چمن اور طور خم بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباً 10,700 افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے افغانستان واپس روانہ کیا گیا۔
محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا عمل آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباً 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے اور ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ افغان مہاجرین کے لیے فرنٹیئر کور (ایف سی) اور سول انتظامیہ کی جانب سے رہائش اور کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی، اور ایک عظیم مثال قائم کی۔ افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کے پیش نظر اٹھایا ہے۔ اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔
محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کے مطابق گزشتہ روز طورخم کے راستے 5,220 افغان مہاجرین وطن واپس گئے۔ ان میں 5,220 پروف آف رجسٹریشن کارڈ ہولڈر، 401 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر اور 2,314 غیر قانونی افراد شامل تھے۔
اب تک دیگر صوبوں سے مجموعی طور پر 25,392 غیر قانونی، 9,620 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر اور 1,498 پروف آف رجسٹریشن کارڈ ہولڈر افغان مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے ٹرانزٹ پوائنٹس سے گزشتہ روز 19 افغان شہری بھی ڈیپورٹ ہوئے۔
پشاور، لنڈی کوتل اور کوہاٹ جیل سے مجموعی طور پر 7,261 غیرملکی افراد کی واپسی مکمل ہوئی، جبکہ گزشتہ روز 1,326 افغان شہریوں نے خیبرپختونخوا میں عارضی قیام کیا اور بعد ازاں انہیں بھی ڈیپورٹ کیا گیا۔
چمن اور طورخم سرحد غیرقانونی افغان مہاجرین کی پیدل واپسی کے لیے کھلی ہے، جس کے ذریعے چمن کے راستے گزشتہ روز 10,700 افغان مہاجرین وطن واپس گئے۔ طورخم کے راستے بھی کل پورا دن افغان پناہ گزین کی واپسی کا عمل جاری رہا۔
تاہم بارڈر تاحکم ثانی عام آمد و رفت اور تجارت کے لیے بند ہے، جس کے باعث پھل اور سبزیاں خراب ہو رہی ہیں اور افغانستان کو یومیہ تقریباً دو ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
Aaj English














