Aaj News

اتوار, مئ 12, 2024  
03 Dhul-Qadah 1445  
Live
bye election2 22

پولنگ کے دوران کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی: چیف الیکشن کمشنر

الیکشن کمشنر پولنگ کے تمام عمل کی نگرانی خود کریں گے
شائع 15 اکتوبر 2022 07:55pm
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ۔ فوٹو — فائل
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ۔ فوٹو — فائل

ضمنی انتخابات کے پیشِ نظر الیکشن کمیشن نے اپنے سیکریٹریٹ مٰن مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا۔

صوبائی اسمبلی پنجاب کے 3 اور قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں کل ہونے والے انتخابات کی نگرانی کے لئے اسلام آباد سیکریٹریٹ میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا، چیف الیکشن کمشنر پولنگ کے تمام عمل کی نگرانی خود کریں گے۔

الیکشن کمیشن اسلام آباد مرکزی کنٹرول روم 14 اکتوبر سے کام کر رہا ہے اور انتخابات کا نتائج تک بلا تعطل کام جاری رکھے گا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ پولنگ کے دوران کسی قسم مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ ضمنی انتخابات پنجاب کے تین اور قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں کل منعقد ہوں گے۔

سندھ بلدیاتی انتخابات: صوبائی حکومت التواء پر بضد، کوششیں جاری

پولیس کی نفری پوری نہیں، خط
شائع 15 اکتوبر 2022 04:41pm
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ (فوٹو:فائل)
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ (فوٹو:فائل)

سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن ملتوی کرانے کی ایک اور کوشش میں مصروف عمل ہے۔

سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی الیکشن پر نظرثانی کیلئے تیسرا خط لکھ دیا، جس میں کہا کہ ڈیوٹی کیلئے 65 ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے جو نہیں مل رہے۔

الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی نفری بھی پوری نہیں، انتظامی مشینری سیلاب زدگان کی مدد میں مصروف ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن پر نظرثانی کی جائے۔

ضمنی الیکشن سے ایک دن قبل کراچی میں فلیگ مارچ

چیف الیکشن کمشنر نے فول پروف سیکورٹی مانگ لی
اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2022 02:34pm
تصویر فائل/ اے پی پی
تصویر فائل/ اے پی پی

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے237 اور239 پر ضمنی انتخابات کل ہوں گے۔

حلقوں میں امن امان کی صورتحال یقینی بنانے کے لئے پولیس اور رینجرزنے مشترکہ فیلگ مارچ کیا۔

ترجمان رینجرزسندھ کے مطابق فلیگ مارچ میںٓ دونوں فورسز کے اہلکار، موبائل اور موٹر سائیکل اسکواڈ شریک تھے۔

ماڈل کالونی،سعودآباد سمیت دیگرعلاقوں میں فلیگ مارچ کیا، جبکہ فلیگ مارچ دونوں حلقوں میں حفاظتی اقدام یقینی بنانے کے لئے کیا گیا۔

دریں اثنا قومی وپنجاب اسمبلی کے 11 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے سلسلے میں چیف الیکشن کمشنرنے چیف سیکرٹری اورآئی جی کو مراسلہ ارسال کردیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات کیلئے پرامن ماحول فراہم کریں اور صوبائی انتظامیہ فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے۔

مراسلہ میں کہا ہے کہ الیکشن شفاف،غیرجانبدارانہ انعقا دیقینی بنایاجائے، چیف الیکشن کمشنرخود انتظامات کی نگرانی کررہے ہیں۔

خیبر پختونخوا ضمنی انتخابات: انتخابی سامان کی ترسیل پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات

چارسدہ میں پولیس کے ساتھ ایف سی کے اہلکار تعینات
اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2022 03:53pm
تصویر: آئی این پی/ فائل
تصویر: آئی این پی/ فائل

خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کے تین حلقوں پرضمنی انتخابات کے لئے انتخابی مواد کی تقسیم اورترسیل کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقے (این اے)31 پشاور کے ضمنی انتخابات کے لئےانتخابی مواد نشتر ہال سے تقسیم کی گئی۔

خیبرپختونخوا کے تین قومی اسمبلی کے حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لئےانتخابی مواد کی پشاور، چارسدہ اور مردان میں کی ترسیل کی گئی۔

پشاور میں انتخابی مواد نشتر ہال سے جبکہ چارسدہ میں عبد الولی خان اسپورٹس کمپلیکس سے انتخابی مواد تقسیم کیا گیا۔

پریزائڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کے اختیار دئے گئے ہیں جبکہ تینوں حلقوں میں قائم پولنگ اسٹیشن کے عملے نے انتخابی مواد وصول کیا۔

الیکشن کمیشن کے عملے اورالیکشن کمشنر خیبر پختونخوا نے انتخابی مواد کی تقسیم کی خود نگرانی کی۔

چارسدہ میں پولیس کے ساتھ ساتھ ایف سی کے اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی ریلی کے دوران ہوائی فائرنگ

فائرنگ کی فوٹیج بھی سامنے آگئی
اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2022 03:41pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

فیصل آباد میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 108 کی انتخابی مہم کے دوران پی ٹی آئی نے مبینہ طور پر ہوائی فائرنگ کی۔

انتخابی مہم کے دوران ہوائی فائرنگ کی فوٹیج بھی سامنے آگئی، جس کے بعد ن لیگ کے امیدوارعابد شیر علی نے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

عابد شیر علی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ضابطہ اخلاق اور قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فائرنگ کرکے شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا ہے۔

اس خبرمیں پہلے سہواً تحریر کیا گیا کہ مسلم لیگ(ن) کی ریلی پر فائرنگ ہوئی۔ ادارہ اس غلطی پر معذرت خواہ ہے۔

این اے 22: عمران خان اور مولانا محمد قاسم کے درمیان مقابلہ

جماعت اسلامی نے بھی مولانا واسع کو میدان میں اتار رکھا ہے
شائع 14 اکتوبر 2022 05:01pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وزیر مملکت علی محمد خان کے استعفےٰ سے خالی ہونے والی این اے 22 مردان کی نشت پر 16 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔

این اے 22 کی نشست پر سابق وزیر اعظم عمران خان اور پی ڈی ایم کے مولانا محمد قاسم کے درمیان مقابلہ ہو گا۔

این اے 22 مردان پر ضمنی الیکشن میں ایک آزاد امیدوار سمیت چار امیدواروں میدان میں ہیں، سابق وزیر اعظم عمران خان، پی ڈی ایم کے مولانا محمد قاسم، جماعت اسلامی کے عبدالواسع اور آزاد امیدوار محمد سرور کے مابین مقابلہ ہو گا۔

این اے 22 پر کل 471184 ووٹرز ہیں ، جن میں 263024 مرد ووٹرز اور 208160 خواتین ووٹرز ہیں، جبکہ کل پولنگ اسٹیشنون کی تعداد 334 ہے، جس میں کمباٸنڈ 163 جبکہ فیمل کے 82 اور میل کیلٸے 252 پولینگ اسٹیشن ہیں۔

این اے 22 پر مردان پر پی ٹی أٸی کے امیدوار عمران خان اور پی ڈی ایم اور جمعیت کے مشترکہ امیدوار مولانا محمد قاسم کےدرمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کراچی پہنچ گئے

عمران خان آج جلسے سے خطاب کریں گے
شائع 14 اکتوبر 2022 04:07pm
تصویر: فائل
تصویر: فائل

کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کراچی پہنچ گئے۔

عمران خان اپنئ ایک روزہ کراچی کے دورے کے دوران وکلاء کنونشن سے خطاب اور بلدیاتی امیدواروں سے ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی ضمنی انتخاب: الیکشن کمیشن نے عمران خان کو خبردار کردیا

اس کے علاوہ صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست بھی شیڈول میں شامل ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان آج شام 6 بجے پنجاب گراؤنڈ شاہ فیصل میں جلسے سے خطاب کریں گے۔

کراچی ضمنی انتخاب: الیکشن کمیشن نے عمران خان کو خبردار کردیا

الیکشن ضابطہ اخلاق پرعمل کیا جائے، الیکشن کمیشن
شائع 14 اکتوبر 2022 01:20pm
تصویر: فیس بک
تصویر: فیس بک

کراچی کے 2 حلقوں میں ضمنی انتخانب کے معاملے پرالیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ایک اور مراسلہ بھیج دیا۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پولنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم ہوجاتی ہے۔

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات قومی اور پنجاب اسمبلی کے 11 حلقوں کی تفصیل

الیکشن کمیشن کا مراسلے میں کہنا تھا کہ اس دوران کوئی عوامی اجتماع یا میٹنگ نہیں کی جاسکتی، ضابطہ اخلاق پرعمل کیا جائے۔

الیکشن کمیشن نے مراسلے میں مزید کہا ہے کہ اسلحہ پر بھی پابندی ہوگی۔

عمران خان ملیر کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 237 اور کورنگی کراچی کے حلقے این اے 239 سے الیکشن لڑیں گے۔

این اے 237 کی نشست پی ٹی آئی کے جمیل محمد کےاستعفے پرخالی ہوئی اورکورنگی کراچی کی نشست بھی پی ٹی آئی کے اکرم چیمہ کےاستعفے کے بعد خالی تھی۔

این اے 24 چارسدہ میں ضمنی الیکشن، 4 امیدوار مدمقابل

این اے 24 چارسدہ میں ضمنی الیکشن کا میدان 16 اکتوبر کو سجے گا،این اے 24 چارسدہ سے مجموعی طور پر 4امیدوار مد مقابل...
شائع 14 اکتوبر 2022 01:11pm

این اے 24 چارسدہ میں ضمنی الیکشن کا میدان 16 اکتوبر کو سجے گا، مجموعی طور پر 4امیدوار مد مقابل ہیں۔

جن میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان، پی ڈی ایم کے حمایت یافتہ اے این پی کے ایمل ولی خان، جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان ایڈوکیٹ اور آزاد امیدوار سپرلے مہمند شامل ہیں۔

لیکن کہا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور اے این پی کے ایمل ولی خان کے مابین اس حلقے میں اصل مقابلہ ہوگا،کیا حلقے کے عوام بھی ایسا سمجھتے ہیں ۔

این اے 24 چارسدہ میں مجموعی طور پر ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 26 ہزار 862 ہے، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 91 ہزار 016 جبکہ جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 35 ہزار 846 ہے۔

اس حلقے میں الیکشن کمیشن نے 384 پولنگ اسٹیشن قائم کئے ہیں جن میں مردوں کے 196، خواتین کے 154 جبکہ 34 مشترکہ پولنگ سٹیشن ہیں۔

حلقہ این اے 31 پشاور:عمران خان کا مقابلہ کس سے ہوگا؟

گزشتہ انتخابات میں عمران خان حلقے سے تاریخی کامیابی حاصل کرچکے ہیں
شائع 14 اکتوبر 2022 12:26pm
15 دسمبر 1996: عمران خان کراچی میں انتخابی مہم کے دوران اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے، تصویر: (اے ایف پی)
15 دسمبر 1996: عمران خان کراچی میں انتخابی مہم کے دوران اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے، تصویر: (اے ایف پی)

قومی اسمبلی کے حلقے (این اے) 31 پشاور کے انتخابات ہمیشہ سے ہی پوری ملک کے لئے دلسچپی کے حامل رہے ہیں، یہاں سے بڑے بڑے سیاستدانوں نے انتخابات میں حصہ لیا جس میں دو سابق وزیراعظم بھی شامل ہیں۔

اس بار ضمنی انتخابات میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی غلام احمد بلور کے ساتھ ہوگا۔

این اے 31 پرجو بھی امیدوار آیا مقابلہ ان کا عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے حاجی غلام احمد بلور کے ساتھ ہی رہا جبکہ اس حلقے سے دو سابق وزراء اعظم محترمہ بینظر بھٹو اور عمران خان بھی قسمت آزمائی کر چکے ہیں۔

ماضی کا رخ کریں تو 1988 سے لیکر 2018 تک کے انتخابات میں اس حلقے سے تین مرتبہ (اے این پی) دو مرتبہ پیپلزپارٹی اور دو مرتبہ ہاکستان تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک بار ایم ایم اے کے امیدوار کامیاب رہے۔

اس قبل 1988 کے عام انتخابات میں اس انتخابی حلقے سے پی پی پی کے آفتاب احمد خان شیرپائکامیاب رہے جبکہ 1990 میں اے اے این پی کے غلام احمدخان بلور نے سابق وزیر اعظم بینظر بھٹو کو شکست دی تھی۔

پیپلز پارٹی کے سید ظفر علی شاہ نے غلام احمد بلور کو 1983 میں شکست سے دورچار کیا، 1997 میں ایک بار پھر حاجی غلام احمد بلور نے میدان مار لیا، 2002 میں اس حلقے پر ایم ایم اے کے امیدوار شبیر احمد خان کامیاب ہوئے 2008 میں اے این پی کے غلام احمد بلور نے کامیابی حاصل کی۔

2013 کے عام انتخابات میں اس حلقے سے سابق وزیر اعظم عمران خان نے 90 ہزار سے زائد ووٹ لیکر تاریخی کامیابی حاصل کی لیکن ضمنی انتخابات میں غلام احمد بلور ہی کامیاب ہوئے اور2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے حاجی شوکت علی نے غلام احمد بلور کو ہرا کر کامیابی حاصل کی۔

اب 2022 کے ضمنی انتخابات میں ایک بار پھر سابق وزیر اعظم عمران خان اور حاجی غلام احمد بلور کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

ضمنی الیکشن انٹرایکٹو نقشہ

شائع 14 اکتوبر 2022 10:26am

ضمنی انتخابات قومی اور پنجاب اسمبلی کے 11 حلقوں کی تفصیل

انتخابی میدان کل سجے گا
اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2022 01:33pm

قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن کیلئے انتخابی مہم وقت ختم ہوگیا، انتخابی میدان کل سجے گا۔

پی ٹی آئی سربراہ مجموعی طور پر 9 حلقوں سے امیدوار تھے تاہم عبدالشکور شاد کی جانب سے استعفیٰ واپس لیے جانے اور ایک حلقے میں الیکشن ملتوی ہونے کے بعد وہ اب 7 قومی اسمبلی کے حلقوں سے الیکشن لڑیں گے جن میں کراچی کے دو حلقے بھی شامل ہیں۔

16 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے بعد جلد ہی یعنی 23 اکتوبر کو کراچی میں بلدیاتی الیکشن بھی ہو رہے ہیں۔ لہذا کراچی میں سیاسی جوش و خرش بڑھ چکا ہے۔

ضمنی الیکشن انٹرایکٹو نقشہ

قومی اور پنجاب اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں ان کی تفصیل ذیل ہے۔

خیبر پختونخوا

مردان

این اے 22 میں 4 امیدوار میدان میں ہیں۔

  • پی ٹی آئی کےعمران خان
  • پی ڈی ایم کےمولاناقاسم
  • جماعت اسلامی کےعبدالواسع
  • آزادامیدوارمحمدسرور

یہ نشست پی ٹی آئی کےعلی محمد خان کےاستعفے پر خالی ہوئی تھی۔

چارسدہ

این اے 24 میں بھی چار امیدوار اہم ہیں۔

  • پی ٹی آئی کےعمران خان،
  • پی ڈی ایم کےایمل ولی
  • جماعت اسلامی کےمجیب الرحمان،
  • آزادامیدوارسپرلےمہمند

یہ نشست پی ٹی آئی کےفضل محمدکےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔

پشاور

این اے 31 میں سات امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جن میں سے پانچ اہم ہیں۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان امیدوار
  • جماعت اسلامی کے محمد اسلم،
  • راہِ حق پارٹی کےسعیداللہ مدمقابل
  • تحریکِ جوانانِ کےعبدالقادر، -آزادامیدوارشوکت علی میں مقابلہ

پنجاب

فیصل آباد

حلقہ این اے 108 میں 10 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جن میں سے چار سر فہرست ہیں۔

  • پی ٹی آئی کےعمران خان،
  • پی ڈی ایم کےعابد شیر
  • ٹی ایل پی کےمحمدصدیق،
  • پاکستان نظریاتی پارٹی کےخرم شہزاد

یہ نشست پی ٹی آئی کےفرخ حبیب کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

ننکانہ صاحب

حلقہ این اے118 میں 3 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔

  • پی ٹی آئی کے عمران خان،
  • پی ڈی ایم کی شزرہ منصب علی
  • تحریک لیبک پاکستان کے پیرافضال حسین شاہ

یہ نشست پی ٹی آئی کےاعجازشاہ کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

ملتان

این اے 157 میں شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو سمیت 8 امیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں سے پانچ اہم ہیں۔

  • پی ٹی آئی کی مہربانوقریشی،
  • پی ڈی ایم کےعلی موسیٰ گیلانی
  • ٹی ایل پی کےطاہراحمد
  • آزاد امیدوارسلمان الہیٰ
  • آزاد امیدوار بابرڈوگر

یہ نشست پی ٹی آئی کےزین قریشی کےاستعفے پر خالی ہوئی تھی۔ زین قریشی نے پنجاب اسمبلی میں جانے کے لیے استعفیٰ دیا تھا۔

چونکہ یہاں پر استعفے کا معاملہ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین اسمبلی کے احتجاجاً دیئے گئے استعفوں سے مختلف ہے لہذا اس حلقے سے عمران خان امیدوار نہیں۔

سندھ

ملیر کراچی

این اے 237 میں 11 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جن میں سے چار یہ ہیں۔

  • پی ٹی آئی کےعمران خان،
  • پیپلزپارٹی کےعبدالحکیم بلوچ
  • ٹی ایل پی کےسمیع اللہ،
  • پی ایس پی کےعامر شیخانی مدمقابل

یہ نشست پی ٹی آئی کےجمیل محمدکےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔

کورنگی کراچی

حلقہ این اے239 میں22امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ ان میں سے کچھ کے نام یہ ہیں۔

  • پی ٹی آئی کےعمران خان،
  • ایم کیو ایم پاکستان کےنئیرعلی
  • مہاجرقومی موومنٹ کےخرم منصور،
  • پیپلزپارٹی کےعمران حیدر

یہ نشست پی ٹی آئی کےاکرم چیمہ کےاستعفے پر خالی ہوئی تھی۔

پنجاب اسمبلی

شرقپور پی پی 139 میں 9 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں سے تین کے درمیان کڑے مقابے کی توقع ہے۔

  • مسلم لیگ (ن) کےحاجی افتخار،
  • پی ٹی آئی کےابوبکرشرقپوری
  • تحریک لبیک کے ڈاکٹر رؤف گجر

یہ نشست ن لیگ کےجلیل شرقپوری کےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔ جلیل شرق پور کی قیادت میں پانچ اراکین پنجاب اسمبلی کا گروپ پورا وقت اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) سے باغی رہا اور تحریک انصاف کی حمایت کرتا رہا۔

خانیوال پی پی 209 میں 8 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔ جن میں سے دو میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔

  • پی ٹی آئی کےفیصل نیازی، ن لیگ کےضیاالرحمان

یہ نشست ن لیگ کے فیصل نیازی کےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔ وہ بھی باغی اراکین میں شامل تھے۔

چشتیاں پی پی 241 میں 7 امیدواروں میں مقابلہ ہے جن میں سے چار سر فہرست ہیں۔

  • پی ٹی آئی کےملک محمدمظفر،
  • ن لیگ کےامان اللہ ستار
  • جماعت اسلامی کےطاہرمحمد یوسف،
  • پی ٹی پی کےغلام قادرمدمقابل

یہ نشست ن لیگ کےکاشف محمودکےاستعفےپرخالی ہوئی تھی۔

کراچی میں ضمنی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں

پولنگ عملے کو سامان 15 اکتوبر کو پولیس کی نگرانی میں فراہم کیا جائے گا
شائع 14 اکتوبر 2022 10:07am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے استعفوں کے بعد کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں، 16 اکتوبر کو ہونے والے انتخابات میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابی مہم 14 اکتوبر رات 12 بجے ختم ہوجائے گی۔

الیکشن کمیشن نے دونوں حلقوں میں تیاریاں مکمل کرلی ہیں، پولنگ عملے کو پولنگ کا سامان 15 اکتوبر کو پولیس کی نگرانی میں فراہم کیا جائے گا۔

این اے 237ملیر پر پی ٹی آئی اور پی پی پی کے درمیان جبکہ این اے 239 پر پی ٹی آئی ، ایم کیو ایم، ٹی ایل پی اور مہاجر قومی موومنٹ کےد رمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

این اے 237پر گیارہ امیدوار میدان میں ہے جن میں پی ٹی آئی کے عمران خان نیازی ، پی پی پی کے حکیم بلوچ،ٹی ایل پی کے سمیع اللہ خان پی ایس پی کے عامر شیخانی جے یو آئی کے محمد اسماعیل کے علاوہ 6آزاد امیدوار مقابلے میں ہیں۔

اس حلقے میں ووٹرز کی تعداد2لاکھ 94ہزار699ہے جبکہ 194 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں 748 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔

این اے 239میں 22امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جن میں پی ٹی آئی کے عمران خان نیازی، ایم کیو ایم پاکستان کے نئیر علی، مہاجر قومی موومنٹ کے خرم منصور، پی پی پی کے عمران حیدر عابدی، پی ایم اے کے قیصر اقبال میو ،جے یو آئی کے محمد رمضان، ٹی ایل پی کے محمد یاسین، پی ایس پی کے شارق جمیل جبکہ 14آزاد امیدوار میدان میں ہیں ۔

اس حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 5 لاکھ 81 ہزار888 ہے، 330 پولنگ اسٹیشنوں میں ایک ہزار 320 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے بعد یہاں ضمنی الیکشن ہو رہا ہے۔

2018 کے عام انتخاب میں این اے 237 سے پی ٹی آئی کے جمیل احمد خان نے 33 ہزار 280 ووٹ لیے جبکہ دوسرے نمبر پر پی پی پی کے حکیم بلوچ نے 31 ہزار907 جبکہ مسلم لیگ (ن) کے زین العابدین انصاری نے 14 ہزار 99 ووٹ لیے تھے۔

این اے 239 سے پی ٹی آئی کے اکرم چیمہ نے 69 ہزار147 ووٹ حاصل کیے، دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم کے سہیل منصور خواجہ نے 68ہزار811 اور ٹی ایل پی کے زمان جعفری نے 30ہزار 109ووٹ لئے تھے۔