ایشیا کپ ٹرافی تنازع: آئی سی سی کی پاکستان اور بھارت کو ہدایت جاری

آئی سی سی نے صورتحال کو سنبھالنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے
شائع 08 نومبر 2025 10:19am

دبئی میں ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے حالیہ بورڈ اجلاس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ 2025 کی ٹرافی کے تنازع نے نیا رخ اختیار کر گیا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے باضابطہ طور پر ایشیا کپ کی گمشدہ ٹرافی کا معاملہ اجلاس میں اٹھایا، جس پر آئی سی سی نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں ممالک کو مسئلہ باہمی طور پر حل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

اٹھائیس ستمبر کو دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے فائنل میں بھارت نے پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی، لیکن اس کامیابی کے باوجود بھارتی ٹیم کو اب تک فاتح ٹرافی نہیں ملی۔ ٹرافی تاحال پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی کی ہدایت پر دبئی میں اے سی سی ہیڈکوارٹر میں موجود ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، بی سی سی آئی کے نمائندے دیوجیت سائکیا نے آئی سی سی اجلاس میں مؤقف اختیار کیا کہ ٹرافی بھارتی ٹیم کی ”حق دارانہ ملکیت“ ہے اور اسے فوری طور پر حوالے کیا جانا چاہیے۔ تاہم، پاکستان کی جانب سے مؤقف یہ سامنے آیا کہ فائنل کے بعد بھارتی کھلاڑیوں نے خود ٹرافی لینے سے انکار کیا تھا کیونکہ وہ محسن نقوی سے اسے وصول نہیں کرنا چاہتے تھے۔

سربیا کی فٹبال ٹیم کے ہیڈ کوچ کا دورانِ میچ انتقال، کھلاڑی گراؤنڈ میں رو پڑے

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب اختتامی تقریب میں محسن نقوی بطور صدر اے سی سی ٹرافی دینے کے لیے اسٹیج پر آئے، لیکن بھارتی کپتان نے ان سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ بعدازاں منتظمین نے ٹرافی وہاں سے ہٹا دی، جس کے بعد یہ تنازع جنم لے گیا۔

AAJ News Whatsapp

بی سی سی آئی نے تقریباً دس روز قبل محسن نقوی کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ٹرافی بھارتی ٹیم کو حوالے کی جائے، لیکن جواب موصول نہ ہوا۔ بعد میں محسن نقوی نے پیشکش کی کہ وہ 10 نومبر کو دبئی میں ایک الگ تقریب میں ٹرافی دینے کے لیے تیار ہیں، لیکن ٹرفای لینے کسی بھارتی آفیشل یا ٹیم کے کہتان کو آنا ہوگا۔ بھارت نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔

اب آئی سی سی نے صورتحال کو سنبھالنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی عمان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین پنکج کھمجی کریں گے۔ کھمجی دونوں ممالک کے بورڈز کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتے ہیں اور ماضی میں بھی کئی حساس معاملات میں ثالثی کا کردار ادا کر چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، آئی سی سی کے اجلاس کا ماحول خوشگوار رہا، تاہم کئی بورڈ ممبران نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ اگر فائنل کے بعد بھی فاتح ٹیم کو ٹرافی نہ ملے تو یہ کرکٹ کے نظم و نسق پر منفی تاثر ڈالتا ہے۔

پاکستانی ذرائع کے مطابق، محسن نقوی نے ٹرافی روکے رکھنے کا فیصلہ کسی بدنیتی سے نہیں بلکہ اس مقصد سے کیا کہ معاملہ احترام اور پروٹوکول کے دائرے میں حل ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس ٹرافی صرف ”حفاظتی تحویل“ میں ہے، اور وہ اسے کسی بھی باعزت طریقے سے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں۔

آئی سی سی پلیئرز آف دی منتھ کے لیے نامزدگیوں کا اعلان، ایک پاکستانی بھی شامل

اب دیکھنا یہ ہے کہ آئی سی سی کی ثالثی کے بعد یہ تنازع کس طرح حل ہوتا ہے، کیونکہ جہاں بھارت ٹرافی کو اپنی ملکیت قرار دے رہا ہے، وہیں پاکستان یہ تاثر دے رہا ہے کہ کھیل میں احترام اور رویے کی اہمیت کسی ٹرافی سے کم نہیں۔

اگرچہ یہ معاملہ بظاہر ایک کھیل کی ٹرافی سے متعلق ہے، لیکن اس کے پس منظر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی، سفارتی رویے، اور کھیل کے ذریعے تعلقات کی نرمی جیسے بڑے پہلو بھی چھپے ہیں۔

اب دنیا کی نظریں اس بات پر ہیں کہ کیا ایشیا کپ کی یہ چمکتی ہوئی ٹرافی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی برف پگھلانے کا باعث بنے گی یا ایک اور تنازع کو جنم دے گی۔

ICC

BCCI

asian cricket council

mohsin naqvi

asia cup 2025

asia cup trophy