پاکستان کا آئی سی سی کے متعصب بیان پر شدید ردعمل، بھارت نواز رویّے کو بے نقاب کر دیا
وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے حالیہ بیان کو غیر جانبداری کے اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے پاکستان کے مؤقف کی بھرپور وضاحت کی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان جو خود سرحد پار دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے، آئی سی سی کے اس ”یکطرفہ، متعصب اور قبل از وقت“ بیان کو مسترد کرتا ہے جس میں بغیر کسی ثبوت کے یہ الزام عائد کیا گیا کہ ”تین افغان کرکٹرز“ ایک فضائی حملے میں ہلاک ہوئے۔
عطااللہ تارڑ نے واضح کیا کہ آئی سی سی نے اپنے بیان میں کسی آزاد یا مستند ذریعے سے تصدیق کا کوئی حوالہ نہیں دیا، بلکہ ایک غیر مصدقہ الزام کو حقیقت کے طور پر پیش کیا۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 18 اکتوبر کو جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں ہونے والے فضائی حملے میں تین افغان کرکٹرز مارے گئے۔ آئی سی سی نے ان مبینہ اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔

اسی طرح کے کچھ بیانات افغان کرکٹ بورڈ سمیت بھارت اور افغانستان کے پروپیگنڈا اکاؤنٹس سے بھی شیئر کیے گئے تھے۔
آئی سی سی کے بیان کے بعد عطااللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان اس بے بنیاد کردارکشی کو مسترد کرتا ہے اور آئی سی سی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے بیان کی فوری درستی کرے۔
وزیر اطلاعات نے افسوس ظاہر کیا کہ آئی سی سی کے بیان کے فوراً بعد اس کے چیئرمین جے شاہ نے، جو بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری بھی ہیں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ایکس“ پر اسی دعوے کو دہرایا، جس کے بعد افغان کرکٹ بورڈ نے بھی عین اسی طرز پر ایک بیان جاری کیا۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ یہ تسلسل ایک منظم منصوبے کے تحت ”ایکو چیمبر“ بنانے کی کوشش ہے، تاکہ بھارت اور افغانستان کے مفاد میں ایک مخصوص بیانیہ پھیلایا جا سکے۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ آئی سی سی کی موجودہ قیادت کے دور میں پاکستان کے خلاف کئی بلاجواز تنازعات کھڑے کیے گئے ہیں، جن میں حالیہ ”ہینڈ شیک تنازع“ بھی شامل ہے، جس کے باعث پاکستان کا ایشیا کپ میچ غیر ضروری طور پر مؤخر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات آئی سی سی کی غیر جانبداری پر سنگین سوالات اٹھاتے ہیں اور اس کے بطور عالمی ریگولیٹری ادارے اعتماد کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اس اصول پر قائم رہا ہے کہ کھیل، بالخصوص کرکٹ، کو سیاست سے الگ رکھا جائے۔
انہوں نے زور دیا کہ آئی سی سی کو اپنی غیر جانب داری بحال کرنی چاہیے، بغیر تصدیق کے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے، اور کسی مخصوص ملک یا شخصیت کے سیاسی مفادات کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ آئی سی سی کی موجودہ قیادت جو کہ ایک بھارتی شہری کی سربراہی میں ہے، اپنی جانبداری ختم کرے، غیر سیاسی طرزِ عمل اپنائے اور کھیل کے عالمی اصولوں کی پاسداری کرے۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ کرکٹ کو نفرت، پروپیگنڈے اور انتہا پسندی کے بیانیے سے آلودہ نہیں کیا جا سکتا، اور پاکستان عالمی سطح پر کھیلوں میں انصاف، شفافیت اور غیر جانب داری کا پرچم بلند رکھے گا۔
Aaj English


















