پی آئی اے کا 6 سال بعد لندن کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے 29 مارچ 2026 سے لندن کے لیے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ پروازیں چھ سال کے طویل وقفے کے بعد آپریٹ کی جائیں گی اور ہفتہ وار چار پروازیں اسلام آباد سے لندن ہیتھرو ائرپورٹ کے جدید ترین ٹرمینل 4 سے روانہ ہوں گی۔
لندن پی آئی اے کا سب سے پہلا بین الاقوامی اور انتہائی پرکشش روٹ ہے، اور اس سے پہلے ایئرلائن پہلے ہی مانچسٹر کے لیے ہفتہ وار تین پروازیں چلا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے لندن ہیتھرو ایئرپورٹ میں چار ہفتہ وار پروازوں کے لیے منظوری حاصل کر لی ہے۔ یہ سلاٹس اس دوران وقتی طور پر کسی اور غیر ملکی ایئرلائن کو دی گئی تھیں تاکہ مستقل طور پر واپس نہ لے لی جائیں۔
اب قوانین میں نرمی آنے کے بعد ایئرلائن نے ہیئتھرو حکام کو مارچ 2026 سے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے اپنے ارادے سے آگاہ کر دیا ہے۔
لندن کا یہ روٹ پاکستانی تارکین وطن اور کاروباری مسافروں کے لیے ہمیشہ سے اہم اور انتہائی طلب والا رہا ہے۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق ہیئتھرو پر پروازیں دوبارہ شروع کرنا پی آئی اے کی ساکھ اور تجارتی مواقع کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔
اس سے مسافروں کے لیے یورپ اور شمالی امریکہ میں آگے کے سفر کے مواقع بھی بہتر ہوں گے۔
پی آئی اے نے ابھی لندن روٹ کے لیے تفصیلی شیڈول یا طیاروں کی قسم کا اعلان نہیں کیا، لیکن امکان ہے کہ وسیع جسم والے طیارے اس میں استعمال ہوں گے۔
یہ اعلان پی آئی اے کی جزوی نجکاری کے بعد سامنے آیا ہے۔
عارف حبیب کارپوریشن کی قیادت میں ایک کنسورشیم نے ایئرلائن کے 75 فیصد حصص کی خریداری میں کامیابی حاصل کی ہے، جس کی مالیت 135 ارب روپے ہے۔
اس کنسورشیم میں فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ بھی شراکت دار کے طور پر شامل ہوئی ہے اور دونوں ادارے ریگولیٹری منظوری کے بعد انتظامی اور آپریشنل نگرانی میں فعال کردار ادا کریں گے۔
نئے مالکان نے پہلے سال میں 125 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے تاکہ گراؤنڈ آپریشنز، سروس معیار اور طیاروں کے استعمال میں بہتری لائی جا سکے۔
اس منصوبے کے تحت آپریشنل طیاروں کی تعداد 18 سے بڑھا کر 62 کی جائے گی تاکہ نیٹ ورک کی گہرائی اور اعتبار بحال ہو۔
پی آئی اے کا لندن کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنا مارچ 2026 سے ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
اگر یہ منصوبہ کامیابی سے نافذ ہو گیا تو ہیئتھرو پر یہ پروازیں ایئرلائن کی بین الاقوامی بحالی کا اہم ستون ثابت ہوں گی اور نئے مالکان کے تحت وسیع اصلاحات کو بھی سہارا دیں گی۔














