عمران خان نے پاک افغان تنازع کو حل کرانے کی پیشکش کردی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر انہیں پیرول پر رہا کیا جائے تو وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن قائم کراسکتے ہیں۔
بدھ کو مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال گیا۔
ملاقات کے بعد بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عمران خان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا، عمران خان نے کہا کہ 2 مسلم ہمسایہ ممالک کے درمیان لڑائی کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کے مطابق سابق وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات کو لڑائی کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کرنا بہتر ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق عمران خان نے امن قائم کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں پیرول پر رہائی ملی تو وہ امن کے قیام اور افغانستان سے جاری تنازع کے حل کے لیے اپنا کردارادا کرسکتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر
اس ضمن میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے وہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، بانی نے کہا ہے فوج اور پولیس کے شہدا ہمارے اپنے شہدا ہیں، بانی نے پیرول پر رہائی کی آفر کی ہے، وہ افغانستان سے بات چیت کرکے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں تیسری سزا دی جارہی ہے، قانون کے مطابق ایک ہی طرح کے جرم میں بار بار ٹرائل نہیں ہوسکتا، بشریٰ بی بی کے خلاف کیس سیاسی انتقامی کارروائی ہے، میں نئے وزیراعلیٰ کے پی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، عدالت نے کل ایک اچھا فیصلہ دیا ہے، بانی نے کہا ہے پاکستان ہمارا ہے فوج بھی ہماری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سب سے زیادہ دہشت گردی گزشتہ سال ہوئی، اس پر کسی قسم کی سیاست نہیں ہونی چاہیے، عمران خان کے دور میں کم دہشت گردی ہوئی، فگرز بتاتے ہیں،
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 90 ایم پی اے ان کے ساتھ رہے، پی ٹی آئی کی پالیسی ہے کہ دہشت گردی ختم ہو، سیاسی بیانات ہوتے رہتے ہیں لیکن سب سے پہلے پاکستان۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔