حکومت سے مذاکرات کامیاب: گڈز ٹرانسپورٹرز کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان
کراچی میں ٹرانسپورٹرز اور سندھ حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
ملک بھر میں آل پاکستان ٹرانسپورٹ الائنس کا 10 روز سے جاری احتجاج ختم ہوگیا، پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان کی نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا۔
میئر کراچی مرتضٰی وہاب اور ، پنجاب کے وزیر ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ بلال اکبر ٹرانسپورٹرز سے مذاکرات کے لیے گلبائی ٹرک اڈے پر ہڑتالی کمیپ پہنچے۔
اس موقع پر ملک شہزاد اعوان نے کہا کہ ہم 10 دن سے یہاں موجود ہیں ، پر امن طور پر ہم نے ملک گیر احتجاج ریکارڈ کرایا ،مئیر کراچی ہمارے درمیان موجود ہیں ، ہم سندھ حکومت سے بھی اپنے جائز مطالبات کے لیے لڑتے ہیں کچھ لوگوں نے کہا ملک شہزاد اعوان پر سندھ حکومت کا ہاتھ ہے۔
صدر آل پاکستان ٹرانسپورٹ الائنس نے کہا کہ لیکن میں بتانا چاہتا ہوں اگر کسی جگہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوتی ہے ہم اسکی آواز اٹھاتے ہیں ہمارا آپ سے یہی وعدہ تھا کہ تحریری طور پر جب تک پنجاب اور وفاقی حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی احتجاج جاری رہے گا اب ہمارے درمیان سندھ ، پنچاب اور وفاقی حکومت کی جانب سے تحریری طور پر مذاکرات ہوگئے ہیں، میں اس مذاکرات کامیاب ہونے والی تحریر پر دستخط کر رہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اور دیگر مذاکراتی کمیٹی اور ٹرانسپورٹر برادری کا میں شکر گزار ہوں، جنہوں نے اس ہڑتال کو کامیاب بنایا۔ صدر پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ آلائنس اور دیگرعہدیدران نے وفد کا خیر مقدم کیا۔
قبل ازیں پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے 10 روز تک پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا، ٹرانسپورٹرز نے پورے ملک میں کسی سڑک کو بلاک کرنے نہیں دیا۔
ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ جو کل تک ہمیں بدمعاش کہتے تھے ، انہوں نے ہمارے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، ہم نے اس پرامن احتجاج سے حکومت کو مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور کیا ہے، یہ مذاکرات حکومت سے ٹرانسپورٹرز کی اتحاد کی وجہ سے ممکن ہوا۔
یاد رہے کہ کراچی میں گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال 10 روز سے جاری تھی، جس کے باعث ٹراسپورٹ بند ہونے سے کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر رہیں۔ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث قومی سپلائی چین مفلوج ہوگئی، برآمد کنندگان کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، تمام بڑی بندرگاہوں پر آپریشنز مکمل طور پر بند رہا، جس کے باعث ہزاروں کنٹینرز بندرگاہوں پر پھنسے رہے۔
گزشتہ روز بھی کراچی میں وفاقی اور پنجاب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی پورٹ اینڈ شیپنگ حکام، آئی جی موٹروے، چیئرمین این ایچ اے، ممبر کسٹم ایف بی آر، چئیرمین کے پی ٹی، چیف کلیکٹر کسٹم اور کسٹم کلیکٹر کراچی کے ساتھ مذکرات ناکام رہے۔
ٹرانسپورٹرز کے پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب
دوسری جانب بدھ کو لاہور میں ٹرانسپورٹرز اور پنجاب حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوگئےہیں، جن میں کمرشل گاڑیوں کے جرمانوں، گاڑیوں کی لمبائی اور بس روٹس سے متعلق اہم فیصلوں پر اتفاق کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ٹرانسپورٹرز اور حکومت پنجاب کے درمیان مذاکرات کے بعد کمرشل گاڑیوں پر عائد جرمانے میں نمایاں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مذاکرات کے نتیجے میں کمرشل گاڑیوں کا جرمانہ 15000 روپے سے کم کر کے 4000 روپے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مزدا گاڑیوں کی لمبائی سے متعلق بھی اہم فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت مزدا گاڑیوں کی لمبائی 20 فٹ کے بجائے 38 فٹ رکھنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
اسی طرح بسوں کے روٹس کے دورانیے میں بھی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، بس روٹ کا دورانیہ ایک سال کے بجائے 2 سال کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
مذاکرات میں طے پانے والے فیصلوں کو ٹرانسپورٹرز نے خوش آئند قرار دیا ہے جب کہ ذرائع کے مطابق ان اقدامات کا باضابطہ نوٹیفکیشن جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ 12 دسمبر کو پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعدگڈز ٹرانسپورٹرز نے پنجاب میں ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
مذاکرات کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی کی سربراہی پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کے سپرد کی گئی تھی جب کہ ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں کو بھی اس میں شامل کیا گیا تھا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ٹرانسپورٹرز کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسائل کو افہام و تفہیم سے حل کریں گے، حکومت کا مقصد انسانی زندگی کا تحفظ اور تمام شہریوں کے لیے حالات بہتر بنانا ہے۔