عمران خان کی ہلاکت کی افواہوں اور اڈیالہ کے باہر احتجاج پر جیل حکام کی وضاحت

خبروں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے میں بھارتی اور افغان میڈیا کا اہم کردار نظر آیا
اپ ڈیٹ 27 نومبر 2025 11:50am

راولپنڈی میں واقع اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان صحت مند ہیں اور جیل میں موجود ہیں۔ جیل انتظامیہ نے خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ان کی کہیں بھی منتقلی کی افواہیں درست نہیں ہیں۔

عمران خان دو سال سے زائد عرصے سےکرپشن اور دہشت گردی کے مختلف مقدمات میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اچانک خبریں پھیلنا شروع ہوئیں کہ عمران خان جیل میں انتقال کر گئے ہیں۔

ان خبروں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے میں بھارتی اور افغان میڈیا کا اہم کردار نظر آیا۔

ڈیلی کابل نیوز اور افغانستان ٹائمز نامی ‘ایکس’ اکاؤنٹس نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ عمران خان کو جیل میں قتل کردیا گیا ہے۔

بھارتی نیوز چینل “ٹی وی 9” نے جیل سے عمران خان کی لاش منتقل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بریکنگ نیوز چلائی۔

بھارتی حمایت یافتہ انتہا پسند گروہ “فتنۃ الہندوستان” سے وابستہ ایک اکاؤنٹ نے بھی ان افواہوں میں اپنا حصہ شامل کیا۔

پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا نے بھی ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ انہیں خدشہ ہے عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عمران خان کی بہنیں اور بچے دعویٰ کرتے ہیں کہ سابق وزیر اعظم کو غیر انسانی حالات میں سولٹری کنفائنمنٹ (قیدِ تنہائی) میں رکھا گیا ہے اور انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاندان کو ہفتے میں دو مرتبہ ملاقات کی اجازت دی ہے۔

بدھ کو جیل کے چیک پوسٹ کے قریب پی ٹی آئی کارکنوں اور عمران خان کی بہنوں کے دھرنے کے دوران شدید ہنگامہ ہوا۔ کئی کارکن موقع پر جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔

عمران خان کی بہن علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل کے بعد ضمانت پر رہا

بعد ازاں جیل حکام اور پولیس نے علیمہ خان کو یقین دہانی کرائی کہ عمران خان سے ملاقات کا انتظام کیا جائے گا، جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔

اسی دوران جب عمران خان کی موت کی خبریں وائرل ہوئیں تو اڈیالہ جیل حکام نے ان کی تردید کی۔

AAJ News Whatsapp
AAJ News Whatsapp

نجی ٹی وی “جیو نیوز” نے جیل انتظامیہ کا بیان شائع کیا، جس میں کہا گیا کہ ”عمران خان کی صحت کے حوالے سے رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں۔ وہ بالکل صحت مند ہیں اور مکمل نگہداشت حاصل کر رہے ہیں۔“

پی ٹی آئی کا مصالحتی گروپ سرگرم، اہم رہنماؤں سے ملاقاتوں کا فیصلہ

خیال رہے کہ وزیرِ دفاع خواجہ آصف بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کو جیل میں سابقہ ادوار کی نسبت زیادہ سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان کو ٹی وی، ورزش کا سامان، ڈبل بیڈ اور مخمل کا گدا دیا گیا ہے، اور ان کے کھانے کا معیار فائیو اسٹار ہوٹل سے بھی بہتر ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب وہ جیل میں تھے تو سرد فرش پر سوتے تھے اور جیل کا معمولی کھانا ملتا تھا۔

imran khan

Khawaja Asif

adiala jail

Aleema Khan

Noreen Khan

Uzma Khan

Adiala Jail Protest

Imran Khan Death in Jail