Aaj News

پاک–افغان دوحہ مذاکرات کا پہلا دور مکمل: ’ٹی ٹی پی کے حملے نہ ہوئے تو پاکستان ردِعمل سے گریز کرے گا‘

مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے، ذرائع
اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2025 11:58pm
Pakistan | Afghanistan | Doha Talks | Ceasefire | TTP Attacks | Border Security - Pakistan news

دوحا میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق فریقین نے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، جب کہ مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے۔

سرحدی کشیدگی کے بعد پاکستان اور افغان طالبان کے مابین مذاکرات کا پہلا دور ہفتے کے روز قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہو ا۔

پاکستان کی جانب سے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف اور قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم ملک نے مذاکرات میں شرکت کی، جبکہ افغان وفد کی قیادت وزیرِ دفاع ملا محمد یعقوب اور انٹیلی جنس چیف ملا واثق نے کی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغانستان سے سرحد پار سے ہونے والے حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ٹی ٹی پی کے حملے نہ ہوئے تو پاکستان بھی کسی ردِعمل سے گریز کرے گا۔

مذاکرات میں قطر کی جانب سے بھرپور سہولت کاری کی گئی، پاکستان نے افغان طالبان پر زور دیا کہ وہ ہمارے جائز سیکیورٹی خدشات دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

وفود کے درمیان بات چیت ایک نکاتی ایجنڈے پر ہو ئی، جس کا مقصد پاکستان پر خوارج کے حملے روکنا ہے۔

AAJ News Whatsapp

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق بات چیت کا محور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے اور امن و استحکام کے فروغ پر ہے۔ پاکستانی وفد نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ خوارج کے حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے اور اگر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

فریقین نے مذاکرات کے دوران 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کو مذاکرات کے دورانیے تک برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے کابل انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشتگرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق کارروائیاں کرے۔

ترجمان نے قطر کی جانب سے جاری ثالثی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ مذاکرات خطے میں پائیدار امن و استحکام کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہیں۔

afghanistan

پاکستان

Khwaja Asif

Peace negotiations

Pak Afghan Doha Talks

Doha Talk

#Qatar Mediation

AfghanTaliban

Cross Border Terrorism

Pakistan Defense Minister