افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، طالبان حکومت دہشت گردوں کو لگام دے: وزیراعظم

ہر اس چیز کے خلاف ہوں جو وفاق کو کمزور کرے، اتفاق رائے کے بغیر 18ویں ترمیم میں تبدیلی نہیں ہوگی: شہباز شریف کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال
شائع 12 نومبر 2025 08:09pm

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، طالبان حکومت دہشت گردوں کو لگام دے، دہشت گردوں کو افغانستان اور بھارت کی حمایت حاصل ہے، افغانستان 40 سالہ مہمان نوازی کا جو صلہ دے رہے ہیں وہ دنیا دیکھ رہی ہے، 27 ویں ترمیم سے آج بے نظیر بھٹو کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا، ملک کو آگے لے کر جانے کے لیے گالم گلوچ کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا، ہر اس چیز کے خلاف ہوں جو وفاق کو کمزور کرے، اتفاق رائے کے بغیر 18ویں ترمیم میں تبدیلی نہیں ہوگی۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ایوان نے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، آج قومی اتحاد اور یگانگت کو فروغ ملا، میں ارکان اسمبلی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں، کل پیارے ساتھی عرفان صدیقی اللہ کو پیارے ہوگئے، عرفان صدیقی استادوں کے استاد تھے، عرفان صدیقی ایک دانشور اور معلم تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کل کیڈٹ کالج وانا میں ایک بار پھر دہشت گردی ہوئی، کل کے واقعے نے سانحہ اے پی ایس کی یاد تازہ کردی، خوارج میں افغانستان کے لوگ بھی شامل تھے، تمام خوارج جہنم واصل ہوگئے، تمام بچوں اور اساتذہ کو بحاظت ریسکیو کیا گیا، پاک افواج کو سلام پیش کرتا ہوں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ کل اسلام آباد میں بھی اندوناک سانحہ ہوا، دہشت گردوں نے جوڈیشل کمپلکس کو نشانہ بنایا، کل اسلام آباد میں وکلا سمیت 12 افراد شہید ہوئے، شہدا کے درجات میں بلندی کی دعا کرتے ہیں، واقعے میں خارجی ہاتھ بالکل نمایاں ہے، دہشت گردی میں افغانستان کے ہاتھ نظر آتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں پاک افواج دے رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے بیان جاری ہوا ہے کہ یہ الزام ہے، دہشت گردوں کو افغانستان اور بھارت کی حمایت حاصل ہے، ہم نے دنیا کو ثبوت پیش کیے ہیں، ہم خارجی دہشت گردوں کی حرکتوں کا عمل ہے، ہم کسی کو پاکستان کی ترقی میں حائل نہیں ہونے دیں گے۔

AAJ News Whatsapp

وزیراعظم نے کہا کہ دوحہ اور ترکیہ میں امن مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں بھی اپنا مؤقف واضح طور پر پیش کیا، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف ہورہی ہے، افغان حکومت اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے، ہمارے جوان آئے روز شہید ہورہے ہیں، اس سے بڑی اور کوئی قربانی ہو نہیں سکتی، ہمارے جوان شہید ہوکر کروڑوں بچوں کویتیمی سے بچاتے ہیں، ہم چاہتے ہیں امن قائم ہو، افغانستان پاکستان کے ساتھ امن کوششوں میں شامل ہو، ہم جھوٹے وعدوں پر یقین نہیں کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ افغان وزیرخارجہ بھارت میں تھے اور پاکستان پر حملہ ہوا، پاکستان نے افغان باشندوں کو 40 سال مہمان رکھا، آج 40 سال مہمان نوازی کا صلہ میں دیا جارہا ہے، افغانستان بھارت جاکر ہمیں صلہ دے رہا ہے، ہم پورے خطے میں امن و ترقی چاہتے ہیں۔

27 آئینی ترمیم پٌر بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر آصف زرداری اور نوازشریف کا مشکور ہوں، بلاول بھٹو، خالد مقبول صدیقی، علیم خان، خالد مگسی کا بھی مشکور ہوں، ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے تمام اراکین کا مشکور ہوں، 27 ویں ترمیم پر بھرپور مشاورت کی گئی، مشاورت کے بعد آج یہ ترامیم آئین کا حصہ بن گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج بے نظیر بھٹو کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا، اپوزیشن کو آئینی عدالت کیا تکلیف دے رہی ہیں، سمجھ نہیں آیا، ملک کو آگے لے کر جانے کے لیے گالم گلوچ کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا، ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہمیں کام کرنا ہے، آئینی عدالت کا قیام مثیاق جمہوریت کا عروج ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھرپور معاونت کی، جسٹس یحییٰ آفریدی کا ریکارڈ بہت شاندار ہے، تعاون کرنے پر جسٹس یحییٰ آفریدی کا مشکور ہوں۔

پاک بھارت جنگ کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں بھارت کو زبردست شکست دی، بھارت سے جنگ کے دوران بلاول بھٹو نے بہترین سفارت کاری کی، اللہ نے معرکہ حق میں پاکستان کو شاندارکامیابی عطا کی، معرکہ حق میں بھارت سے ہم نے بدلے لیے، معرکہ حق کے بعد پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا۔

شہباز شریف نے کہا کہ صوبے مضبوط ہوں گے تو وفاق مضبوط ہوگا، وفاق کو مضبوط کرنے والی چیز کےحق میں ہوں، اگر کالا باغ سے وفاق کو نقصان ہوتا ہے تو میں حق میں نہیں، کبھی بھی چاروں اکائیوں کے بغیر کچھ نہیں کروں گا، ہر معاملےکو بیٹھ کرحل کریں گے، ہم سب نے مل کر دکھوں کو ختم کرنا ہے، خوشیاں بانٹنی ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری اور بلاول بھٹو کی سوچ میں کوئی فرق نہیں، اتفاق رائے کے بغیر 18 ویں ترمیم میں کوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی، ہم اس معاملے پر مل بیٹھ کر بات کریں گے۔

National Assembly

PM Shehbaz Sharif

PM SHAHBAZ SHARIF

27th Constitutional Amendment

27th Ammendment

27th Constitutional

Amendments in Pakistani Constitution