اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2025 08:52pm

کراچی: لانڈھی میں آگ سے متاثرہ فیکٹری کی مکمل عمارت زمیں بوس

کراچی کےعلاقے لانڈھی ایکسپورٹ پروسسنگ زون میں کپڑے کی فیکٹری میں لگی آگ 6 گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے باوجود نہ بجھائی جاسکی۔ آگ کی شدت کے باعث مکمل عمارت زمیں بوس ہوگئی ہے۔ اس سے قبل عمارت کا کچھ حصہ گرنے سے دو فائر فائٹرز زخمی بھی ہوئے۔ انتظامیہ نے آگ پر قابو پانے کے لیے قریبی ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے چیف فائر آفیسر ہمایوں خان نے آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نجی فیکٹری میں لگنے والی یہ تیسرے درجے کی آگ ہے۔ فیکٹری میں وافر مقدار میں کپڑا موجود ہے جس کی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 20 فائر ٹینڈرز موقع پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کے ایم سی کے 12 فائر ٹینڈرز ، ایک اسنارکل اور دو واٹر باؤزرز ریسکیو کے عمل مصروف ہیں اور قریبی ہائیڈرنٹس پر بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

چیف فائر آفیسر کے مطابق دوپہر ساڑھے 3 بجے آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی تھیآگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے البتہ فیکٹری میں فائر سیفٹی کے انتظامات کی موجودگی کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔


کراچیی کے علاقے لانڈھی کی فیکٹری میں لگنے والی آگ خطرناک صورت اختیار کرچکی ہے۔ آگ کی شدت کے باعث عمارت کے مختلف حصے منہدم ہوچکے ہیں، جس کی زد میں آکر 2 فائر فائٹرز زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق آگ کی شدت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے اگ کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ تاحال آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔ حکام نے آگ کی شدت کے باعث اسے تیسرے درجے کی آگ قرار دے دیا ہے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں کام کرنے والے تمام ملازمین کو بحفاظت عمارت سے باہر نکال لیا گیا ہے۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے شہر بھر سے مزید فائر ٹینڈرز کو طلب کیا گیا تھا تاکہ آگ بجھانے کے عمل کو تیز کیا جاسکے جبکہ اطراف کی فیکٹریوں میں موجود فائر ٹیموں کو بھی موقع پر طلب کیا گیا ہے۔

چیف فائر آپریشن ڈاکٹر عابد کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں لگی آگ پر مکمل قابو پانے میں مزید وقت لگے گا۔

Read Comments