عمران خان سے ملاقات کے معاملے کو سیاسی ایونٹ بنایا جا رہا ہے: رانا ثنا اللہ

پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں ملک میں انارکی اور امن و امان خراب کرکے مقاصد پورےکریں: سابق وزیر داخلہ
شائع 18 دسمبر 2025 09:51pm

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پالیسی مزاحمت کی ہے اور وہ ملک کو تصادم اور انارکی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں جب کہ ملاقات کے معاملے کو جان بوجھ کر احتجاجی ایونٹ بنایا جا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پالیسی مزاحمت کی ہے، وہ مسلح جدوجہدکی طرف جاناچاہتے ہیں، عمران خان کی جوپالیسی ہے وہی ان سب کی ہے، یہ ان سے آگے پیچھے ہونےکی سوچ نہیں رکھتے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جیل اتھارٹیز واضح اور حکومت کی بھی تائید ہے، جیل رولز اور عدالتی حکم پر ملاقات ہو، ملاقات کے لیے جاتے ہیں تو ان کو قانون کے مطابق اجازت دی جائے گی، پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں تصادم ہو تو ان کو فائدہ ہو اور پھر روزانہ پروگرام ہو، ان کا مقصد ہے کہ واٹر کینن استعمال ہو، پولیس سے تصادم ہو اور خبر بنے۔

وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کے معاملےکو سیاسی ایونٹ بنالیا ہے، یہ ملاقات کے لیے نہیں بلکہ احتجاج اور دھرنےکے لیے اکھٹے ہوتے ہیں، یہ اڈیالہ کے باہر بیٹھ کر جو کچھ کررہے ہیں وہ سب رائیگاں جائےگا، یہ اپنا نقصان کررہے ہیں، پارٹی اور لوگوں کو بھی مشکل میں ڈال رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 25 مئی 2022 والی غلطی نہ دہراتے تو وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرکے الیکشن کرانے کا اعلان کردیتے، یہ غلط فہمی ہے کیوں کہ پی ٹی آئی میں مسلح جدوجہد کرنے کی صلاحیت نہیں، یہ چاہتے ہیں ملک میں انارکی اور امن و امان خراب کرکے مقاصد پورےکریں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مقبولیت کےگھمنڈ سے بھی یہ آہستہ آہستہ فارغ ہوتے چلے جائیں گے، ان کے یہ اقدامات عوام میں نفرت کا باعث بنیں گے، یہ سیاسی مخالفت، بعض میں پاکستان کے خلاف کام اور بدنامی کررہے ہیں، حکومت ان چیزوں کو دیکھ رہی ہے اور ان کا سدباب کررہی ہے۔ دوسری طرف امریکا اس شخصیت کو ویلکم کررہا ہے بلکہ انہیں عظیم شخص کہتا ہے، یہ امریکا میں اہم شخصیت کو بدنام کرنا چاہتے تھے، یہ تاثر دینا چاہتے تھے کہ داخلہ بند ہوجائے۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان کے بیٹے صرف والد سے ملنے پاکستان آناچاہیں تو موسٹ ویلکم، صرف ملاقات کے لیے آئیں گے تو حکومتی پروٹوکول کے ساتھ مہمان بنا کر ملاقات کرائیں گے، بانی پی ٹی آئی کے بیٹے 2 یا 3 بار بھی ملاقات کریں پھر واپس چلے جائیں، یہ نہیں ہوسکتا وہ آئیں اور پھر کسی ریلی میں شامل ہوجائیں۔

سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی بہنیں بھی قانون کے تحت صرف ملاقات کریں گی تو اجازت دی جائےگی، بانی پی ٹی آئی کے بچوں کی پاکستان میں سیکیورٹی سب سے اہم مسئلہ ہوگا، خدانخواستہ یہاں آکر کسی ریلی میں جائیں اور نقصان ہو تو یہ ملکی بدنامی کا باعث بنےگا، عمران خان کے بچے ریلی جلوس میں جانا چاہیں تو حکومت کو اجازت نہیں دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی یہ قومی کانفرنس نہیں کیوں کہ ہمیں تو بلایا ہی نہیں جارہا، کیا حکومت کے لوگ یا ن لیگ قومی پارٹی نہیں ہے؟ قومی کانفرنس تو اس وقت ہوگی جب یہ سب کو بلائیں گے، ہم تو انہیں اس سے پہلے 10 بار بلا چکے ہیں، وزیراعظم آن ریکارڈ ہیں، وزیراعظم نے فلور پر بھی ان کو دعوت دی، وزیراعظم نے کہا آئیں بیٹھ کر ملک کی بہتری کا سوچیں۔

ن لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ یہ آئیں جو بھی مسائل ہیں وزیراعظم ان سے بات کرنے کو تیار ہیں، تحریک تحفظ آئین پاکستان کانفرنس کی دعوت دےگی تو فیصلہ حکومت ہی کرسکتی ہے، میں مذاکرات کے حق میں ہوں، سیاسی قوتوں کے مل بیٹھنے اور ٹیبل پر مسائل کےحل کرنے کے حق میں ہوں۔

PMLN

imran khan

Rana Sanaullah

PM Shehbaz Sharif

PTI protest

adiala jail

Adiyala Jail

Adyala Jail

Adiala Jail Protest

Imran Khan PTI

Advisor Prime Minister Political Affairs