27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے
وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے سیاسی مشاورت تیز کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے ایم کیو ایم 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق ایم کیو ایم کو اعتماد میں لیا جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے بھی تجاویز اور سفارشات پیش کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم وفد نے مقامی حکومتوں سے متعلق مجوزہ آئینی ترامیم پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ ایم کیو ایم کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 140 میں ترمیم کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ بلدیاتی اداروں کو آئینی طور پر مزید بااختیار بنایا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم وفد کی جانب سے اسمبلیوں کے انتخاب 90 روز میں کرانے اور اسمبلی کی مدت چار سال کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات میں ایک اہم نکتہ وفاق سے صوبوں کو ملنے والی این ایف سی کی رقم مقامی حکومتوں کو منتقل کرنے کا بھی ہے، جس کا مقصد ترقیاتی فنڈز کو براہ راست عوامی سطح تک پہنچانا ہے۔
ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ جب تک مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ اور مالی خودمختاری نہیں دی جاتی، شہری مسائل حل نہیں ہو سکتے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف کو مقامی حکومتوں سے متعلق آئینی ترامیم کی منظوری کی سفارش بھی کی گئی۔














