اراکین قومی اسمبلی کا سفری واؤچرز کی تفصیلات مانگنے پر معاملہ اسپیکر کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ارکان اسمبلی سے سفری واؤچرز کی تفصیلات مانگ لیں
شائع 29 دسمبر 2025 06:47pm

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے تمام ارکان اسمبلی سے سفری واؤچرز کی تفصیلات مانگ لیں، اراکین کی اکثریت نے سفری واؤچرز کے استعمال کی تفصیلات مانگنے پر احتجاج کرتے ہوئے معاملہ اسپیکر سردار ایاز صادق کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

پیر کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے تمام اراکین قومی اسمبلی سے یکم جولائی سے 31 دسمبر تک دیے گئے سفری واؤچرز سے متعلق تفصیلات مانگ لیں، جس پر اراکین کی اکثریت نے سفری واؤچرز کے استعمال کی تفصیلات مانگنے پر احتجاج کیا۔

ذرائع کے مطابق ارکان قومی اسمبلی نے اس غیر معمولی اقدام پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکینِ قومی اسمبلی کو سالانہ بنیادوں پر دو اقساط میں تقریباً 12 سے 15 لاکھ روپے مالیت کے سفری واؤچرز فراہم کیے جاتے ہیں، اراکین یہ واؤچرز اپنے اور اہلِ خانہ کے فضائی سفر کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

اخراجات سے متعلق اراکین کو جاری پرفارمے میں ہدایت کی گئی کہ وہ بتائیں کہ واؤچرز کہاں استعمال کیے، اراکین کی طرف سے تفصیلات دینے پر یکم جنوری سے تیس جون 2026 کے باقی واؤچرز جاری ہوں گے۔

اس پر اراکین قومی اسمبلی کا مؤقف ہے کہ پہلے کبھی ہم سے سفری واؤچرز کے استعمال کی تفصیلات نہیں مانگی گئیں۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا چیف ویپ حزب اختلاف کو خط ارسال

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ہدایت پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے چیف ویپ حزب اختلاف ملک عامر ڈوگر کو ایک بار پھر خط ارسال کردیا گیا ہے۔

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق یہ خط سابق قائدِ حزبِ اختلاف سے متعلق عدالتوں میں زیرِ التواء مقدمات کی تفصیلات کے حصول کے لیے بھجوایا گیا ہے۔

ترجمان قومی اسمبلی نے بتایا کہ یہ اس ضمن کا چوتھا خط ہے جو ملک عامر ڈوگر کو ارسال کیا گیا، اس سے قبل 19 نومبر، 5 دسمبر اور 19 دسمبر 2025 کو بھی اسی نوعیت کے خطوط بھیجے جا چکے ہیں تاہم تاحال مطلوبہ معلومات موصول نہیں ہو سکیں۔

خط میں سابق قائدِ حزبِ اختلاف سے متعلق عدالتوں میں زیرِ التواء مقدمات کی موجودہ قانونی صورتحال سے آگاہی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قائدِ حزبِ اختلاف کی تقرری کے لیے یہ معلومات آئینی اور قانونی تقاضوں کے تحت نہایت ضروری ہیں۔

ترجمان نے مزید واضح کیا کہ بعض زیرِ سماعت مقدمات میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بطور فریق شامل کیا گیا ہے، جس کے باعث درست اور مکمل معلومات کا حصول ناگزیر ہو چکا ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ مطلوبہ معلومات موصول ہونے کے بعد ہی قائدِ حزبِ اختلاف کی تقرری کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے گا جب کہ اس ضمن میں تمام آئینی و قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔

speaker national assembly

national assembly secretariat

ayaz sadiq

Speaker Ayaz Sadiq

members national assembly

mnas

Travel vouchers