آسٹریلیا 16 سال سے کم عمر بچوں کیلئے سوشل میڈیا پر پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

ٹک ٹاک، یوٹیوب، انسٹاگرام اور فیس بک سمیت بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹس کا استعمال مکمل طور پر ممنوع قرار
شائع 09 دسمبر 2025 09:05pm

آسٹریلیا 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے، جس کے تحت ٹک ٹاک، یوٹیوب، انسٹاگرام اور فیس بک سمیت بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹس کا استعمال مکمل طور پر ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق آسٹریلیا میں نئی قانون سازی کے تحت 10 بڑی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 16 سال سے کم عمر بچوں کی رسائی فوری طور پر بند کر دیں، بصورتِ دیگر 4 کروڑ 95 لاکھ آسٹریلین ڈالر تک کے بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پابندی پر ٹیکنالوجی کمپنیوں اور آزادیِ اظہار کے حامی حلقوں نے تنقید کی ہے تاہم والدین اور بچوں کے حقوق کے کارکنوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

دیگر ممالک بھی آسٹریلیا کے اس فیصلے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں کیوں کہ بچوں کی ذہنی صحت اور سوشل میڈیا کے ممکنہ منفی اثرات کے حوالے سے عالمی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے۔

آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں پر سوشل میڈیا کے دباؤ کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے بچوں کو مشورہ دیا کہ آنے والی تعطیلات میں فون پر اسکرولنگ کے بجائے کوئی نیا کھیل یا ساز سیکھیں یا وہ کتاب پڑھیں جو کافی عرصے سے آپ کی الماری میں رکھی ہے اور خاندان کے ساتھ وقت گزاریں۔

ماہرین کے مطابق آسٹریلیا کا یہ اقدام دیگر ممالک کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔ کرٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ٹاما لیور نے کہا کہ آسٹریلیا کا فیصلہ ٹیک کمپنیوں کے خلاف ایک ”اہم قدم“ ہے، اور ممکن ہے کہ مزید ممالک بھی ایسے اقدامات کریں۔

حکومت کے مطابق ابتدائی فہرست میں شامل دس پلیٹ فارمز وقت کے ساتھ تبدیل ہو سکتے ہیں کیوں کہ بچے نئی ایپس کی طرف منتقل ہوتے رہتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کمپنیوں نے پابندی پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ عمر کا تعین آن لائن سرگرمی، سیلفی یا شناختی دستاویزات کے ذریعے کریں گی۔

البتہ ایلون مسک کے پلیٹ فارم ”ایکس“ نے اس پابندی کو آزادیِ اظہار کے خلاف قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے جب کہ پابندی کے خلاف ہائی کورٹ میں چیلنج بھی دائر کیا گیا ہے۔

آسٹریلوی حکومت کے مطابق پابندی سے قبل ملک میں 8 سے 15 سال کی عمر کے 86 فیصد بچے سوشل میڈیا استعمال کر رہے تھے۔ اب یہ پابندی سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے نئے چیلنج اور ممکنہ طور پر مستقبل میں کم ہوتے ہوئے نوجوان صارفین کی نشاندہی کرتی ہے۔

social media

Australia

Social Media Ban

first country

under 16 children social media ban