کراچی: افغان بستی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن، پندرہ سو سے زائد مکانات مسمار
کراچی میں ناردرن بائی پاس کے قریب افغان بستی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔ آپریشن پولیس، رینجرز اور ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں کیا جارہا ہے۔
ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ شیراز میرانی کے مطابق غیرقانونی تعمیرات کو ہیوی مشینری کے ذریعے مسمار کیا جا رہا ہے، اور اب تک پندرہ سو سے زائد مکانات گرائے جا چکے ہیں۔
شیراز میرانی کا کہنا ہے کہ پیر کے روز پولیس نفری نہ ملنے کے باعث آپریشن معطل رہا تھا، تاہم اب کارروائی دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل اراضی واگزار کرانے تک آپریشن جاری رہے گا۔
ڈائریکٹر اسٹیٹ ایم ڈی اے فاروق بگٹی کے مطابق، ایم ڈی اے کی دو سو چونتیس ایکڑ اراضی پر قبضہ کر کے اکتیس سو سے زائد غیرقانونی مکانات تعمیر کیے گئے تھے، جنہیں مرحلہ واگزار کرایا جا رہا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کی معاونت حاصل ہے۔
واضح رہے گزشتہ دنوں تجاوزات کے خلاف جاری اس آپریشن میں مشتعل افراد کی جانب سے پولیس پارٹی اور موقع پر موجود ہیوی مشینری پر شدید پتھراؤ کیا گیا تھا، جواب میں پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کرکے انہیں منشتر کیا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بیشتر افراد افغان بستی کے مستقل رہائشی نہیں تھے بلکہ خالی گھروں پر قبضہ کرنے کے لیے وہاں پہنچے تھے۔
Aaj English











