Aaj News

ہم نے حماس کو مسلح رہنے کی عارضی اجازت دی تھی، ٹرمپ کا دعویٰ

’آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اُن کے تقریباً 60 ہزار لوگ مارے جا چکے ہیں، جو کہ ایک بڑی قیمت ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2025 02:58pm

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کو مسلح رہنے کے لیے امریکا کی جانب سے ’ایک مخصوص مدت‘ تک اجازت دی گئی تھی اور کہا کہ امریکا کو علم ہے کہ حماس دوبارہ سے غزہ میں منظم ہورہی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیل روانگی سے قبل طیارے ”ایئر فورس ون“ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ سے جب حماس کے دوبارہ مسلح ہونے اور اسے ’’فلسطینی پولیس فورس‘‘ کے طور پر منظم کیے جانے سے متعلق رپورٹس پر سوال کیا گیا، تو انہوں نے کہا کہ حماس کئی ماہ کی جنگ کے بعد ’’علاقے میں نظم و ضبط’’ بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے‘‘۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اُن کے تقریباً 60 ہزار لوگ مارے جا چکے ہیں، جو کہ ایک بڑی قیمت ہے۔‘

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ غزہ کے شہری محفوظ طریقے سے واپس جا کر اپنی زندگی دوبارہ شروع کر سکیں۔ مزید کہا کہ ’غزہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور جب لوگ واپس جائیں گے تو بہت سی بری چیزیں بھی پیش آ سکتی ہیں۔‘

AAJ News Whatsapp

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 20 ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق جنگ بندی معاہدے میں حماس کے ہتھیار چھوڑنے کا معاملہ سب سے بڑا اختلافی نکتہ بن چکا ہے اور مذاکرات کار اس بات پر متفق نہیں ہو سکے کہ غیر مسلح ہونے کا عمل کب اور کس طریقے سے مکمل ہوگا۔

Israel

Donald Trump

Hammas

Israel Gaza War

President Donald Trump