Aaj News

لاہور کے بعد کراچی میں مذہبی جماعت کا احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ، مختلف سڑکیں بند

پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے 5 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ڈی آئی جی ویسٹ
شائع 13 اکتوبر 2025 02:07pm

پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی مذہبی جماعت کی جانب احتجاج کی کال دی گئی ہے، جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات پیش آئے۔ احتجاج کے باعث متعدد شاہراہیں بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

نیو کراچی کے نالہ اسٹاپ پر مذۃبی جماعت کے کارکنان نے احتجاج کیا، جہاں مشتعل مظاہرین نے گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور شیشے توڑ دیے۔ اسی طرح نارتھ کراچی فور کے چورنگی پر بھی مظاہرین نے سڑک بلاک کردی، جس سے ٹریفک جام اور عوامی پریشانی میں اضافہ ہوگیا۔

ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ کے مطابق پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو شیلنگ کے ذریعے منتشر کر دیا۔

عرفان علی بلوچ کے مطابق ’نیو کراچی، سندھ ہوٹل اور فور کے چورنگی کے اطراف صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے اور ٹریفک بحال کروا دی گئی ہے۔‘

ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ ’پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے 5 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری علاقے میں تعینات ہے۔‘

AAJ News Whatsapp

دوسری جانب پنجاب کے مختلف شہروں خصوصاً مریدکے میں بھی صورتحال کشیدہ رہی، جہاں پولیس اور رینجرز نے آپریشن کرکے جی ٹی روڈ خالی کروالی۔

لاہور میں بھی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر متعدد راستے بند کر دیے گئے، جبکہ اورنج لائن ٹرین اور میٹرو بس سروس معطل کر دی گئی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق داروغہ والا سے سلامت پورہ، ایوانِ عدل سے پی ایم جی تک، کرول گھاٹی رنگ روڈ، شنگھائی پل اور چونگی امر سدھو کے دونوں اطراف سڑکیں بند ہیں۔ اسی طرح ٹھوکر نیاز بیگ سے بابو صابو، اسکیم موڑ سے یتیم خانہ چوک، سمن آباد سے اسکیم موڑ اور لِلیانی کی سڑکیں بھی بند کی گئی ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی مذہبی جماعت کے احتجاج پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’وطن عزیز میں مذہب کے نام پر مسلح جتھے بنانا، سڑکیں بند کرکے عوام کو یرغمال بنانا توہین مذہب ہے۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’دو سال غزہ میں ظلم اور خون کی ھولی کھیلی گئی کسی کو احتجاج یاد نہ آیا۔ جب وہاں جنگ بندی ہو گئی تو احتجاج شروع ھو گیا۔ وقت آگیا ہے کہ معاشرے کو یرغمال بنانا، مذہب کے نام پر تشدد کاسبق پڑھانا بند ہونا چاہیئے۔‘

راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی مذہبی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے باعث صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔ فیض آباد ڈبل روڈ کو کنٹینرز لگا کر مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تمام داخلی و خارجی راستوں پر تعینات ہے۔ شہریوں کو مسلسل چوتھے روز ٹریفک جام اور تاخیر کا سامنا ہے۔

ادھر پنجاب یونیورسٹی نے حالات کے پیش نظر آج ہونے والے امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق ایل ایل بی کے امتحانات 14 اکتوبر سے حسبِ شیڈول منعقد ہوں گے۔

پنجاب، سندھ اور وفاقی دارالحکومت میں احتجاجی مظاہروں کے باعث ٹریفک کی صورتحال شدید متاثر ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔

karachi

lahore

TLP

TLP Protest

muridke