نابالغ لڑکیوں سے زیادتی کا اسکینڈل: ایپسٹین کی نئی ای میلز ٹرمپ کے لیے خطرہ کیسے؟

جیفری ایپسٹین کی نئی ای میلز کے مطابق ٹرمپ کو جنسی استحصال سے متعلق سرگرمیوں کا علم تھا، ڈیموکریٹس کا دعویٰ
شائع 13 نومبر 2025 03:54pm

امریکی ایوانِ نمائندگان کی اوور سائٹ کمیٹی کے ڈیموکریٹ ارکان نے بدھ کو جیفری ایپسٹین کی نئی ای میلز جاری کیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایپسٹین کی نابالغ لڑکیوں کے استحصال سے متعلق سرگرمیوں کا علم تھا۔ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس نے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے سیاسی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔

امریکی ایوانِ نمائندگان کی اوور سائٹ کمیٹی کے ڈیموکریٹ اراکین کی جانب سے جیفری ایپسٹین کی ای میلز کا ایک نیا مجموعہ جاری کیا گیا ہے جو ایپسٹین کے وکیل نے کانگریس کے حکام کے حوالے کیا تھا۔

امریکی جریدے دی پولیٹیکو کے مطابق ان ای میلز میں ایپسٹین نے اپنے پرانے دوست اور مصنف مائیکل وولف کو 2019 میں لکھا کہ ’ٹرمپ نے مجھ سے کلب چھوڑنے کو کہا حالانکہ میں کبھی رکن نہیں تھا، ظاہر ہے وہ لڑکیوں کے بارے میں جانتا تھا کیونکہ اُس نے گیزلین (ایپسٹین کی سابقہ گرل فرینڈ) سے کلب میں رُکنے کو کہا۔‘

ان نئی ای میلز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو ایپسٹین کی سرگرمیوں، خصوصاً نابالغ لڑکیوں سے زیادتی کے واقعات کا علم تھا۔ تاہم ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اِسے پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔

امریکی سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران جیفری ایپسٹین کی 2011 سے 2019 کے درمیان کی ای میلز پیش کی گئیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایپسٹین کی مجرمانہ سرگرمیوں سے واقف تھے۔

کچھ ای میلز میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ ٹرمپ نے ایپسٹین کے اسی گھر پر کئی گھنٹے گزارے، جہاں نابالغ لڑکیوں سے زیادتی کے الزامات ہیں۔ 2011 میں گیزلین کو بھیجی گئی ایک ای میل میں ایپسٹین نے ٹرمپ کے بارے میں محاورے کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے اسکی سرگرمیوں کے بارے میں کسی سے کچھ ظاہر نہیں کیا۔

ایپسٹین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک متاثرہ لڑکی کے ساتھ کئی گھنٹے گزارے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا کہ ’ڈیموکریٹس ایپسٹین کے پرانے الزامات کو دوبارہ سامنے لارہے ہیں تاکہ اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹا سکیں‘۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے کہا ہے کہ ’ڈیموکریٹس منتخب ای میلز میڈیا کو دے کر جعلی بیانیہ بنا رہے ہیں۔‘ ان کے مطابق ای میلز میں جس متاثرہ خاتون کا ذکر ہے، وہ مرحومہ ورجینیا جیفری ہیں جنہوں نے خود واضح کیا تھا کہ ٹرمپ کسی غلط کام میں ملوث نہیں تھے’۔

لیویٹ نے مزید کہا کہ ’ٹرمپ نے ایپسٹین کو دہائیوں قبل اپنے کلب سے اس وقت نکال دیا تھا جب وہ خواتین کے ساتھ نازیبا برتاؤ کر رہا تھا۔‘

AAJ News Whatsapp

ایپسٹین کی دیگر ای میلز میں 2016 میں ایک 13 سالہ لڑکی کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کا ذکر بھی شامل ہے، جس میں ٹرمپ اور ایپسٹین پر زیادتی کے الزامات لگائے گئے تھے۔ ایپسٹین نے اس مقدمے کی خبریں اپنے وکلا اور دوستوں کو بھیجیں اور ایک ای میل میں اسے ’پاگل پن‘ قرار دیا۔ بعدازاں متاثرہ خاتون نے مقدمہ واپس لے لیا۔

امریکی اخبار کے مطابق مزید مبینہ ای میلز میں جیفری ایپسٹین نے نیویارک ٹائمز کے ایک صحافی کو بھی پیشکش کی کہ وہ ’ٹرمپ اور متاثرہ لڑکیوں کی نازیبا تصاویر دیکھنا چاہتا ہے یا نہیں؟

جیفری ایپسٹین کون تھا؟

جیفری ایپسٹین ایک امریکی فنانسر تھا جس پر جنسی جرائم کے الزامات تھے جس کے مطابق اس نے نابالغ لڑکیوں کو جنسی استحصال اور انسانی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا۔ اس پر یہ بھی الزام تھا کہ وہ اپنی دولت اور تعلقات کے ذریعے طاقتور افراد کو نوازتا اور انہیں نابالغ لڑکیوں تک رسائی دیتا رہتا تھا۔ جیفری ایپسٹین نے 2019 میں جیل میں ہی خودکشی کر لی تھی۔

ایپسٹین فائلز کیا ہیں؟

یہ دستاویزی مجموعہ ہے جو امریکی وزارت انصاف اور ایف بی آئی کی تحقیقات پر مبنی ہے، جس میں ایپسٹین اور اس کے نیٹ ورک کے زیر استعمال مختلف ذرائع جیسے روابط کی فہرستیں، فلائٹ ریکارڈز، عدالتی کاغذات اور متاثرین کی گواہیاں شامل ہیں۔

یہ دستاویزات اس لیے اہم ہیں کہ ان میں بہت سے مشہور شخصیات کے نام آتے ہیں جو مبینہ طور پر ایپسٹین کے نیٹ ورک میں شامل رہے یا جن سے ان کے تعلقات رہے اور اس میں امریکی صدر ٹرمپ سمیت کئی بڑے ناموں کا ذکر خصوصی طور پر اہم رہا ہے۔

ٹرمپ کے لیے نئی مشکل

امریکی ایوانِ نمائندگان میں بدھ کے روز ایریزونا سے تعلق رکھنے والی نومنتخب ڈیموکریٹ رکن ’ایڈیلیٹا گریجالوا‘ نے حلف اٹھانے کے فوراً بعد ’ڈسچارج پٹیشن‘ پر دستخط کیے۔ ان کے دستخط کے بعد ’جیفری ایپسٹین فائلز‘ کے اجراء سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ کے عمل کے آغاز کے لیے درکار آخری دستخط کا تقاضہ پورا ہوگیا ہے۔

یہ قرارداد ریپبلکن رکن تھامس میسی اور ڈیموکریٹ رکن رو کھنہ نے ستمبر میں پیش کی تھی، جس کے لیے صرف ایک دستخط باقی تھا۔ اب اس قرارداد پر ووٹنگ دسمبر میں متوقع ہے۔ قرارداد کے تحت امریکی محکمہ انصاف کو ایپسٹین سے متعلق مزید عدالتی و تحقیقاتی ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا پابند کیا جائے گا۔

دستاویزات میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ ایپسٹین اپنے سابق تعلقات ختم ہونے کے باوجود ٹرمپ سے متعلق خبروں پر نظر رکھتا تھا۔ ڈیموکریٹ اراکین کے مطابق نئی ای میلز میں ایپسٹین نے واضح کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جانتے تھے کہ ایپسٹین کے گھر میں کیا ہوتا ہے۔

امریکی ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹس اِن دستاویزات کو ٹرمپ کی ساکھ نقصان پہنچانے کے لیے اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اگر عدالت یا مزید تحقیقات اس معاملے میں ٹرمپ کی شرکت یا انہیں اس تمام معاملے کا علم ہونے کی تصدیق کر دیں تو یہ ان کے سیاسی اور قانونی مستقبل کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ای میلز ٹرمپ کے لیے ایک نیا سیاسی چیلنج بن سکتی ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب وہ دوبارہ انتخابی مہم میں سرگرم ہیں جبکہ کانگریس میں ایپسٹین فائلز کے اجرا سے متعلق ووٹنگ امریکی سیاست کو مزید گرما سکتی ہے۔

Donald Trump

Republicans

Jeffrey Epstein

President Donald Trump

us parliament

Epstein

Democrates

Epstein ٖFiles