Aaj News

جہاں کیمرے نہیں، وہاں چالان کیسے؟ ڈی آئی جی کا ای چالان پولیس کے گلے پڑ گیا

ڈی آئی جی ٹریفک کی گاڑی بھی زد میں آنے کا تاثر دیا گیا
اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2025 11:24pm

کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے ساتھ ہی دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی۔ شارع فیصل پر نصب کیمروں سے شہریوں کے چالان شروع ہوئے، مگر اس نظام نے ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کی گاڑی کا چالان لیاری ایکسپریس وے پر جاری کر دیا، جہاں کیمرے نصب ہی نہیں۔

سندھ پولیس کا نیا ای چالان سسٹم 28 اکتوبر کو متعارف کرایا گیا، جس کے تحت شارع فیصل پر پانچ مقامات پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو کیمروں کے ذریعے ریکارڈ کرنے اور فوری چالان جاری کرنے کا نظام نصب کیا گیا۔

ٹریفک پولیس کے مطابق صرف چھ گھنٹوں میں ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کے چالان کیے گئے۔

تاہم، اس نظام کی ساکھ پر اس وقت سوال اٹھا جب ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے زیرِ انتظام سرکاری گاڑی کا چالان لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج پر درج ہو ا، حالانکہ ای چالان نظام صرف شارع فیصل کے لیے فعال تھا۔

پولیس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے پی آر او نے جلد بازی میں یہ خبر خود میڈیا کو نشر کرنے کے لیے فراہم کی، جس کے بعد معاملہ منظرِ عام پر آیا۔ بتایا گیا پیرمحمد شاہ گاڑی میں نہیں تھے، ڈرائیور بغیر سیٹ بیلٹ گاڑی چلا رہا تھا۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر چالان صرف شارع فیصل پر ہونے تھے تو پھر لیاری ایکسپریس وے پر سرکاری گاڑی کا چالان کیسے ہوا؟

ٹریفک پولیس نے اب تک کے ای چالان سسٹم کے ٹرمز آف ریفرنس (ToRs) بھی میڈیا کو جاری نہیں کیے، جس سے نظام کی شفافیت پر شکوک پیدا ہو رہے ہیں۔

شہری حلقوں میں یہ بحث جاری ہے کہ آیا یہ نظام عام شہریوں کے لیے تو سختی سے نافذ کیا گیا ہے کہ کہیں موٹر وے کی طرح پولیس افسران دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے چالان سے مستثنٰی ہوں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، ابتدائی دن میں ہی یہ واقعہ “چراغ تلے اندھیرا” کی مثال بن گیا، جہاں قانون نافذ کرنے والے خود اپنے ہی قانون کے شکنجے میں آ گئے۔

واضح رہے کہ کراچی میں متعارف کرائے گئے خودکار ای چالان سسٹم کے تحت ڈی آئی جی ٹریفک کی سرکاری گاڑی کا چالان ہوا تھا۔ ڈی آئی جی پیر محمد شاہ نے تصدیق کی کہ ان کی گاڑی کے خلاف 10 ہزار روپے کا چالان ہوا ہے۔

کراچی میں سندھ پولیس کے ای چالان سسٹم کے صرف 48 گھنٹوں میں شہریوں پر 10 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے۔

دو روز کے دوران سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 4 ہزار 400 سے زیادہ شہریوں کو چالان کیا گیا، جب کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر ایک ہزار 564 موٹر سائیکل سواروں کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔ دونوں خلاف ورزیوں پر فی کس 10 ہزار روپے جرمانہ مقرر ہے۔

مجموعی طور پر صرف سیٹ بیلٹ اور ہیلمٹ کی خلاف ورزیوں پر 6 کروڑ 48 ہزار روپے کے چالان کیے گئے۔ اس کے علاوہ رانگ سائڈ ڈرائیونگ، فینسی نمبر پلیٹس، تیز رفتاری، سگنل توڑنے اور دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال پر بھی متعدد شہریوں کو ای چالان جاری کیے گئے۔ موجودہ نظام میں کم سے کم جرمانہ 5 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔

Karachi Traffic Police

Traffic violation

dig traffic karachi

Karachi E Challan

Pir Muhammad Shah