اسرائیل کا ایران پر ایک بار پھر حملے کا منصوبہ، امریکی میڈیا کا دعویٰ

نیتن یاہو واشنگٹن میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، جہاں ممکنہ حملوں سے متعلق اہم بریفنگ دیے جانے کا امکان ہے
شائع 21 دسمبر 2025 08:48am

اسرائیل کی جانب سے ایران پر ایک اور بڑے حملے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس کا دعویٰ امریکی میڈیا نے کیا ہے۔

امریکی نیوز چینل این بی سی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر ایک بار پھر حملے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم 29 دسمبر کو واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، جس دوران ایران پر ممکنہ حملوں سے متعلق اہم بریفنگ دیے جانے کا امکان ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم اس ملاقات میں صدر ٹرمپ کو ایران کی موجودہ سرگرمیوں، خاص طور پر جوہری تنصیبات کی دوبارہ تعمیر اور میزائل پروگرام میں توسیع سے آگاہ کریں گے۔

ادھر اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ایران تیزی سے اپنی جوہری تنصیبات بحال کر رہا ہے اور اپنے میزائل پروگرام کو وسعت دے رہا ہے، جو اسرائیل کی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق ایران ایسے اقدامات کر رہا ہے جن کے نتیجے میں وہ جلد ہی ماہانہ بنیادوں پر ہزاروں میزائل تیار کرنے کی پوزیشن میں آ سکتا ہے۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ ایران کی یہ صلاحیت خطے میں طاقت کا توازن بگاڑ سکتی ہے اور اسرائیل کے لیے براہِ راست خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ متوقع ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیراعظم ایران کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائیوں کے حوالے سے امریکی قیادت کو اعتماد میں لینے کی کوشش کریں گے، جبکہ اسرائیل کی جانب سے ایران کے بڑھتے ہوئے عسکری اور جوہری پروگرام کو فوری اور سنجیدہ خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

این بی سی کے مطابق صدر ٹرمپ نے 29 دسمبر کی ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ ملاقات باضابطہ طور پر طے نہیں ہوئی، تاہم اسرائیلی حکام نے اس تاریخ کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا جبکہ اقوامِ متحدہ میں ایرانی مشن نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اور ایرانی حکومت نے امریکی مؤقف کی تصدیق کی ہے کہ جون میں کیے گئے آپریشن مڈنائٹ ہیمر کے نتیجے میں ایران کی جوہری صلاحیتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے جوہری یا میزائل پروگرام بحال کرنے کی کوشش کی تو اسے دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔

Israel

Iran

Washington DC

Benjamin Netanyahu

israel attacked

President Donald Trump

Attack On Iran

israel plan