بجٹ میں کن شعبوں پر ٹیکس، کسے رعایت: آئی ایم ایف سے ورچوئل مذاکرات آج شروع ہوں گے
پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری سے متعلق ورچوئل مذاکرات آج سے شروع ہوں گے۔ یہ فیصلہ آئی ایم ایف وفد کی طے شدہ شیڈول کے تحت پاکستان نہ پہنچنے کے باعث کیا گیا، جس کے باعث ابتدائی مشاورت آن لائن کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق آن لائن مذاکرات کے دوران حکومت پاکستان کی جانب سے بجٹ سے متعلق اہم تجاویز آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ مذاکرات میں وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے، جبکہ آئی ایم ایف کا وفد بجٹ تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لے گا۔
حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا، وزیر خزانہ
حکام کا کہنا ہے کہ معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دینے کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ آئندہ مالی سال کے محصولات، سبسڈی، مالیاتی خسارے، اور معاشی اصلاحات پر گفتگو ہوگی۔
پاکستان کا بھارت کے ساتھ کشیدگی پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان پہنچنے کا امکان ہے، جہاں بجٹ تجاویز پر بالمشافہ بات چیت کی جائے گی۔ یہ مذاکرات پاکستان کے نئے مالیاتی پروگرام کے تناظر میں انتہائی اہمیت کے حامل سمجھے جا رہے ہیں۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔