پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلئے روس کی ثالثی کی پیشکش
روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کم کرانے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے ہفتہ کو اپنی پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ خطے میں استحکام روس سمیت پوری عالمی برادری کی اولین ترجیح ہے۔
ماریا زخارووا کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں روس کے اہم شراکت دار ہیں، اور ان دو ممالک کے درمیان جاری تناؤ نہ صرف متعلقہ فریقین بلکہ پورے خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دونوں ممالک چاہیں تو روس کشیدگی کم کرانے اور رابطے بحال کرانے میں کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
روسی حملوں کے جواب میں یوکرین کا روس کی آئل ریفائنری کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
ترجمان کے مطابق سرحدی تنازعات کا پائیدار اور دیرپا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے، اس لیے پاکستان اور افغانستان کو چاہیے کہ تحمل کا مظاہرہ کریں، صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکیں، اور اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
ماریا زخارووا نے زور دیا کہ مصالحتی کوششیں نہ صرف اعتماد بحال کریں گی بلکہ پورے خطے میں دیرپا امن کی بنیاد بھی رکھ سکتی ہیں۔ روس نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ امن کے قیام کے لیے ہر ممکن سفارتی معاونت دینے کے لیے تیار ہے۔














