حماس سربراہ نے اسرائیل کے خلاف ہتھیار پھینکنے پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی

خلیل الحیہ کے دفتر نے واضح کیا کہ ان کا اشارہ ایک خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کی جانب ہے
اپ ڈیٹ 07 دسمبر 2025 10:39am

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے فلسطینی سرزمین پر قابض صیہونی افواج کے خلاف ہتھیار پھینکنے پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حماس نے ہفتےکو اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیلی فوج کا غزہ پر قبضہ ختم ہو جائے تو وہ وہاں موجود اپنے اسلحے کو ایسی فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے جو اس علاقے کی حکمرانی سنبھالے۔

یہ اعلان حماس کے اعلیٰ مذاکرات کار اور سربراہ حماس خلیل الحیہ نے ایک بیان میں کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا اسلحہ قبضے اور جارحیت کی موجودگی سے جڑا ہوا ہے۔ اگر قبضہ ختم ہو جاتا ہے تو یہ اسلحہ ریاستی اختیار کے تحت دے دیا جائے گا۔

اے ایف پی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں خلیل الحیہ کے دفتر نے واضح کیا کہ ان کا اشارہ ایک خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کی جانب ہے۔

’غزہ سے اسرائیلی انخلا کے بعد حماس کے خلاف لڑیں گے‘: مخالف تنظیم کا اعلان

حماس کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم اقوامِ متحدہ کی فورسز کی تعیناتی قبول کرتے ہیں جو ایک علیحدگی فورس کے طور پر سرحدوں کی نگرانی کرے اور غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں، غزہ میں ہفتے کو اسرائیلی حملوں میں مزید 7 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

حماس کا غزہ کی حکمرانی سے دستبرداری کا عندیہ، ٹیکنوکریٹ حکومت پر اتفاق

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 11 اکتوبر کو طے پانے والی جنگ بندی کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 367 تک پہنچ چکی ہے۔

Israel

Palestine

Israel Palestine conflict

GAZA STRIP

Hamas Leader

KHALIL AL HAYYA

Hamas chief negotiator