Aaj News

ای چالان کا نفاذ: کراچی میں ٹریفک کے کون سے قانون توڑنے پر کتنا جرمانہ ہوگا؟

ای چلان سسٹم فعال ہونے کے ابتدائی چھ گھنٹوں میں ہی شہریوں کو سوا کروڑ روپے کے چالان بھیج دیے گئے، جس پر شہریوں نے اپنے سر پکڑ لیے۔
اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2025 08:29pm

شہر قائد میں الیکٹرانک چلان کے نفاذ کے بعد شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اوور اسپیڈنگ، سیلٹ بیلٹ نہ لگانے، ہیلمٹ نہ پہننے اور دیگر خلاف ورزیوں پر بڑی تعداد میں شہریوں کو ہزاروں روپے کے چلان کا سامنا کڑنا پڑا ہے۔

ای چلان سسٹم فعال ہونے کے ابتدائی چھ گھنٹوں میں ہی شہریوں کو سوا کروڑ روپے کے چالان بھیج دیے گئے، جس پر شہریوں نے اپنے سر پکڑ لیے۔

کونسی خلاف ورزی کا کتنا جرمانہ ہوگا؟

ٹریفک پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سے اسپیڈ کی حد تجاوز کرنے پر پانچ ہزار روپے کا چلان ہوگا، حد سے زیادہ کار تیز چلائی تو 10 ہزار روپے چلان جمع کرانا ہوگا۔

بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ ون ویلنگ اور خطرناک ڈرائیونگ پر پچاس ہزار روپے تک بھاری جرمانہ ہوگا، جبکہ ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے پر 25 ہزار سے 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

ٹریفک سگنل توڑنے پر 5 سے 15 ہزار روپے تک جرمانہ، چار ڈیمیرٹ پوائنٹس کٹیں گے۔

جیپ چلا کر اسپیڈ کی حد توڑی گئی تو 10 ہزار روپے دینا پڑیں گے اور اگر جیب کو رانگ وے پر لائے تو 50 ہزار روپے دینا ہوں گے، جبکہ ایل ٹی وی سے اسپیڈ حد توڑنے پر 15 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔

ڈمپر، ٹریلر یا بسیں تیز چلائی گئیں تو بیس ہزار کا چلان ہوگا اور اگر بسوں یا ٹرکس پر زیادہ سامان بھرا گیا تو اس صورتحال میں 50 ہزار روپے کا بھاری چلان عائد ہوگا۔

AAJ News Whatsapp

موٹر سائیکل سوار کو غلط سمت میں چلانے پر 25 ہزار روپے کا چلان ادا کرنا ہوگا جبکہ گاڑی غلط سمت دوڑانے پر 30 ہزار روپےکا چالان ہوگا۔

کوئی ٹرک، ڈمپر یا ٹریلر ون وے پر غلط سمت سے آیا تو ایک لاکھ روپے کا بھاری چلان ہوگا۔

اس کے علاوہ کالے شیشے (ٹنٹڈ گلاس) پر 25 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ چھ ڈیمیرٹ پوائنٹس ملیں گے۔

پریشر یا میوزیکل ہارن کے استعمال پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فٹنس سرٹیفیکیٹ کے بغیر گاڑی چلانے پر 20 سے 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

انشورنس کے بغیر گاڑی چلانے پر دس ہزار روپے جرمانہ، غیر رجسٹرڈ گاڑی چلانے پر 25 ہزار روپے تک جرمانے کے ساتھ آٹھ پوائنٹس کٹیں گے۔

چھت پر مسافر بٹھانے یا خطرناک پوزیشن میں سفر کرانے پر بیس ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ بچوں کے اسکول بس کے سامنے نہ رکنے پر سخت سزا دی جائے گی جبکہ ٹریفک پولیس کے اشارے نہ ماننے پر 15 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ رات کے وقت ناقص یا بند لائٹس کے استعمال پر پانچ سے 15 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

اس کے علاوہ ایمبولینس کو راستہ نہ دینے پر 5 سے 20 ہزار کا جرمانہ ہوگا، اوورٹیکنگ کرنے پر 5 سے 20 ہزار روپے چلان ادا کرنا ہوگا۔

گاڑیوں کی قطار سے نکل کر آگے آئے تو 20 ہزار روپے تک کا جرمانہ دینا ہوگا، اور ایمبولینس یا ایمرجنسی گاڑی کے زیادہ قریب کار یا موٹرسائیل چلائی گئی تو اس صورت میں بھی 20 ہزار جرمانہ ہوگا۔

ریلوے ٹریک غلط طریقے سے عبور کرنے پر 5 سے 20 ہزار جرمانہ عائد ہوگا۔

واضح رہے کہ کراچی میں ای چالان کا سسٹم نافذ ہونے کے بعد مؤثر کارروائیاں جاری ہیں، ٹریفک پولیس کی جانب سے ای چلان کے نظام کے باضابطہ افتتاح کے بعد مجموعی طور پر 2 ہزار 662 الیکٹرانک چالان جاری کیے گئے ہیں۔

ای چالان کے خلاف قانونی نوٹس بھیج دیا گیا

دوسری جانب ایک شہری کی شکایت پر ای چالان کے خلاف متعلقہ اداروں کو ایڈووکیٹ جہانگیر شمس نے قانونی نوٹس بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے موجودہ حال میں اس سسٹم پر عملدرآمد ممکن نہیں ہے۔

قانونی نوٹس ڈی جی سندھ سیف سٹی اتھارٹی کو بھی بھیجا گیا ہے جبکہ وفاقی و صوبائی سیکریٹری اطلاعات کو بھی نوٹس ارسال ہوا ہے۔

نوٹس میں کیا گیا ہے کہ ای چالان اور سرویلینس مکینزم پر قبل ازوقت عمل درآمد سے رکا جائے، پہلے شہر اور ٹریفک کا انفراسٹرکچر ٹھیک کریں۔

ایڈووکیٹ جہانگیر شمس نے نوٹس میں کہا کہ میرے موکل میر محسب تالپر اس نظام سے متاثر ہوئے ہیں، پولیس سسٹم اور روڈ سیفٹی کی بہتری ایک احسن اقدام ہے، تاہم کراچی کے موجودہ حال میں اس پر عملدرآمد قبل از وقت ہے۔

قانونی نوٹس کے مطابق چاہے نیت کتنی ابھی اچھی ہو، جہاں عملدرآمد کیلئے نامناسب حالات ہوں وہاں کوئی بھی قانون کسی صورت نافذ نہیں ہونا چاہیے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ صدر سے کورنگی تک سڑکوں کا برا حال ہے، لیاقت آباد سے ڈی ایچ اے تک تباہ حال روڈ ہیں، ان سڑکوں کے اطراف تجاوزات کی بھرمار ہے، زیبرا کراسنگز مٹ چکی ہیں کئی مقامات پر ٹریفک لائٹس نہیں، سپاہی خود ٹریفک کنٹرول کرتا ہے۔

Karachi Traffic Police

Traffic violation

electronic challan

cars motorcycles

traffic accidents