27 ویں آئینی ترمیم: پیپلزپارٹی نے این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی تسلیم کرنے سے انکار کردیا

27ویں آئینی ترمیم میں صوبے کے حصے میں کمی کو مسترد کرتے ہیں تاہم آرٹیکل 243 کی حمایت کریں گے، بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس
اپ ڈیٹ 07 نومبر 2025 12:59am

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں تبدیلی تسلیم کرنے سے انکار کردیا، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں صوبے کے حصے میں کمی کو مسترد کرتے ہیں تاہم آرٹیکل 243 کی حمایت کریں گے۔

جعمرات کو پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں ہوا، جس کی صدارت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کی۔

اجلاس میں حکومت کی مجوزہ 27 ویں ترمیم پر غور کیا گیا تاہم پیپلزپارٹی کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی اور سی ای سی اجلاس جمعے کی نماز کے بعد دوبارہ طلب کرلیا گیا۔

اجلاس کے پہلے سیشن کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں صوبے کے حصے میں کمی کی سفارش کو مسترد کرتے ہیں، حکومت نے آرٹیکل 243 میں تبدیلیوں کا سوچا ہے ہم اس تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پھر سی ای سی کا اجلاس ہوگا جس میں آئینی عدالت کے قیام پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وزیر اعظم کی قیادت میں ن لیگ کا وفد آیا اور 27 ویں ترمیم کے لیے حمایت مانگی تھی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ حکومتی وفد کی آمد کے بعد سی ای سی کا اجلاس بلایا گیا، آئین میں جو این ایف سی کے تحفظ کے خاتمے والی شق ہے اُس کا خاتمہ کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے، آرٹیکل 243 کے علاوہ باقی تمام پوائنٹس کو ہم نے مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مزید گفتگو آج سی ای سی کے اجلاس میں ہوگی۔

پیپلز پارٹی کا صوبائی خود مختاری اور این ایف سی پر لچک دکھانے سے انکار

قبل ازیں مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کونسل (سی ای سی)کے اجلاس میں گورنر خیبرپختونخوا، وزیراعلیٰ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی و قائدین شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ صدر مملکت آصف علی زرداری بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اجلاس میں سینیٹ چئرمین یوسف رضا گیلانی، قائم علی شاہ، قادر پٹیل، قادر بلوچ، امجد حسین ایڈوکیٹ، نفیسہ شاہ، گورنر گلگت بلتستان مھدی شاہ، قمر زمان قائرہ اور نیئر بخاری، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، راجا پرویز اشرف، رضا ربانی بھی شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے 5 نکاتی ایجنڈے سے سی ای سی کو آگاہ کیا اور بتایا کہ کوئی باقاعدہ لکھا ہوا ڈرافٹ موجود نہیں۔

AAJ News Whatsapp

ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد نکات تیار کیے، پیپلزپارٹی صوبائی خود مختاری اور این ایف سی پر لچک دکھانےکو تیار نہیں۔

اراکین نے واضح کیا کہ کسی صورت میں اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک نہیں ہونا چاہیے، مختلف محکمہ صحت اور تعلیم کی واپسی ناممکن عمل ہے۔

ذرائع کے مطابق این ایف سی اوارڈ کی شیئرنگ کا فارمولا بھی طے ہے، پیپلزپارٹی 243 پر متفق نظر آتی ہے، آئینی کورٹ کی تشکیل اور چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر 70 فیصد اتفاق ہوا ہے۔

قبل ازیں اجلاس میں شرکت کے وقت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ آج پی پی پی کی سی ای سی لا اجلاس ہورہا ہے، جس میں صدر مملکت اور بلاول بھٹو بھی شریک ہیں۔

شازیہ مری نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارہویں ترمیم پر مؤقف واضح ہے، اٹھارویں ترمیم رول بیک ہونے پر کوئی بات نہیں ہو سکتی، پیپلز پارٹی صوبوں کو دیے اختیارات واپس نہیں لے سکتی، پیپلز پارٹی صوبوں کو مضبوط دیکھنا چاہتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا مسودہ سامنے نہیں آیا، مجوزہ ترمیم میں صوبوں سے متعلق کوئی بات ہوگی تو ہمارا مؤقف سامنے ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی کابینہ سے ستائیس ویں آئینی ترمیم کا مسودہ آج منظور ہونے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی کابینہ کو ستائیس ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر بریف کیا جائے گا جس کے بعد وفاقی کابینہ آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے گی۔

Asif Ali Zardari

Bilawal Bhutto Zardari

Pakistan People's Party (PPP)

ppp central executive committee

President Asif Ali Zardari

Constitutional amendment

27th Constitutional Amendment

27th Ammendment