نیوکلیئر یا میزائل پروگرام دوبارہ شروع کیا تو کارروائی کریں گے: ٹرمپ کی ایران کو پھر دھمکی

اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو امریکا اسکی حمایت کرے گا: صدر ٹرمپ
شائع 30 دسمبر 2025 12:37am

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرایران نے نیوکلیئر یا میزائل پروگرام دوبارہ شروع کیا تو کارروائی کریں گے، میں نے سنا ہے کہ ایران دوبارہ ان پروگرامز پر کام کررہا ہے، اگر ایسا ہی ہے تو پھر ہمیں انہیں ختم کرنا پڑے گا اور اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو امریکا اسکی حمایت کرے گا۔

خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام کے حوالے سے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اگر تہران نے اپنی جوہری یا میزائل صلاحیت دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی تو امریکا مزید فوجی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔

فلوریڈا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے جون میں ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن ایران کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی پیش رفت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب اطلاعات مل رہی ہیں کہ ایران دوبارہ اپنی صلاحیتیں بڑھانے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اگر ایسا ہوا تو ہمیں ایک بار پھر سخت کارروائی کرنا پڑے گی۔ ہم پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے، اگرچہ ہماری خواہش ہے کہ حالات اس نہج تک نہ پہنچیں۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا فلوریڈا کے علاقے پام بیچ میں واقع اپنی رہائش گاہ مار-اے-لاگو اسٹیٹ میں استقبال کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے خطے کی سیکیورٹی صورت حال اور ایران سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل نے غزہ، لبنان اور ایران کے خلاف کارروائیوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں غزہ اور لبنان میں جاری تنازعات کے ساتھ ساتھ جون میں ایران کے خلاف کی گئی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔

صحافیوں کے سوال پر کہ آیا امریکا ایران کے میزائل پروگرام کو نشانہ بنانے کے لیے اسرائیلی حملے کی حمایت کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران میزائل پروگرام جاری رکھتا ہے تو امریکا اس کی حمایت کرے گا جب کہ جوہری معاملے پر تو فوری کارروائی کی جائے گی۔

امریکی صدر کے اس بیان کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ایران کے جوہری و دفاعی پروگرام سے متعلق سخت امریکی مؤقف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Donald Trump

President

Benjamin Netanyahu

Ayatollah Ali Khamenei

Iran Israel War

Iran Missile Program

Iran Nuclear Facilities

Iran Nuclear Project

Iran missile programme