اڈیالہ جیل: عمران خان کی بہنوں نے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر دھرنا دے دیا
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کا وقت ختم ہوگیا۔ عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت کسی پارٹی رہنما کو آج بھی ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔ عمران خان کی تینوں بہنوں اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے فیکٹری ناکے پر دھرنا دے رکھا ہے۔
راولپنڈی میں منگل کے روز عمران خان سے ملاقات کے دن کے موقع پر پولیس کی جانب سے اڈیالہ جیل کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ عمران خان کی تینوں بہنیں علیمہ خان، نورین خان اور عظمیٰ خان کارکنان کے ساتھ فیکٹری ناکے پر پہنچیں تو پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔
پولیس کی جانب سے روکے جانے کے بعد تینوں بہنوں اور پی ٹی آئی کارکنان نے فیکٹری ناکے پر دھرنا دے دیا جو تاحال جاری ہے۔ دھرنے میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت ملنے تک دھرنا جاری رہے گا۔
دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے اڈیالہ جیل کے اطراف میں آج سیکیورٹی ہائی الرٹ اور دفعہ 144 نافذ ہے۔ جیل جانے والے راستوں پرپولیس کی بھاری نفری تعینات اور قیدی وین بھی موجود ہے۔ پولیس کی جانب سے گورکھپور کے مقام پر اینٹی رائٹس والز لگائی گئی ہیں جبکہ اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 کے باہر واٹرکینن بھی پہنچا دی گئی ہے۔
اڈیالہ جیل انتظامیہ کو گزشتہ روز عمران خان سے ملاقات کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں کی فہرست پہنچا دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق فہرست میں بیرسٹر گوہر سمیت 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام شامل تھے۔ تاہم بہنوں سمیت پی ٹی آئی کے کسی رہنما کی آج عمران خان سے ملاقات نہ ہوسکی۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی اڈیالہ جیل کے باہر پہنچ گئے۔ فیکٹری ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں آنا صرف ارکان اسمبلی کاکام نہیں، عمران خان کی بہنوں سےاظہارِ یکجہتی کیلئےسب کوآناچاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کا واقعہ افسوس ناک ہے، دہشت گردی آئے روزبڑھ رہی ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے شکوہ کیا کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد اب تک عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے۔
اس سے قبل اپوزیشن اتحاد کے وفد نے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ وفد میں اسد قیصر، مصطفی نواز کھوکھر، شہرام خان ترکئی شامل تھے۔
اپوزیشن اتحاد نےآفتاب شیر پاؤ کو 20 اور 21 دسمبر کو ہونے والی قومی کانفرنس کی دعوت دی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ قومی کانفرنس کا مقصد ملک میں جمہوریت، آئین اور ووٹ کے حق کی موجودہ صورتحال پر بحث کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس خیبرپختونخوا ہاؤس میں ہوگی، امید کرتے ہیں حکومت جمہوریت کی بالادستی برقرار رکھتے ہوئے ہماری کانفرنس میں رکاوٹیں نہیں کھڑی کرے گی۔
آفتاب شیرپاؤ نے اپوزیشن وفد کی جانب سے کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کے بعد حکومت 28 ویں ترمیم لانے کی باتیں کر رہی ہے، جس سے عدلیہ مزید کمزور ہوگی اور ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔












