’پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر موصول ہوگئے‘

رقم کو رواں ہفتے کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شامل کر دیا جائے گا، جو 12 دسمبر 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے رپورٹ ہوں گے
شائع 11 دسمبر 2025 12:52pm

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اسے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایک ارب 20 کروڑ امریکی ڈالر کی رقم موصول ہو گئی ہے، جو ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی (ای ایف ایف) اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلیٹی (آر ایس ایف) کے تحت دی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 8 دسمبر 2025 کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں ای ایف ایف کے تحت پاکستان کے لیے دوسری جائزہ رپورٹ مکمل کی اور اسپیشل ڈرائنگ رائٹس کے تحت 760 ملین کی رقم کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ، بورڈ نے آر ایس ایف کے تحت پہلی قسط 154 ملین کی بھی منظوری دی۔ اس طرح، اسٹیٹ بینک کو کل 914 ملین وصول ہوئے جو امریکی ڈالر کے حساب سے تقریباً 1.2 ارب بنتے ہیں۔ یہ رقم 10 دسمبر 2025 کو پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق، اس رقم کو رواں ہفتے کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شامل کر دیا جائے گا، جو 12 دسمبر 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے رپورٹ ہوں گے۔

آئی ایم ایف کے نائب منیجنگ ڈائریکٹر اور عبوری چیئر نائجیل کلارک نے کہا کہ پاکستان کی ای ایف ایف کے تحت اصلاحات نے حالیہ اقتصادی جھٹکوں کے باوجود معاشی استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد دی ہے۔ حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو میں تیزی آئی، مہنگائی کی توقعات قابو میں رہیں، اور مالیاتی و بیرونی عدم توازن میں بہتری آئی۔

انہوں نے کہا کہ غیر یقینی عالمی ماحول کے باوجود پاکستان کو محتاط پالیسیوں کو جاری رکھنا چاہیے اور ایسے اصلاحات کی رفتار تیز کرنی چاہیے جو مضبوط، نجی شعبے کی قیادت میں اور درمیانی مدت کے لیے مستحکم اقتصادی نمو کو یقینی بنائیں۔

ایوا پیٹرووا کی قیادت میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے 24 ستمبر سے 8 اکتوبر 2025 تک کراچی اور اسلام آباد میں ای ایف ایف کے دوسرے جائزے اور آر ایس ایف کے پہلے جائزے کے لیے ملاقاتیں کیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں بھی مشاورتی اجلاس ہوئے۔ 15 اکتوبر کو آئی ایم ایف نے اعلان کیا تھا کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے عملے کے درمیان ای ایف ایف کے دوسرے جائزے اور آر ایس ایف کے پہلے جائزے پر اسٹاف سطح کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

اس پیشرفت کے بعد پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا اور ملکی معیشت کو درپیش مالیاتی دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔

State Bank Of pakistan

IMF PAKISTAN