پاکستان نے طورخم اور چمن سمیت افغانستان کے تمام بارڈر کراسنگ پوائنٹس بند کر دیے
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں شدت کے بعد پاکستان نے طورخم اور چمن سمیت تمام اہم بارڈر کراسنگ پوائنٹس بند کر دیے ہیں۔
افغان افواج نے ہفتہ کی رات پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملہ کیا، جس کے جواب میں پاکستانی فورسز نے بھی مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد افغان چوکیاں تباہ کر دیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کا 58 پاکستانی فوجی شہید کرنے کا دعویٰ
پاکستانی سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ اتوار کی صبح تک جاری رہا، تاہم بعد ازاں زیادہ تر علاقوں میں صورتحال قابو میں آ گئی۔ البتہ کرم کے سرحدی علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
خبر رساں ایجنسی “رائٹرز“ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ دو مرکزی سرحدی راستے طورخم اور چمن بند کر دیے ہیں۔ اس کے علاوہ تین ذیلی کراسنگ پوائنٹس، خرلاچی، انگور اڈہ اور غلام خان بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بارڈر پر آمدورفت مکمل طور پر معطل کر دی گئی ہے۔
پاک افغان جھڑپ میں طیارہ گرائے جانے کا دعویٰ، تباہ شدہ فائٹر جیٹ بھارتی نکلا
یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2,600 کلومیٹر طویل سرحد ہے، جسے ڈیورنڈ لائن کہا جاتا ہے۔ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی جھڑپوں اور سفارتی کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس سے خطے میں امن و استحکام کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔