Aaj News

پاکستان نے افغان ٹرانزٹ کارگو کی آمدورفت روک دی: ٹرمینلز کو تمام کنٹینرز خالی کرنے کا حکم

بعض تاجروں نے خوراک سے بھرے کنٹینرز راستے میں ہی فروخت کر دیے
اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2025 09:23pm

افغان ٹرانزٹ کارگو کی آمدورفت معطل ہونے کے بعد تمام ٹرمینلز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کنٹینرز کو آف لوڈ کریں۔ بعض تاجروں نے خوراک سے بھرے کنٹینرز راستے میں ہی فروخت کر دیے۔

پاکستان نے غیرمعینہ مدت کے لیے افغان ٹرانزٹ کارگو کی آمدورفت روک دی ہے اور تمام بھرے ہوئے کنٹینرز کو ٹرمینلز پر آف لوڈ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

پاک افغان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر جنید ماکڈا کے مطابق پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا یومیہ والیوم تقریباً ایک ہزار کنٹینرز ہے، لیکن گزشتہ روز سے طورخم پر آنے جانے والے دونوں راستوں پر کنٹینرز کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ کچھ نے کھانے پینے کے مال سے بھرے کنٹینرز راستے میں ہی فروخت کر دیے، جبکہ بعض نے انہیں اپنے گوداموں میں ذخیرہ کر لیا۔

اس سے قبل ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ ہیڈ کوارٹر کسٹمز ہاؤس کراچی میں ڈی جی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس کے بعد کسٹمز نے جنرل آرڈر جاری کیا۔

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ اور پشاور کسٹمز اسٹیشنز پر مزید کنٹینرز رکھنے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے، اس لیے تمام ٹرمینلز پر گاڑیوں پر لوڈ شدہ افغان ٹرانزٹ کنٹینرز آف لوڈ کیے جائیں۔

AAJ News Whatsapp

ساتھ ہی افغان ٹرانزٹ کے تمام گیٹ پاسز منسوخ اور ٹرانسپورٹیشن روک دی جائے۔ کسٹمز کے اس آرڈر کے بعد کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم کے تمام ٹرمینلز نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی کلیئرنس روک دی ہے۔

دوسری جانب تجارتی راستوں کی بندش پر افغان تاجروں نے طالبان حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کی بندش سے افغان عوام کو شدید نقصان ہو رہا ہے اور تقریباً دس ہزار گاڑیوں کا سامان خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

افغان عوام نے طالبان حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت فوری طور پر بحال کی جائے تاکہ تاجروں اور عوام کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔

پاکستان

Pak Afghan border

Torkham

Pak Afghan Clash

Afghan transit

Cargo Trade