لائیو

سینیٹ نے دوتہائی اکثریت سے 27 ویں آئینی ترمیم منظور کرلی

27ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظور ی میں 64 ووٹ آئے۔
شائع 10 نومبر 2025 06:29pm

سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کی تمام 59 شقوں کی شق وار منظوری دی گئی، پی ٹی آئی، جے یو آئی کے ایک ایک سینیٹر نے حمایت میں ووٹ دیا۔ کسی نے بل کی مخالفت میں ووٹ نہیں دیا۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت سینیٹ کے اجلاس کے دوران ترمیم کے حق میں 64 ووٹ آئے، ترمیم کی مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ترمیم کو دوتہائی اکثریت حاصل ہوئی ہے۔

سینیٹ میں ستائیسویں آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد چیئرمین نے مبارکباد دی۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی پیشی کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے شدید شور شرابا کیا گیا اور احتجاجاً بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

اپوزیشن سینیٹرز وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کرتے رہے۔ اراکین نے احتجاج کے بعد سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کردیا اور اراکین ایوان سے باہر چلے گئے۔

جے یو آئی کے احمد خان اور پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو نے ووٹ کاسٹ کیا۔ بل کی پہلی شق کے خلاف 2 ووٹ آئے۔ دوسری گنتی میں بھی آئینی ترمیم کے حق میں 64 ووٹ سامنے آئے۔

سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیمی بل کی حتمی منظوری کے دوران سینیٹ کے تمام دروازے بند کر دیئے گئے، تمام شقیں 64 ووٹوں کی اکثریت سے منظور ہوئیں۔

سینیٹ سیشن کے دوران ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالتوں کی دوسری عدالتوں سےعلیحدگی اہم پیشرفت ہے، 27ویں ترمیم کی منظوری پر تمام سینیٹرز کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کاقیام شامل تھا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آئینی عدالت کے الگ ہونے سے سائلین کی بہتر انداز میں داد رسی ہوگی، چیف جسٹس پاکستان سمیت تمام ججزکی سنیارٹی برقرار رہےگی، دنیاکےکئی ممالک میں آئینی عدالت موجود ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ آئینی ترمیم عدالتی نظام میں بہتری کیلئےکی گئی، وعدےکے مطابق بل پہلے سنیٹ میں لائے، تمام سینیٹرز کو اظہار خیال کا موقع دیاگیا، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی دونوں ایوان کے ارکان پر مشتمل تھی۔

pti

PMLN

PPP

Senate session

JUIF

MQM Pakistan

27th Constitutional Amendment

Article 243