہوگیا۔

پولیس نے ناظم کے محافظ کو گرفتار کرکے مقد مہ درج کرلیا۔

الیکشن کمیشن کا پولنگ اسٹیشنز میں موبائل فون کے استعمال کا نوٹس

پولنگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر سخت قانونی کارروائی کا حکم
شائع 16 اکتوبر 2022 02:33pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چند پولنگ اسٹیشنز میں موبائل فون کے استعمال کا نوٹس لے لیا۔

الیکشن کمیشن نے پولنگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر سخت قانونی کارروائی کا حکم دے دیا۔

الیکشن کمیشن نے متعلقہ ریٹرننگ آفیسر(آر او)، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) اور صوبائی الیکشن کمشنرز کو ہدایات جاری کردیں۔

کراچی کے حلقہ 239 میں آج نیوز کی نشاندہی پر غلطی درست کردی گئی، پولنگ اسٹیشن نمبر 75 میں پولنگ بوتھ کے سامنے سے سی سی ٹی وی کیمرہ ہٹادیا گیا۔

فواد چوہدری کی پی ٹی آئی رہنما بلال غفار پر حملے کی مذمت

پیپلز پارٹی ایک فاشسٹ جماعت ہے، رہنما پی ٹی آئی
شائع 16 اکتوبر 2022 02:08pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

سابق وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی بلال غفار پر حملے کی مذمت کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کراچی کے صدر بلال غفار پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ایک فاشسٹ جماعت ہے اور جس طرح کراچی کے بہادر لوگوں نے ایم کیوایم کی دہشت گردی کوختم کیا، اسی طرح پیپلزپارٹی کی غنڈہ گردی کو بھی سبق سکھائیں گے۔

فیصل آباد میں دلہا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچ گیا

دولہے نے بارات لے جانے سے قبل ووت کاسٹ کیا
شائع 16 اکتوبر 2022 01:59pm
تصویر آج نیوز
تصویر آج نیوز

فیصل آباد کے پولنگ اسٹیشن نمبر17 میں دلہا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچ گیا ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 108 میں ضمنی الیکشن کے لئے پولنگ جاری تھی کہ کرسچین ٹاؤن میں دلہے نے بارات لے جانے سے پہلے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

واضح رہے کہ ملک میں قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔

حلقے میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے 10 امیدوارمیدان میں اتارے گئے ہیں، پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان اور پی ڈی ایم کے عابد شیر کے درمیان مقابلہ ہے۔

ٹی ایل پی کے محمد صدیق اور پاکستان نظریاتی پارٹی کے خرم شہزاد بھی مدمقابل ہیں۔

حلقے میں 354 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جہاں 5 لاکھ 5 ہزار 186 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جن میں 2 لاکھ 71 ہزار 39 مرد اور 2 لاکھ 34 ہزار 147 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔

مذکورہ نشست پی ٹی آئی کے فرخ حبیب کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

پی پی 209 خانیوال: لیگی اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم، پولنگ روک دی گئی

کارکنان آپس میں جھگڑ پڑے اور پولیس بیچ بچاو کرواتی رہی
شائع 16 اکتوبر 2022 01:31pm
تصویر: نمائندہ آج نیوز
تصویر: نمائندہ آج نیوز

خانیوال کے حلقہ پی پی 209 کے نواحی علاقہ 79 دس آر میں پولنگ اسٹیشن نمبر 38 میں تصادم کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا۔

کارکنان آپس میں جھگڑ پڑے اور پولیس بیچ بچاؤ کرواتی رہی۔

مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹ کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی تھی۔

این اے 237 ملیر میں 2 گروپوں میں تصادم، پی ٹی آئی رہنما زخمی

آدھے گھنٹے پولنگ رکے رہنے کے بعد دوبارہ ووٹنگ شروع ہوگئی
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 03:25pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 237 میں ضمنی انتخاب کے دوران غازی گوٹھ میں 2 گروپوں میں تصادم کے باعث پی ٹی آئی رہنما زخمی ہوگئے۔

کراچی ملیرغازی گوٹھ پولنگ اسٹیشن پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی بلال غفار زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا۔

پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے واقع کے بعد ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

بلال غفار کا کہنا ہے کہ میں پولنگ اسٹیشن کے اندر گیا، تو پریذائیڈنگ افسر نے بدتمیزی کرکے باہر نکال دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ باہر پیپلز پارٹی کے سلیم بلوچ ملے، تو میں نے ان کو سلام کیا اور مصافحے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا، سلیم بلوچ نے سلام کا جواب دینے کے بجائے میرے سر پر گن کا بٹ مار دیا۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے کارکن نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ مجھے دھاندلی کی اطلاع ملی، تو میں پولنگ اسٹیشن پہنچا وہاں تحریک انصاف کے گنڈے اور ایم پی اے پہلے سے موجود تھے جب ان سے پولنگ کے عمل میں دخل اندازی کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے ہم پر حملہ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

واقعے کے بعد پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی وکلا کے ہمراہ ایف آئی آر کرانے ملیر سٹی اسٹیشن پہنچ گئے جبکہ جھگڑے کے بعد تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے عہدیداران کے مذمتی بیانات بھی سامنے آگئے۔

آج نیوز سے گفتگو میں علی زیدی نے کہا کہ سلیم بلوچ نے بلال غفار پر ہاتھ اٹھایا پیپلز پارٹی غنڈا گردی پر اتر آئی جبکہ بلال غفار نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ انھیں 10سے 15 افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

کراچی حلقہ این اے 237: دلچسپ تاریخی پسِ منظر

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور پیپلزپارٹی کے امیدوار کے درمیان مقابلہ ہے
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 02:59pm
تصویر روئٹرز
تصویر روئٹرز

قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لئے سیاسی میدان آج سجا ہے اور کراچی کا حلقہ این اے 237 بھی ان میں سے ایک ہے۔

1970 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے کراچی میں اس حلقے کی شناخت این اے 129 کراچی 2 تھی، جس میں پیپلزپارٹی کے عبدالحفیظ پیرزادہ کامیاب ہوئے تھے۔

1977 کے انتخابات میں یہ حلقہ 193 کراچی 11 بنا اور اس میں بھی پیپلزپارٹی کے عبدالحفیظ پیرزادہ کامیاب ہوئے۔

1985 کے انتخابات میں یہ حلقہ این اے 196 کراچی شرقی 7 بنا اور آزاد امیدوار مصطفیٰ الازہری کامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی نے ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔

1988 کے عام انتخابات میں اس حلقے کا نام یہ ہی رہا اور یہاں سے ایم کیو ایم کے وسیم احمد کامیاب ہوئے جبکہ 1990 کے انتخابات میں بھی حلقے کا نام یہ ہی رہا اورایم کیو ایم کے وسیم احمد کامیاب ہوئے۔

1993 کے انتخابات میں حلقے کا نام یہ ہی رہا لیکن یہاں سے پیپلزپارٹی کے شیر محمد بلوچ کامیاب ہوئے اور1997 کے انتخابات میں حلقے کا نام یہی رہا مگر ایم کیو ایم کے محمد فرخ نعیم کامیاب ہوئے۔

2002 کے انتخابات میں حلقے کا نام این اے 285 کراچی 20 ملیر 2 ہوگیا، یہاں سے پیپلزپارٹی کے شیرمحمد بلوچ کامیاب ہوئے۔

2008 کے انتخابات میں حلقے کا نام یہ ہی رہا اور پیپلزپارٹی کے شیرمحمد بلوچ کامیاب ہوئے اور پھر 2013 کے انتخابات میں حلقے کا نام یہ ہی رہا اورمسلم لیگ ن کے عبدالحکیم بلوچ کامیاب ہوئے۔

2018 میں حلقے کا نام پھر تبدیل ہوا اور این اے 237 ملیر2 ہوا اور یہاں سے پاکستان تحریک انصاف کے جمیل احمد کامیاب ہوئے۔

اس وقت ضمنی انتخابات میں اس حلقے کا نام یہ ہی ہے لیکن پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کے درمیان مقابلہ ہے۔

اب نئی حلقہ بندیوں کے بعد آئندہ انتخابات میں اس حلقے کا نام این اے 231 ہوگا۔

’ آج کے ضمنی انتخاب کا معرکہ حق اور باطل میں واضح لکیر کھینچ دے گا ’

مشیر داخلہ و اطلاعات پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ آج کے ضمنی انتخاب کا معرکہ حق اور باطل میں واضح لکیر کھینچ...
شائع 16 اکتوبر 2022 11:42am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

مشیر داخلہ و اطلاعات پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ آج کے ضمنی انتخاب کا معرکہ حق اور باطل میں واضح لکیر کھینچ دے گا، بیرونی طاقتوں کو شکست دینے کے لئے عوام ووٹ کا حق استعمال کریں۔

عمر سرفراز چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پورے ملک میں آج بلا چلے گا اور عوام بیرونی سازش کا بدلہ لیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کے ضمنی انتخاب کا معرکہ حق اور باطل میں واضح لکیر کھینچ دے گا،بیرونی طاقتوں کو شکست دینے کے لئے عوام ووٹ کا حق استعمال کریں اور ووٹ کے ذریعے مہنگائی،بیروزگاری اور بجلی کے بلوں میں ڈاکے کا حساب لیں۔

مشیر داخلہ واطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک مخلص محب وطن لیڈر ہیں ،قوم کپتان کے ساتھ کھڑی ہے۔

چارسدہ حلقہ این اے 24: اسلحے کی نمائش کرنے پر5 افراد گرفتار

الیکشن کے دوران اسلحہ نمائش، ڈبل سواری پرپابندی ہے
شائع 16 اکتوبر 2022 11:42am

چارسدہ میں الیکشن کے دوران اسلحے کی نمائش کرنے پر 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

قومی اسمبلی کے چارسدہ کے حلقہ این اے 24 میں ضمنی انتخابات کے دوران اسلحہ کی نمائش کرنے پرسیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو گرفتارکیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ گرفتارافراد کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے، جبکہ الیکشن کے دوران اسلحہ نمائش، ڈبل سواری پرپابندی ہے۔

دوسری جانب حلقہ این اے 24 چارسدہ میں ضمنی انتخاب کے لئے 4 امیدواروں میں مقابلہ ہے، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پی ڈی ایم کے ایمل ولی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

اس کےعلاوہ جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان اور آزاد امیدوارسپرلے مہمند بھی مد مقابل ہیں۔

حلقے میں 384 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جہاں 5 لاکھ 26 ہزار 862 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 2 لاکھ 91 ہزار 16 مرد اور 2 لاکھ 35 ہزار 846 خواتین ووٹرزشامل ہیں۔

مذکورہ نشست پی ٹی آئی کے فضل محمد کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

ضمنی انتخاب سازشی چالباز ٹولے کیخلاف ایک ریفرنڈم ہے، مریم اورنگزیب

ایبسولوٹلی فراڈ جتھے اور غنڈوں سے نبردآزما ہیں۔
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 03:26pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ضمنی انتخاب سازشی چالباز ٹولے کے خلاف ایک ریفرنڈم ہے۔

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ آج سب گھروں سے نکلیں، ووٹ کی طاقت سے حقیقی آزادی کے ڈھونگ، فراڈ اور جھوٹ کو جڑ سے ختم کردیں۔

مریم اورنگزیب نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ضمنی انتخاب سازشی چالباز ٹولے کے خلاف ایک ریفرنڈم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام معاشی ترقی، روزگار، کشمیر کا سودا اوراخلاقیات تباہ کرنے والے فارن فنڈڈ متکبر فتنے، ایبسولوٹلی فراڈ جتھے اور غنڈوں سے نبردآزما ہیں۔

بلے پر مہر لگانا خود مختار پاکستان کے بیانیے کا مظہر ہے، فواد چوہدری

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بلے پر مہر لگانا خود مختار پاکستان کے بیانیے کا مظہر ہے۔ سماجی رابطے...
شائع 16 اکتوبر 2022 11:18am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بلے پر مہر لگانا خود مختار پاکستان کے بیانیے کا مظہر ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اگر آپ کا تعلق ایسے حلقے سے ہے کہ جہاں انتخابات ہورہے ہیں تو آپ کو آج یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کوئی غلام نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان حقیقی آزاد پاکستان کا استعارہ ہیں، اس لیے بلے پر مہر لگانا خود مختار پاکستان کے بیانیے کا مظہرہے۔

الیکشن کمیشن کے عملے کی ایک اور سنگین غلطی سامنے آگئے

آج نیوز کی نشاندہی کے بعد عملہ حرکت میں آگیا۔
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 03:28pm

کراچی کے ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے عملے کی جانب سے سنگین غلطیاں سامنے آگئیں، سی سی ٹی وی کے سامنے ہی پولنگ بوتھ رکھ دیا۔

کراچی کے حلقے این 239 کے ایک پولنگ بوتھ میں عملے نے سی سی ٹی وی کے سامنے ہی پولنگ بوتھ رکھ دیا، جو ووٹنگ کے عمل کو محفوظ کرتا رہا۔

دوسرے انتہائی حساس پولنگ بوتھ میں سیکورٹی مانیٹرنگ کے لیے کوئی سی سی ٹی وی ہی موجود نہیں جبکہ اسی حلقے میں خاتون ووٹر جب اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچی، تواس کی جگہ کسی اور کا ووٹ اندراج ملا۔

کراچی کے حلقے این 239 میں الیکشن کمیشن کے عملے کی نا اہلی ایک نہیں، دو نہیں بلکہ 3 واقعات رپورٹ کیے گئے۔

صبح 8 بجے جب پولنگ کا آغاز ہوا، تو این اے 239 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 75 میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا۔

پہلا ووٹ کاسٹ کرنے آنیوالی خاتون ووٹر کے مطابق ان کو میسج میں جو سلسلہ نمبر اور پولنگ اسٹیشن موصول ہوا وہاں ان کا ووٹ کا اندراج ہی نہیں ہے، ان کے سلسلہ نمبر پر کسی اور کا نام اور تصویر موجود ہے۔

دوسری جانب پولنگ اسٹیشن نمبر 75 پرعملی کی جانب سے سی سی ٹی وی کیمرا کے سامنے ہی پولنگ بوتھ رکھ دیا، جو ووٹ پر اسٹیمپ لگانے کے عمل کو محفوظ کرتا رہا تاہم آج نیوز کی نشاندہی کے بعد عملے نے بوتھ کی جگہ تبدیل کردی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلسل الیکشن کی صورتحال کو مانیٹر کرنے کے دعوے دھڑے کے دھڑے رہ گئے۔

حلقہ این اے 239 میں ہی پولنگ اسٹیشن نمبر 76 جو انتہائی حساس مانا جاتا ہے، وہاں خواتین کے پولنگ بوتھ نمبر 4 میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرا ہی موجود نہیں تھا۔

جس کے بعد کسی بھی ناخشگوار واقع کی صورت میں اس کی نگرانی پر سوالیہ نشان بن گیا۔

رانا ثنااللہ کو حلقہ بدر کرنے کی سفارش

سی پی او کو خط لکھ دیا گیا۔
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 04:55pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بزنس ریکارڈر
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بزنس ریکارڈر

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر فیصل آباد نے رانا ثناءاللہ کی میڈیا ٹاک کا نوٹس لے لیا، ڈی ایم او فیصل آباد نے رانا ثنا اللہ کو حلقہ بدر کرنے کیلئے سی پی او کو خط لکھ دیا۔

سی پی او کو لکھے گئے خط میں ڈی ایم او فیصل آباد نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ نے پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں میڈیا ٹاک کی۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ راناثنااللہ کو فوری طور پر حلقہ بدر کیا جائے۔

اس سے قبل، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر فیصل آباد نے ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیرداخلہ راناثناء اللہ کو نوٹس جاری کردیا۔

نوٹس میں رانا ثنا اللہ کو آج وضاحت کیلئے پیش ہونے کا کہا گیا ہے، رانا ثناء اللہ کو گھر گھر جا کر عابد شیر علی کی انتخابی مہم چلانے پر طلب کیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے ڈپٹی کشمنر اور سی پی او فیصل آباد کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ پبلک آفس ہولڈرز کو فوری طور پر انتخابی حلقے کی حدود سے باہر نکالا جائے۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک کسی پبلک آفس ہولڈر کو حلقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں، اگر کسی سرکاری ملازم نے پبلک آفس ہولڈرز کی حلقے میں داخل ہونے میں مدد کی تو انضباطی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔

عابد شیر علی این اے 108 فیصل آباد سے پی ٹی آئی کے امیدوار عمران خان کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔

پشاورمیں پی ٹی آئی اور اے این پی کے کارکنوں کے مابین تلخ کلامی

تصادم سے پولنگ کاعمل وقتی طور پر تعطل شکارہوا
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 11:00am
تصویرآج نیوز
تصویرآج نیوز

پشاورکے میونسپل انٹر گرلز کالج میں پی ٹی آئی اور اے این پی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔

دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے لیکن پولیس نے دونوں پارٹیوں کے حامیوں کو باہر نکال دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے آصف خان کی میونسپل انٹرگرلزکالج آمد ہوئی، توعوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے مشتعل ہوکرنعرے کی۔

جس کے بعد دونوں کارکنوں کے مابین تلخ کلامی ہوگئی اورپولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حمایتوں کوباہر نکال دیا۔

پولنگ کاعمل وقتی طور پر تعطل شکارہوا لیکن پولیس نے مداخلت کرکے پولننگ دوبارہ شروع کروادی۔

شہباز شریف اور عمران خان کی عوام سے ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اپیل

صرف عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسے منتخب کریں
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 11:05am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

وزیراعظم شہبازشریف اورپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عوام سے ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کردی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان نے ضمنی انتخابات میں عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہورہے ہیں وہاں عوام ووٹ ڈالنے کے لئے نکلیں اور اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔

عمران خان نے کہا کہ مجرموں کے ٹولے سے حقیقی آزادی کا یہ ایک ریفرنڈم ہے، ہم پی ڈی ایم، الیکشن کمیشن اور نامعلوم افراد سے نبرد آزما ہیں۔

’ ضمنی انتخابات کے لئے پولنگ میں عوام بھرپور حصہ لیں ’

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ضمنی انتخابات کے حوالے سےاپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ قومی اسمبلی کے 8 اورپنجاب اسمبلی کے 3حلقوں میں ضمنی انتخابات ہورہے ہیں، عوام پولنگ کے عمل میں بھرپور حصہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ آئینی و قانونی عمل ہے اور صرف عوام کویہ حق حاصل ہے کہ وہ کسے منتخب کریں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ووٹرز سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں، آپ اور آپ کے ملک کی ترقی و خوشحالی کا دارومداراس پر ہے۔

ضمنی انتخاب: قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی، چیف الیکشن کمشنر

ہنگامہ آرائی اور مداخلت کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے، چیف الیکشن کمشنر
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 09:45am
تصویر: اے ایف پی /فائل
تصویر: اے ایف پی /فائل

چیف الیکشن کمشنرنے ضمنی انتخابات سے متعلق کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی،عوام بلا خوف ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پرآئیں، کوئی سرکاری ملازم دھاندلی میں ملوث پایا گیا تو فوری ایکشن لے کر گرفتار کیا جائے۔

ملک میں قومی کی 8، پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پرضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے، شام 5 بجے تک بغیرکسی وقفے جاری رہے گی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 11حلقوں میں 44 لاکھ 86 ہزارووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 24 لاکھ 60 ہزارمرد اور 20 لاکھ 28 ہزارخواتین ووٹرزشامل ہیں۔

ضمنی انتخابات کے لئے11حلقوں میں2937 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں، جس میں سے 11حلقوں میں747 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیا ہے جبکہ 11حلقوں میں مجموعی طورپر100 امیدوارحصہ لے رہے ہیں۔

ضمنی انتخابات کے موقع پرسیکیورٹی کے لئے پولیس، رینجرز،پاک آرمی کے اہلکارتعینات کیے گئے ہیں جبکہ شکایات کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پرکنٹرول رومز قائم کیے ہیں۔

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرخود انتخابی عمل کی نگرانی کررہے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے بیان دیا کہ عوام بلاخوف ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پرآئیں اور قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پولنگ میں ہنگامہ آرائی اور مداخلت کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے، اگر کوئی سرکاری ملازم دھاندلی میں ملوث پایا گیا تو فوری ایکشن لے کر گرفتار کیا جائے اور کیس الیکشن کمیشن ریفر کیا جائے تاکہ فوری انضباطی کارروائی کی جائے۔

چیف الیکشن کمشنر کی صوبائی الیکشن کمشنروں کو سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلا امتیاز کاروائی کی جائے اور کسی قسم کی نرمی نہ کی جائے پولنگ کو یقینی پر امن بنایا جائے۔

کراچی حلقہ این اے237 : گورنمنٹ بوائزاسکول ملیرمیں پولنگ کاعمل شروع نہیں ہوا

وٹرز پولنگ اسٹیشن کے باہر پہنچ گئے
شائع 16 اکتوبر 2022 09:17am

کراچی کے حلقے این اے237 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے دوران پولنگ کا عملہ ہی پولنگ اسٹیشن نہیں پہنچ پایا۔

گورنمنٹ بوائزاسکول ملیرمیں پولنگ کاعمل شروع نہ ہوسکا اور پولنگ عملہ بھی تاحال نہیں پہنچ سکا جبکہ پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرزپہنچ گئے۔

سندھ بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبر کو ہی ہوں گے: الیکشن کمیشن

الیکشن کون جیتتا ہے یا ہارتا ہے اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں
شائع 15 اکتوبر 2022 11:18pm
ہم کسی پریشر میں نہیں آئیں گے۔ فوٹو — فائل
ہم کسی پریشر میں نہیں آئیں گے۔ فوٹو — فائل

ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ہم فیصلہ کرچکے ہیں کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا فیض 23 اکتوبر کو ہی کرائیں گے۔

آج نیوز کے پروگرام ’روبرو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ جولائی کے انتخابات ہمارے چیلنج تھے، اس الیکشن کو بھی ہم بڑا چیلنج سمجھ کر کر رہے ہیں جس کی مانیٹرنگ چیف الیکشن کمشنر خود کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران 3 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ اسٹاف کا بخیریت وہاں جانا چیلنجنگ ہے، البتہ کل ہم قوم کو بہترین الیکشن دکھائیں گے۔

ترجمان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن مسلسل حرکت میں ہے، انتخابات میں سکیورٹی کے تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ادارہ فیصلہ کرچکا ہے، 23 اکتوبر کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا فیز کرائیں گے، ہم کسی پریشر میں نہیں آئیں گے، اب الیکشن کون جیتتا ہے یا ہارتا ہے اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں کیونکہ ہمارا کام فیئر الیکشن کروانا ہے۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت کراچی میں بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرانے کے لئے الیکشن کمیشن کو تین بار خط لکھ چکا ہے۔

سیاسی جلسوں میں انسانوں کی توہین اور جانوروں کے حقوق کی پامالی؟

"شادو" یا بندر کسی بدصورت یا جلدی جلدی کام کرنے والے یا چھلانگیں مارنے والے انسان اور "میلو" یا ریچھ بڑے جسامت والے یا سست انسان کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022 03:36pm

”شادو اور میلو“، ان الفاظ کو پہلے ضلع چارسدہ کے ہر رہائشی اور پھر میڈیا کے ذریعے تقریباً ہر پاکستانی نے حال ہی میں بہت زیادہ سنا۔یہ دونوں پشتو زبان میں جانوروں کے نام ہیں۔ ”شادو“ کا مطلب بندر اور ”میلو“ کا مطلب ریچھ ہے۔

یہ دونوں الفاظ حقیقی معنوں میں جانوروں کیلئے نہیں بلکہ دو سیاسی جماعتوں کے سربراہان ایک دوسرے کیلئے استعمال کرتے دکھائی دیے۔

اگرچہ صرف کچھ حیوانی استعارے انتہائی ناگوار ہیں لیکن زیادہ تر اپنے مفہوم میں کسی حد تک منفی دکھائی دیتے ہیں۔

جیسے کہ ”شادو“ یا بندر کسی بدصورت یا جلدی جلدی کام کرنے والے یا چھلانگیں مارنے والے انسان اور“میلو“ یا ریچھ بڑے جسامت والے یا سست انسان کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

جامعہ پشاور کے شعبہ حیوانیات (زولوجی) کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ضیغم حسن کا ماننا ہے کہ انسانوں کو جانوروں کے ناموں سے پکارنا اگرچہ جانوروں کی توہین یا حقوق کی پامالی میں نہیں آتا لیکن یہ عمل جانوروں کیلئے خطرناک ہے، کیونکہ عام لوگ ناموں کے منفی استعمال سے ان جانوروں سے نہ صرف نفرت کرنے لگتے ہیں بلکہ اسی نفرت کے نتیجے میں اس جانور کو نقصان پہنچانے کا بھی سوچتے ہیں۔

ڈاکٹر ضیغم کہتے ہیں اگرچہ تمام انواع کو یکساں حیثیت حاصل ہے تاہم ہمارے معاشرے میں انسان کو ”اشرف المخلوقات“ سمجھا جاتا ہے، اس لئے اس رو سے انسان کو جانور کا نام دینا توہین آمیز ہے۔

جانوروں کے حقوق کی تنظیم پیپل فار ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینی ملز(پیٹا) کا موقف ہے کہ الفاظ ایک زیادہ جامع دنیا تشکیل دے سکتے ہیں یا جبر کو برقرار رکھ سکتے ہیں اور کسی کو جانور کہنے سے اس بیانیے کو تقویت ملتی ہے کہ انسان جانوروں سے برتر ہیں، اسی وجہ سے جانوروں کے حقوق کی خلاف ورزی کو جائز سمجھتے ہیں کیونکہ انسانوں کی منفی خصلتوں کا حوالہ کرکے جانوروں کی تذلیل کی جاتی ہے جو جانوروں سے ظلم اور نا انصافی ہے۔ اس لئے بالادستی کی زبان کو مسترد کرنا چاہیے۔

پیٹا کا خیال ہے کہ ”نسل پرست زبان نہ صرف غلط ہے، بلکہ نقصان دہ بھی ہے“۔

آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف میلبورن میں سائیکولوجی کے پروفیسر نک ہیسلم نے اپنے ریسرچ آرٹیکل میں لکھا ہے کہ بہت سے جانوروں کے استعارے کسی خاص خصلت کی نمائندگی کرنے کی بجائے سیدھے سادے طور پر جارحانہ ہوتے ہیں۔ کسی کو سور، چوہا، بندر، کتا کہنا توہین آمیز، جذباتی اور اخلاقی الزام ہے۔

پروفیسر نک اپنی ریسرچ کی بنیاد پر کہتے ہیں کہ جانوروں کے کچھ استعارے انتہائی قابل اعتراض ہیں کیونکہ موازنہ خود ہی غیر انسانی ہے اور جانوروں سے تشبیہ دینے والے الفاظ کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ لفظی طور پر غیر انسانی ہیں۔

جمعیت علماء اسلام (ف) خیبرپختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل کا موقف ہے کہ ماضی میں عبدالغفار خان، مفتی محمود اور ذوالفقارعلی بھٹو جیسے لیڈروں نے شدید سیاسی اختلاف کے باوجود مخالفین کے خلاف کبھی نازیبا الفاظ کا سہارا نہیں لیا لیکن اب سیاست میں گالی گلوچ اور نازیبا الفاظ کا استعمال بڑھتا جارہا ہے جو ایک مہذب معاشرے کی نشانی نہیں اور پھر کسی کو جانور کے نام سے پکارنا تو کسی صورت جائز نہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کی ترجمان ثمر بلور کا کہنا ہے کہ رہنما مشعل راہ ہوتا ہے اور جب کوئی رہنماء غلط زبان استعمال کرکے لوگوں کے نام بگاڑتا ہے تو اس سے نوجوانوں کی تربیت خراب ہوگی جو مستقبل کیلئے خطرناک ہے۔

پیٹا، ڈاکٹر ضیغم اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے جانوروں کے ناموں کو توہین آمیز الفاظ کے طور پر استعمال نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔