27 ویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں آج ووٹنگ نہ ہوسکی، اجلاس ملتوی

27ویں آئینی ترمیم کا بِل کل قومی اسمبلی سے بھی منظور کروالیا جائے گا، ذرائع
اپ ڈیٹ 11 نومبر 2025 07:20pm

سینیٹ سے منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کا بِل آج قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا، تاہم آج اس پر باقاعدہ ووٹنگ نہ ہوسکی۔ جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بِل کل قومی اسمبلی سے بھی منظور کروا لیا جائے گا۔

منگل کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں سینیٹر عرفان صدیقی کے انتقال پر ایوان میں فاتحہ خوانی کرائی گئی۔

بعد ازاں وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کے بل کی تحریک پیش کی، جس پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی گئی۔

وفاقی وزیر قانون نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم سینیٹ سے دو تہائی اکثریت کے ساتھ منظور ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں آئینی عدالتیں موجود ہیں جہاں آئینی معاملات نمٹائے جاتے ہیں اور ججز کی تقرری جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کی جاتی ہے۔

AAJ News Whatsapp

27 ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش، اپوزیشن کا احتجاج

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ مجوزہ بِل کے تحت صدر کو تاحیات استثنیٰ حاصل ہوگا، تاہم پبلک آفس سنبھالتے ہی یہ استثنیٰ ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات رہے گا مگر اس اعزاز کو واپس لینے کا اختیار پارلیمنٹ کو دیا گیا ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ بِل میں سوموٹو کے اختیار کے لیے نیا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے تاکہ عدلیہ پر سیاسی یا بیرونی دباؤ کم ہو اور ملک کا معاشی نظام متاثر نہ ہو۔

دوران اجلاس پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نے بدھ کے روز وقفہ سوالات ختم کرنے کی تحریک پیش کی، جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

سینیٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟

یاد رہے کہ وفاقی حکومت کو قومی اسمبلی سے ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ بِل کی منظوری کے لیے 224 ووٹوں کی ضرورت ہے، تاہم ذرائع کے مطابق حکومت کو اِس وقت 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

حکومت کی جانب سے مجوزہ بِل قومی اسمبلی سے منظور کروانے میں کامیابی کی صورت میں بھی وزیراعظم اس پر دستخط کر کے اسے منظوری کے لیے صدر مملکت کو ارسال کر دیں گے۔ صدر مملکت کی جانب سے دستخط کے بعد ان ترامیم کو باقاعدہ طور پر آئین کا حصہ بنا دیا جائے گا۔

صدرِ مملکت کی جانب سے عشائیہ

دوسری جانب صدر مملکت کی جانب سے آج رات ایوانِ صدر میں پارلیمنٹیرینز کے اعزاز میں عشائیہ دیا جارہا ہے۔ ایوان صدر کی جانب سے عشائیے میں تمام جماعتوں کے پارلیمنٹیرینز کو مدعو کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عشائیے میں 27ویں آئینی ترمیم پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم کا بِل کل قومی اسمبلی سے بھی منظور کروالیا جائے گا۔

pti

PMLN

PPP

National Assembly

JUIF

27th Constitutional Amendment

27th Ammendment