روس کا یوکرین پر کنزال ہائپر سونک میزائل سے حملہ، 10 لاکھ سے زائد گھر بجلی سے محروم
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں ایک بار پھر شدت دیکھی گئی ہے۔ روس نے ہفتے کی شب یوکرین کے مختلف علاقوں میں صنعتی اور توانائی کی تنصیبات کو ہائپر سونک میزائل ‘کنزال’ سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ روسی حکام کے مطابق یہ حملے یوکرین کی جانب سے روس میں شہری اہداف پر کیے گئے حملوں کے جواب میں کیے گئے۔
روس کی وزارت دفاع نے بیان میں کہا کہ یوکرین کے فوجی اور توانائی سے متعلق اہداف پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا گیا، جس میں کنزال ہائپر سونک میزائل سمیت جدید ہتھیار استعمال ہوئے۔
روسی ذرائع اور جنگی نامہ نگاروں کے مطابق روسی مگ 31 طیاروں نے کنزال ہائپر سونک میزائل داغے، جن کے ذریعے یوکرین کے شہروں اوڈیسا اور کیرووہراد میں اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق پہلے میزائل کیرووہراد میں گرے اور اس کے بعد اوڈیسا میں تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ جنگی مبصرین کا کہنا ہے کہ اوڈیسا پر کنزال میزائلوں کا یہ پہلا حملہ تھا۔
شام میں داعش کے حملے میں امریکی فوجیوں سمیت 3 افراد ہلاک
یوکرین کی وزارتِ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے آن لائن نقشے کے مطابق اوڈیسا کے پورے خطے میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ یوکرینی حکام کے مطابق روسی حملوں کے نتیجے میں کم از کم دس بجلی گھروں کو شدید نقصان پہنچا، جس کے باعث دس لاکھ سے زائد گھر بجلی سے محروم ہو گئے۔
روسی افواج اکتوبر 2022 سے یوکرین کے توانائی کے نظام، فوجی کمانڈ مراکز اور دفاعی صنعت سے وابستہ تنصیبات پر میزائل حملے کرتی آ رہی ہیں۔ روس کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا آغاز کریمیا پل پر یوکرین کے حملے کے بعد کیا گیا تھا۔
حال ہی میں اوڈیسا ریجن کے شہر ازمیل میں بھی دھماکوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔ دسمبر کے آغاز میں یوکرینی شہر کریوی روگ میں اسکندر ایم میزائل حملے میں یوکرین کی سیکیورٹی سروس کی عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جہاں مبینہ طور پر حساس نوعیت کا سامان موجود تھا۔
یوکرین کی جانب سے جاری کردہ فوٹیج میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ روسی ڈرون نے یوکرین کی ایک بندرگاہ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تین بحری جہازوں کو نقصان پہنچا۔ یوکرینی حکام کے مطابق اس حملے کے دوران مصر کے ایک جہاز میں آگ بھی لگ گئی۔
اسرائیل کا غزہ میں حماس کے سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
دوسری جانب اوڈیسا میں جمعہ کی رات اور پھر دن کے وقت بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس سے علاقے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر شہری اہداف کو نشانہ بنانے کے الزامات عائد کر رہے ہیں، جبکہ جنگ کے اثرات عام شہریوں کی زندگیوں پر مسلسل گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔













