Aaj News

پاک افغان تجارت دوبارہ شروع ہوگی، افغانستان پاکستانی بندرگاہ استعمال کرسکے گا، وزیر دفاع

یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے کہ ہم سو فیصد مطمئن ہیں، آنے والے مہینوں میں دیکھنا ہوگا کہ اس معاہدے پر کتنا مؤثر عمل درآمد ہوتا ہے، خواجہ آصف
شائع 20 اکتوبر 2025 11:45am
Defense Minister Reveals Details of Pak-Afghan Ceasefire Agreement - Aaj News Pakistan

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ امن معاہدہ خطے میں دہشت گردی کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔ انہوں نے قطر اور ترکیہ کی ثالثی اور تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے اس معاہدے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

خواجہ آصف نے الجزیرہ عربیہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ گزشتہ ہفتے دہشت گردی کے واقعات نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان براہِ راست جھڑپ کی صورت اختیار کرلی تھی، جس کے بعد دونوں ممالک اس نتیجے پر پہنچے کہ دہشت گردی کے فوری خاتمے کے بغیر امن ممکن نہیں۔ خواجہ آصف کے مطابق معاہدے کا بنیادی مقصد سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو ختم کرنا اور دو طرفہ تناؤ کا خاتمہ ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں طے پانے والے اس معاہدے کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے آئندہ ہفتے ایک اجلاس استنبول میں منعقد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ”افغان وزیر دفاع نے بھی تسلیم کیا ہے کہ دہشت گردی ہی دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کی اصل وجہ ہے، اور اس پر قابو پانے کے لیے مؤثر طریقہ کار اپنایا جائے گا“۔

AAJ News Whatsapp

خواجہ آصف کے مطابق قطر اور ترکیہ کی موجودگی اس معاہدے کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس معاہدے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے تعلقات معمول پر آجائیں گے، سرحدی کشیدگی کم ہوگی، اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور ٹرانزٹ سسٹم دوبارہ بحال ہوسکے گا۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ اب افغانستان دوبارہ پاکستانی بندرگاہوں کو استعمال کرسکے گا، جبکہ وہ افغان مہاجرین جن کے پاس قانونی ویزے اور شناختی کاغذات موجود ہیں، وہ پاکستان میں رہ سکیں گے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ جن مہاجرین کے پاس دستاویزات نہیں، ان کی واپسی کا عمل جاری رہے گا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاک افغان بارڈر کا استعمال اب باضابطہ اور عالمی اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی غلط فہمی یا تناؤ پیدا نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ “یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے کہ ہم سو فیصد مطمئن ہیں، ہمیں آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں دیکھنا ہوگا کہ اس معاہدے پر کتنا مؤثر عمل درآمد ہوتا ہے۔”

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان صدیوں سے ہمسایہ ممالک ہیں اور جغرافیہ بدلا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ “ہم امید کرتے ہیں کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک اعتماد اور تعاون کے ساتھ آگے بڑھیں گے تاکہ خطے میں امن اور ترقی کا نیا دور شروع ہوسکے۔”

Khawaja Asif

Pakistan and Afghanistan

Pak Afghan Doha Talks

Pakistan Defense Minister