سابق کپتان راشد لطیف نے متنازع بیانات پر غیر مشروط معافی مانگ لی

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے راشد لطیف کی معافی کے بیان کا خیر مقدم کیا۔
اپ ڈیٹ 22 نومبر 2025 08:15pm

سابق کپتان راشد لطیف نے اپنے بیانات پر نظرِثانی کرتے ہوئے انہیں غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری طویل وضاحتی بیان میں انہوں نے غیر مشروط طور پر معذرت کی، جس کا چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے خیر مقدم کیا۔


سوشل میڈیا پر جاری بیان میں راشد لطیف نے کہا کہ ان کا اصل اعتراض حکومتی ایڈوائزریز کی ممکنہ خلاف ورزیوں سے متعلق تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے کبھی کسی کھلاڑی یا پی سی بی آفیشل کو جان بوجھ کر کسی غلط کام میں ملوث نہیں ٹھہرایا۔

انہوں نے کہا کہ محمد رضوان کی فلسطین سے یکجہتی کو کپتانی سے ہٹانے سے جوڑنا ان کی غلط فہمی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں احساس ہے کہ یہ بات نامناسب، بے بنیاد اور شواہد سے ثابت نہیں ہوتی۔

انہوں نے اپنے الفاظ سے کسی کو تکلیف پہنچنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی اور تمام بیانات واپس لے لیے۔ ایکس پر پوسٹ میں سابق کپتان نے کہا کہ وہ آئندہ حساس معاملات پر محتاط تبصرہ اور ذمہ دارانہ تجزیہ پیش کریں گے۔


دوسری جانب اسی معاملے پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے ’ایکس‘ پر پوسٹ میں راشد لطیف کے خلاف کارروائی پر اعتراض اٹھایا۔ جس پر محسن نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کارروائی تنقید سے روکنے کے لیے نہیں بلکہ جھوٹے الزامات کے خلاف کی گئی تھی۔


واضح رہے کہ نجم سیٹھی کے ایکس ہینڈل سے یہ پوسٹ بعد میں ڈیلیٹ کردی گئی تھی۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے راشد لطیف کی جانب سے معذرت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ انکے پاس نئی شروعات کا موقع ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کسی کو دبانے کے لیے غیر قانونی طریقے استعمال نہیں کرتا۔

واضح رہے کہ راشد لطیف کے سروگیٹ ایڈورٹائزنگ اور محمد رضوان کو ون ڈے کپتانی سے ہٹانے سے متعلق بیانات پر پی سی بی نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) میں شکایت درج کروائی تھی، جس پر ادارے نے انہیں 17 نومبر کو لاہور میں تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔

راشد لطیف نے اس طلبی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کیا تھا اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ نوٹس غیر قانونی ہے۔

PCB

Pakistan Cricket Board

Najam Sethi

mohsin naqvi

rashid latif