ایمان مزاری کیس کی سماعت میں ناروے کے سفیر کی شرکت، دفترخارجہ کی سخت کارروائی

پاکستان کے اندونی معاملات میں مداخلت پر وزارت خارجہ نے سخت ترین الفاظ میں ڈیمارش جاری کردیا
شائع 11 دسمبر 2025 07:47pm

دفترخارجہ نے ناروے کے سفیر کی سپریم کورٹ میں ایمان مزاری کیس کی سماعت کے دوران موجودگی کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے سخت اقدام کیا اور ڈیمارش جاری کردیا ہے۔

دفترِ خارجہ کے مطابق جمعرات کو ناروے کے سفیر کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر سخت احتجاج کرتے ہوئے باضابطہ طور پر ڈیمارش جاری کر دیا گیا۔

دفترخارجہ کے مطابق پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ ایک آزاد، خودمختار ، اور قانون پر عمل درآمد کرنے والی ہارڈ اسٹیٹ کیا ہوتی ہے اور سخت اور واشگاف الفاظ میں ناروے کے سفیر کو پاکستان کے اندونی معاملات میں مداخلت پر وزارت خارجہ نے سخت ترین الفاظ میں ڈیمارش جاری کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ 11 نومبر 2025 کو ناروے کے سفیر کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایمان مزاری کیس کی سماعت میں شرکت نہ صرف سفارتی حد سے تجاوز تھی بلکہ پاکستان کے اندرونی عدالتی معاملات میں براہ راست مداخلت بھی تھی۔

دفترخارجہ کے مطابق یہ اقدام ویانا کنونشن 1961 کے آرٹیکل 41 کی کھلی خلاف ورزی ہے، جو سفارت کاروں کو میزبان ملک کے قوانین کا احترام کرنے اور اس کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا پابند کرتا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کا سفیر اس نوعیت کے حساس اور زیر سماعت مقدمے میں موجود ہو کر عدالتی عمل کو متاثر کرنے یا اس پر اثرانداز ہونے کا تاثر دے تو یہ سفارتی ذمہ داریوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور ہوتی ہے۔

دفترخارجہ کے مطابق یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، شواہد یہ بتاتے ہیں کہ ناروے کی مختلف این جی اوز خصوصاً وہ تنظیمیں جو انسانی حقوق کے نام پر سرگرم ہیں پاکستان میں ایسے عناصر کی حمایت اور انہیں پلیٹ فارم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سپورٹ بھی کرتی ہیں جو پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

دفترخارجہ نے مزید کہا کہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کے بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان نے ناروے کے سفیر کو ڈیمارش جاری کیا اور دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ڈیمارش اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے اور عالمی سفارتی اصولوں کے مطابق اپنی خودمختاری کا تحفظ کرنا بخوبی جانتا ہے۔

متنازعہ ٹوئیٹس کیس: ایمان مزاری کا ٹرائل روکنے کا حکم

قبل ازیں سپریم کورٹ نے متنازعہ ٹوئیٹس کیس میں ایمان مزاری کی ٹرائل رکوانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے تک ٹرائل روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے ہائیکورٹ میں زیر سماعت کیس کے فیصلے کو حتمی معاملے کی بنیاد قرار دیا۔

سپریم کورٹ میں ایمان مزاری کی جانب سے ٹرائل رکوانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ کیس کا فیصلہ نہیں سناتی، ٹرائل عدالت میں کارروائی کو روکا جائے۔ عدالتِ عظمیٰ نے دلائل سننے کے بعد ٹرائل روکنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے تک ٹرائل آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت متعلقہ ٹرائل کورٹ کارروائی روکنے کی پابند ہوگی۔

کیس سے متعلق ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک مزید سماعت سپریم کورٹ میں متلوی کر دی گئی ہے۔

foreign office

Supreme Court of Pakistan

Pakistan Foreign Office

Iman Mazari

Norway Ambassador

Controversial tweets case