عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو اہم اختیار دے دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو کابینہ تشکیل دینے کا اختیار دے دیا جب کہ سابق وزیراعظم نے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں ایڈوائزری کونسل کی تجویز مسترد کردی۔
جمعے کو خیبرپختونخوا میں صوبائی کابینہ کی تشکیل کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خیبرپختونخوا میں بڑی انتظامی تبدیلیوں کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سہیل آفریدی کو اپنی مرضی سےکابینہ تشکیل دینے کا اختیار دے دیا تاہم کسی وزیر کی کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نےخیبر پختونخوا اور پنجاب میں ایڈوائزری کونسل کے قیام کی تجویز مسترد کر دی، جس کا مقصد سہیل آفریدی اور عالیہ حمزہ کو مکمل بااختیار بنانا ہے۔
عمران خان کا پیغام وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو پہنچا دیا گیا ہے، جس میں واضح کہا گیا ہے کہ صرف سہیل آفریدی صوبے میں حکومت چلائیں۔
خیبر پختونخوا میں آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کو بھی تبدیل کیے جانے پر غور کیا جارہا ہے، نیا آئی جی پولیس قبائلی اضلاع سے تعینات کیا جاسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا جب کہ خط ایڈووکیٹ جنرل کی وساطت سے لکھا گیا ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے خط میں استدعا کی کہ چیف جسٹس، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور وزارت داخلہ کو وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے کی ہدایت دیں۔
چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب ہوگئے ہیں اور نو منتخب وزیراعلیٰ کو حکومتی ذمے داریاں سنبھالنا ہے۔
خط میں سہیل آفریدی نے لکھا کہ صوبائی کابینہ کی تشکیل اور اہم معاملات پر آئینی اور اخلاقی طور پر بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی ضروری ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی پہلے ہی وزارت داخلہ، سیکریٹری داخلہ اور پنجاب حکومت سے درخواست کرچکے ہیں۔
انہوں نے خط میں مزید بتایا کہ دیگر صوبوں کے ساتھ معاملات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی ضروری ہے اور پنجاب کی جانب سے گندم کی ترسیل پر پابندی سے متعلق بھی بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی ضروری ہے، عوامی مفاد کے لیے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو سینٹرل جیل اڈیالہ میں متعلقہ حکام کی نگرانی میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔
خط میں لکھا گیا کہ میں صوبے کا منتخب وزیراعلیٰ اور ساڑھے 4 کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں، میرا آئینی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ اپنی جماعت کے پیٹرن اِن چیف سے ہدایات لوں۔
عمران خان سے ملاقات کے لیے سہیل آفریدی کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
اسپیشل پاور آف اٹارنی کے ذریعے ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ وکیل سید علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے بانی سے ملاقات کی درخواست دائر کی گئی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ صوبائی کابینہ مشاورت کے لیے بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی ضروری ہے، درخواست بانی پی ٹی آئی اس وقت سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں قید ہیں، وزارت داخلہ اور محکمہ داخلہ پنجاب کو ملاقات کے لیے پہلے ہی درخواست دی جا چکی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت بانی پی ٹی آئی سے فوری ملاقات کی اجازت دے اور مستقبل میں بھی بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وقتاً فوقتاً ملاقات کی اجازت دی جائے۔
وزیراعلیٰ نے درخواست میں موقف اپنایا کہ کابینہ تشکیل اور گورننس کے حساس معاملات پر بانی سے رہنمائی لینا لازمی ہے، قانونی و اخلاقی طور پر پیٹرن اِن چیف سے مشاورت ضروری ہے۔
درخواست میں وفاق اور پنجاب کے سیکریٹری داخلہ، آئی جی پنجاب اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کو فریق بنایا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سہیل آفریدی کو جیل کے دورے کے دوران عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی اگست 2023 سے قید ہیں اور اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور ان پر 9 مئی کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔