ایک سے بڑھ کر ایک بڑی فلم، کیا ٹولی وُڈ نے بولی وُڈ کی جگہ لے لی؟
بھارت کی تلگو زبان کی فلم انڈسٹری ٹولی وُڈ شاندار مناظر والی کہانیوں، متاثرکن ایکشن اور عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے والی فلموں کے ذریعے ملک کی تفریحی دنیا کے نقشے کو بدل رہی ہے۔ ’آر آر آر‘ اور ’باہوبلی‘ جیسی شاندار کامیابیوں نے اسے نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا بھر میں منفرد شناخت دلائی ہے۔
ایسوسی ایٹیڈ پریس (اے پی) بھارت میں ایک تیزی سے ابھرتی ہوئی علاقائی فلم انڈسٹری روایتی بولی وُڈ کو سخت مقابلہ دے رہی ہے اور عالمی سطح پر اپنی جگہ بنا رہی ہے۔ تلگو زبان کی یہ صنعت، جسے ٹولی وُڈ کہا جاتا ہے، ایپک فلموں، بڑے بجٹ کے پراجیکٹس اور قابلِ دید مناظر کی بدولت دنیا بھر میں اپنی پہچان مستحکم کر رہی ہے۔
جس طرح ممبئی ہندی فلموں کے لیے مرکز ہے، اسی طرح حیدرآباد تلگو سنیما کا گھر ہے۔ ٹولی وُڈ کی فلمیں جیسے “آر آر آر”، “پشپا” اور “باہوبلی” نہ صرف باکس آفس پر شاندار کامیاب رہیں بلکہ بین الاقوامی ایوارڈز میں بھی سرخرو ہوئیں۔ یہ فلمیں ٹولی وُڈ کی بڑھتی ہوئی طاقت اور اس کے بدلتے ہوئے اثر کو نمایاں کرتی ہیں۔
تلگو فلم انڈسٹری کا اہم مرکز راموجی فلم سٹی ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا فلم اسٹوڈیو کمپلیکس ہے اور 1,666 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔ اس میں سیکڑوں سیٹس، پروڈکشن ہاؤسز، ویئر ہاؤسز اور پوسٹ پروڈکشن سہولتیں موجود ہیں۔ ٹالی وُڈ ہر سال تقریباً 300 فلمیں تیار کرتا ہے، جو اسے بھارت کی بڑی علاقائی فلم انڈسٹریز میں شامل کرتا ہے۔
ٹولی وُڈ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت کی ایک وجہ کورونا وبا کے دوران اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کا پھیلاؤ بھی ہے، جس نے علاقائی فلموں کو نئے ناظرین تک پہنچایا۔ اسی دوران بولی وُڈ ناظرین کو سنیما گھروں تک واپس لانے میں مشکلات کا شکار تھا جبکہ ٹولی وُڈ محتاط کہانیوں، نئی جدت اور ایکشن کے امتزاج کی وجہ سے آگے بڑھتا گیا۔
فلم ساز ٹی وی روی نارائن کے مطابق، تلگو ناظرین ہر طرح کی فلموں کو قبول کرتے ہیں، چاہے وہ بڑے بجٹ کی ایپک ہوں یا چھوٹے بجٹ کی کہانیاں۔ یہی تنوع ٹولی وُڈ کی کامیابی کا بنیادی عنصر سمجھا جاتا ہے۔
ٹولی وُڈ کی فلمیں اپنی بلند پایہ خوبصورت تصویری انداز ، کہانیوں، بڑے ایکشن مناظر اور خاندانی، اساطیری اور جذباتی عناصر کے امتزاج کے لیے مشہور ہیں۔ زیادہ تر فلمیں “پین انڈیا” ریلیز کے طور پر پیش کی جاتی ہیں اور مختلف زبانوں میں ڈب ہوتی ہیں۔ ان فلموں کے گانے اور رقص مناظر اپنی شاندار پیشکش کے باعث عالمی شہرت پاتے ہیں۔
ٹولی وُڈ کا فین کلچر اپنی مثال آپ ہے۔ مہیش بابو، الو ارجن، پربھاس، رام چرن اور جونیئر این ٹی آر جیسے اسٹارز کے مداحوں میں جنون کی حد تک عقیدت پائی جاتی ہے۔ فلم ریلیز کے موقعوں پر بڑے جشن ہوتے ہیں، جبکہ فین کلبز اپنے پسندیدہ ستاروں کے نام پر خیراتی سرگرمیاں بھی کرتے ہیں۔
تلگو سینما نے علاقائی سیاست پر بھی گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔ سب سے اہم مثال این ٹی راما راؤ ہیں جنہوں نے 1983 میں تلگو دیشم پارٹی بنا کر ریاستی سیاست میں انقلابی تبدیلی لا دی اور وزارتِ اعلیٰ تک پہنچے۔
ٹولی وُڈ کی حالیہ عالمی شناخت کا سب سے بڑا حصہ فلم ساز ایس ایس راجامولی کے نام جاتا ہے۔ ان کی فلم “RRR” نے آسکر جیت کر نئی تاریخ رقم کی، جبکہ “باہوبلی” سیریز نے باکس آفس کے ریکارڈ توڑ دیے۔ ان کی نئی فلم “وارانسی” 2027 میں ریلیز ہوگی جس سے مزید بڑی توقعات وابستہ ہیں۔
ٹولی وُڈ کا کاروباری ڈھانچہ بولی وُڈ سے ملتا جلتا ہے، جس میں تھیٹر ریلیز، موسیقی اور ٹی وی رائٹس، بیرون ملک تقسیم کاری اور برانڈ پارٹنرشپس شامل ہیں۔ اسے بھارت کی دوسری بڑی فلم انڈسٹری مانا جاتا ہے اور اس کی فلموں کے ڈبنگ ورژنز ملک کے مختلف حصوں میں بے حد مقبول ہیں۔
ٹولی وُڈ کی لازمی دیکھنے والی فلموں میں “RRR”، “پشپا 1 اور 2”، “کلر فوٹو”، “باہوبلی سیریز” اور کلاسک فلم “مایا بازار” شامل ہیں، جو مختلف ادوار کی نمائندہ اور معیاری تخلیقات سمجھی جاتی ہیں۔
















