پاکستان خطے کا فاتح قرار، بھارت کو 25 سالہ محنت اور سفارتی اعتماد کے ضیاع کا خدشہ
امریکی جریدے ”فارن پالیسی“ نے اپنی تازہ رپورٹ میں پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کا کھلے الفاظ میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران اسلام آباد نے نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر اپنی خارجہ پالیسی کے ذریعے ایک نیا تاثر قائم کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے امریکا، چین اور سعودی عرب سمیت کئی اہم ممالک کے ساتھ تعلقات میں نمایاں پیش رفت کی ہے، جس کے نتیجے میں اسے خطے کا ”سفارتی فاتح“ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی جریدے کے مطابق پاکستان کی خارجہ پالیسی نے سفارتکاری کے نئے افق کھول دیے ہیں، جبکہ حکومتی اور عسکری سطح پر متوازن ڈپلومیسی نے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی متحرک سفارتکاری کے باعث واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔
فارن پالیسی کے مطابق پاکستان نے گزشتہ چند ماہ میں امریکا، ترکیہ، ایران، چین اور ملائیشیا کے ساتھ تعلقات میں نئے سنگِ میل عبور کیے۔ سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ اس کامیاب خارجہ پالیسی کا نمایاں مظہر ہے، جس نے پاکستان کو مشرقِ وسطیٰ میں ایک مستحکم شراکت دار کے طور پر ابھارا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے حال ہی میں دہشت گرد تنظیم داعش خراسان کے ایک اہم رکن کو گرفتار کیا، جس کے بعد امریکی سینٹ کام کے سربراہ نے پاکستان کے انسدادِ دہشتگردی تعاون کو ”انتہائی مؤثر“ قرار دیا۔
دوسری جانب، جریدے نے بھارت کی سفارتی ناکامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے لکھا کہ ”بھارت کو 25 سالہ محنت اور سفارتی اعتماد کے ضیاع کا خدشہ ہے۔“
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ اور مودی کے درمیان ایک تلخ فون کال نے دونوں ممالک کے تعلقات کو کشیدہ کر دیا، جبکہ امریکی صدر ٹرمپ نے کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی۔
جریدے فارن پالیسی نے یہ بھی بتایا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات نے اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات میں نئی گرم جوشی پیدا کی۔ اسی طرح وزیراعظم شہباز شریف اور ٹرمپ کی ملاقاتوں نے پاکستان کے اثر و رسوخ کو مزید مستحکم کیا۔
جریدے نے انکشاف کیا کہ ایک بڑی امریکی کمپنی نے پاکستان میں 500 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد کا ثبوت ہے۔
فارن پالیسی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی متوازن خارجہ پالیسی نے اسے نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر ایک اہم کھلاڑی کے طور پر متعارف کرایا ہے، جو بیک وقت امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے طاقتور ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔
Aaj English













