حزب اللہ نے اسرائیل کے ساتھ نئی جنگ کے امکان کا اشارہ دے دیا
حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ تنظیم اسرائیل کی جانب سے حال ہی میں کیے گئے حملے کا جواب دینے کا حق رکھتی ہے اور مستقبل میں اسرائیل کے ساتھ نئی جنگ کا امکان بھی موجود ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق لبنانی تنظیم حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے یہ بیان جمعے کے روز ایک ٹیلی ویژن خطاب میں دیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے چند روز قبل تنظیم کے اعلیٰ عسکری کمانڈر ہشام علی طبطبائی کی ہلاکت کے بعد جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دھمکیاں حزب اللہ کے مؤقف کو متاثر نہیں کر سکتیں اور جوابی کارروائی کا فیصلہ تنظیم خود اپنے وقت پر کرے گی۔
نعیم قاسم کے مطابق لبنان کو اسرائیلی خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنی فوج اور عوام کی مشترکہ حکمت عملی تیار کرنا ہو گی۔
خطے میں تشویش اس وقت مزید بڑھ گئی جب اسرائیل نے 23 نومبر کو بیروت کے جنوبی علاقوں پر حملہ کرتے ہوئے حزب اللہ کے کمانڈر کو نشانہ بنایا جس کے بعد نئی جنگ کے امکان کا خدشہ پیدا ہو گیا۔
لبنانی تنظیم حزب اللہ کے نائب سربراہ نے مزید کہا کہ مستقبل میں جنگ کا امکان بھی موجود ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ جنگ نہ ہو۔
اپنے خطاب میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ پوپ لیو کے لبنان کے آئندہ دورے سے امن قائم کرنے اور جاری کشیدگی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان اویخائے ادرعی نے اپنے بیان میں کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے لبنانی فوج کی کوششیں ناکافی ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ حزب اللہ اب بھی اپنے اسلحے کو خفیہ طور پر برقرار رکھنے کے لیے سرگرم ہے۔
ادھر حزب اللہ کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیلی حملے اور جنوبی سرحد کے پانچ علاقوں پر قبضہ ختم نہیں ہوتا وہ اپنے ہتھیار نہیں چھوڑے گی۔















