Aaj News

خیبرپختونخوا: کیا موجودہ وزیراعلیٰ کا استعفا قبول ہوئے بنا نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوسکتا ہے؟

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بحث چھڑ گئی
شائع 12 اکتوبر 2025 02:39pm

علی امین گنڈاپور کے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عہدے سے استعفے اور نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے متعلق آئینی بحث شدت اختیار کر گئی ہے۔ سیاسی حلقے اس کشمکش میں ہیں کہ کیا موجودہ وزیراعلیٰ کا استعفا قبول ہوئے بنا نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جاسکتا ہے؟

اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ موجودہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا استعفا جب تک باضابطہ طور پر گورنر منظور نہیں کرتے، اس وقت تک نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی تصور کیا جائے گا۔

جمیعت علمائے اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا لطف الرحمٰن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ گورنر نے ابھی تک استعفا منظور نہیں کیا، اس لیے نیا انتخاب غیر قانونی ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اسپیکر انتخابی شیڈول کا اعلان کرتے ہیں تو اپوزیشن آئینی دائرے میں رہتے ہوئے اس عمل میں حصہ لے گی، تاہم ان کی رائے میں انتخابی عمل کو استعفے کی منظوری تک مؤخر کیا جانا چاہیے۔

AAJ News Whatsapp

دوسری جانب اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور استعفا دے چکے ہیں، اور آئین کے مطابق جب کوئی وزیراعلیٰ استعفا دے دیتا ہے تو وہ استعفیٰ تصور کیا جاتا ہے۔

سابق اسپیکر مشتاق غنی نے بھی اسی مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں استعفے کی منظوری یا مسترد کرنے کا کوئی تصور موجود نہیں، اگر گورنر استعفا منظور کیے بغیر اسے طویل عرصے تک روکے رکھیں تو یہ آئینی عمل کو غیر مؤثر نہیں بنا سکتا۔

ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے بھی وزیراعلیٰ کے انتخاب کو آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 130 کے تحت وزیراعلیٰ کا استعفا ایک ذاتی اقدام ہے جس کے لیے کسی باضابطہ منظوری کی شرط نہیں رکھی گئی۔

ادھر اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک موجودہ وزیراعلیٰ کے ہوتے ہوئے نیا وزیراعلیٰ منتخب کرنا غیر آئینی اور جمہوری اقدار کے منافی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی نہ کابینہ تحلیل ہوئی ہے اور نہ ہی گورنر کی جانب سے استعفا منظور کیا گیا ہے، اس لیے نیا انتخاب کسی بھی صورت آئینی حیثیت نہیں رکھتا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ کا امیدوار نامزد کیا جا چکا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتیں مشترکہ امیدوار لانے کے لیے مشاورت کر رہی ہیں۔

cm kpk

KPK Assembly

Ali Amin Gandapur

faisal kareem kundi

Suhail Afridi

New CM KPK